حیدرآباد: پیرس اولمپکس 2024 کا آغاز 26 جولائی سے ہونے جا رہا ہے۔ جس میں ہریانہ کے باکسر حصہ لے رہے ہیں۔ بھیوانی کے گاؤں بڈیسرا سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ باکسر پریتی پوار 54 کلوگرام وزن کے زمرے میں ملک کی نمائندگی کریں گی۔
سال 2017 میں باکسنگ کا آغاز کرنے والی پریتی صرف 6 سال میں اپنے باکسنگ کیریئر میں اولمپکس تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں۔ باکسنگ میں پریتی پوار کی لگن اور جوش و جذبہ کی وجہ سے اس کے کوچ، خاندان اور گاؤں والوں کو امید ہے کہ وہ گولڈ میڈل لے کر ہی وطن واپس آئیں گی۔
باکسنگ رنگ مندر میں تبدیل: پریتی پوار کے چچا ہی ان کے کوچ ہیں۔ جن کا کہنا ہے کہ پریتی روزانہ 6 سے 9 گھنٹے تک باکسنگ کی تربیت لے رہی ہیں۔ وہ اپنی خوراک کا بھی خاص خیال رکھتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ پریتی باکسنگ رنگ کو اپنا مندر مانتی ہیں۔ پریتی نے 14 سال کی عمر میں باکسنگ شروع کی تھی۔ ان کے دادا اور پردادا بھی پہلوان تھے اور ان کے والد سومبیر کبڈی کے کھلاڑی تھے۔ جبکہ ان کے چچا ونود باکسنگ کوچ ہیں۔
پریتی کی کامیابیاں: پریتی کے والد ہریانہ پولیس میں سب انسپکٹر ہیں اور ماں گھریلو خاتون ہیں۔ پریتی نے 2019 میں نیشنل اسکول گیمز میں گولڈ میڈل جیتا تھا۔ 2021-22 میں کھیلو انڈیا میں چاندی اور سونے کے تمغے جیتے۔ وہیں نیشنل گیمز میں بھی دو بار گولڈ میڈل جیت چکی ہیں۔2021 میں ایشین گیمز میں چاندی کا تمغہ اور 2022 میں چین میں ہونے والی ایشین چیمپئن شپ میں کانسی کا تمغہ جیتنے میں کامیاب رہی۔
پریتی کے چچا ونود کا خیال ہے کہ اب تک صرف جنوبی ہند کی باکسر میری کوم اور لولینا ہی اولمپکس جیسے مقابلوں میں ملک کے لیے تمغے جیتنے میں کامیاب رہی ہیں۔ اس بار پریتی یقینی طور پر شمالی ہند کی خواتین باکسروں میں طلائی تمغہ لانے کا ریکارڈ بنائیں گی۔
دادا کو اپنی پوتی پر فخر: پریتی کے دادا مہندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ان کی پوتی دیوالی کے دن پیدا ہوئی تھی۔ وہ اور ان کے والد نے کشتی میں خوب نام کمایا تھا۔ لیکن پوتی اب بین الاقوامی سطح پر نام روشن کرکے تاریخ رقم کرے گی۔ انہیں پورا بھروسہ ہے کہ پریتی اولمپکس میں تمغہ جیتے گی۔
خاندان کے افراد کو اپنی بیٹی سے طلائی تمغے کی امید: پریتی کی ماں سالن دیوی، والد سومبیر سنگھ، بھائی کنال اور بہن سونم کا کہنا ہے کہ پریتی پنوار شرمیلی لڑکی ہے۔ لیکن جب وہ باکسنگ رنگ میں اترتی ہے تو وہ مخالفین کو شکست دیتی ہے۔ وہ تعلیم میں بھی کافی اچھی رہی ہے۔