نئی دہلی: بھارتی خاتون ریسلر ونیش پھوگے کو پیرس اولمپکس 2024 میں فائنل میچ سے قبل سو گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا۔ جس کے بعد ونیش نے اس فیصلے کے خلاف کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس سے رجوع کر کے چاندی کے تمغے کا مطالبہ کیا تھا۔ ان کی اپیل پر سماعت بھی مکمل ہوچکی ہے جس پر 13 اگست کو فیصلہ بھی آنے والا ہے۔
اولمپکس گیمز ختم ہونے کے بعد اب ہر کھلاڑی اولمپک ویلیج سے اپنے ملک کے لیے روانہ ہورہا ہے۔ بھارت کی طرف سے بھیجے گئے تمام 117 کھلاڑی بھی ملک واپسی کے لیے اولمپک ویلیج کو چھوڑ دیا ہے۔ لیکن ونیش ابھی بھی پیرس میں موجود ہیں۔
پیرس اولمپکس کے اختتام کے بعد ونیش پھوگاٹ بغیر تمغے کے کھیلوں کے گاؤں سے نکل تو گئی ہیں۔ لیکن وہ انصاف کی امید میں ابھی بھی پیرس میں ہی ہیں۔ بھارتی خاتون پہلوان ونیش پھوگاٹ چاندی کے تمغے کی امید میں دکھی دل کے ساتھ اولمپک گاؤں کو چھوڑ کر چلی گئی ہیں۔ بغیر میڈل لیے اولمپک گاؤں چھوڑنے کا درد ونیش کے چہرے پر صاف دیکھا جا سکتا تھا۔
اپنا کٹ بیگ پیک کرتے وقت ونیش اس ایک تمغے کے وزن کی وجہ سے سب سے زیادہ خالی محسوس کر رہی ہوں گی جو ان کے ہاتھ میں تو آیا لیکن وہ اسے پکڑ نہیں سکیں، کیونکہ ونیش نے جس پہلوان کو سیمی فائنل میں شکست دی تھی وہ چاندی کا تمغہ لے کر گھر لوٹ گئی ہے، لیکن ونیش جس نے اپنے تین مقابلوں میں حریفوں کو شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھیں وہ ابھی تک تمغے سے خالی ہے۔