حیدرآباد (نیوز ڈیسک): الجزائر کی خاتون باکسر ایمان خلیف نے تاریخ رقم کر دی ہے۔ گزشتہ جمعہ کو انہوں نے 66 کلوگرام وزن کے زمرے میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور گولڈ میڈل جیتنے میں کامیاب رہی۔ یہی نہیں، انہوں نے کچھ عرصے سے جاری صنفی تنازع پر بھی قابو پالیا ہے۔ فائنل میچ میں ان کا مقابلہ سونے کے لیے چینی خاتون کھلاڑی یانگ لیو سے تھا۔ یہاں وہ لیو کو ہرا کر چیمپئن بننے میں کامیاب رہی۔
غور طلب ہے کہ ایمان خلیف کی موجودہ عمر 25 سال ہے۔ پچھلے 8 سالوں سے وہ اولمپک میڈل کے لیے انتھک محنت کر رہی تھیں۔ اس دوران انہیں کئی مشکل حالات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ فائنل راؤنڈ میں خلیف کی جیت پر معاون عملہ بھی بہت خوش نظر آیا۔ جیسے ہی وہ میچ جیتی، ان کے ساتھیوں نے انہیں اپنے کندھوں پر اٹھا لیا اور پیرس اولمپکس میں اپنے دوسرے گولڈ کا جشن منایا۔
فائنل میچ کے بعد گفتگو کرتے ہوئے خاتون باکسر نے کہا کہ یہ میرا گزشتہ 8 سالوں سے خواب تھا اور اب میں اولمپک چیمپئن اور گولڈ ونر ہوں، خلیف نے صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ میری اس کامیابی سے مجھے مزید سکون ملا ہے۔ حال ہی میں ان کی جنس پر پیدا ہونے والے تنازع پر انہوں نے کہا کہ ہم اولمپکس میں بطور ایتھلیٹ پرفارم کرنے کے لیے موجود ہیں اور مجھے امید ہے کہ مستقبل میں ہم اولمپکس میں اس طرح کے تنازع نہیں دیکھیں گے۔
- فائنل میں بھی یک طرفہ فتح:
ایمان خلیف جنہوں نے سیمی فائنل میں شاندار فتح درج کی تھی، فائنل میں بھی یک طرفہ فتح حاصل کی۔ گولڈ میڈل کے لیے کھیلے گئے فائنل میں ایمان نے چین کی یانگ لیو کو 5-0 سے قراری شکست دی۔ اس طرح انہوں نے تنازعات کے درمیان پیرس اولمپکس میں سونے کا تمغہ اپنے نام کیا۔
- 2023 ورلڈ چیمپیئن شپ سے باہر کر دیا گیا:
ایمان خلیف کو 2023 میں ہونے والی ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ سے باہر کر دیا گیا تھا۔ ایمان چیمپئن شپ میں صنفی اہلیت کے معیار کو پورا کرنے میں ناکام رہی جس کی وجہ سے انہیں باہر ہونا پڑا تھا۔
- مشکل تھا پیرس اولمپکس کا سفر:
پیرس اولمپکس کا سفر ایمان خلیف کے لیے بہت مشکل رہا۔ ان کے لیے گولڈ میڈل جیتنا اتنا آسان نہیں تھا۔ پورے اولمپکس کے دوران انہیں مرد کہہ کر بہت ٹرول کیا گیا۔ ان کے خلاف بہت مخالفت ہوئی، یہاں تک کہ انہیں نااہل قرار دے کر نکالنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ ان تمام چیزوں کو برداشت کرتے ہوئے خلیف نے اپنے میچوں پر توجہ مرکوز رکھی۔ تاہم فائنل میں انہیں کافی سپورٹ ملتی دیکھی گئی۔ فائنل میچ کے دوران بہت سے شائقین ان کے نام کے نعرے لگا کر داد دے رہے تھے۔
جیت کے بعد خلیف نے ہوا میں گھونسا مارا اور الجزائر کے جھنڈے کے ساتھ فتح کی حمایت کے لیے سبھی کا شکریہ ادا کیا۔ اس دوران وہ بہت جذباتی نظر آئیں۔ خلیف نے کہا کہ اولمپک چیمپئن بننا ان کا 8 سال کا خواب تھا جو پورا ہو گیا ہے۔ یہی نہیں انہوں نے اپنے اوپر ہونے والے حملوں اور نفرت کے بارے میں بھی بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے خلاف اپوزیشن نے اس جیت کو خاص بنا دیا ہے۔ خلیف نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں ایسے حملے نہیں ہوں گے۔
- کباڑ بیچ کر باکسر بنیں:
باکسنگ کا سفر ایمان خلیف کے لیے جدوجہد سے بھرپور رہا ہے۔ خلیف 1999 میں الجیریا کے شہر ٹیارٹ میں پیدا ہوئی۔ 25 سالہ باکسر کو شروع میں فٹ بال کھیلنے کا شوق تھا لیکن بعد میں انہوں نے باکسنگ کو کیریئر بنانے کا فیصلہ کیا۔ خلیف نے باکسنگ شروع کی تو انہیں ٹریننگ کے لیے بس کے ذریعے دوسرے گاؤں جانا پڑا۔ اس وقت خلیف بہت غریب تھی اور ان کے پاس بس میں سفر کرنے کے پیسے نہیں تھے۔ اس لیے وہ کباڑ بیچ کر اپنے لیے رقم کا بندوبست کرتی تھی۔ یہی نہیں ان کے والد کو لڑکیوں کی باکسنگ بالکل پسند نہیں تھی۔ پھر بھی خلیف نے ہمت نہیں ہاری اور تمام تر مشکلات کے باوجود اپنا کھیل جاری رکھا۔