نئی دہلی: پاکستان کو پہلے ٹی ٹوئنٹی میں جنوبی افریقہ کے خلاف 11 رنز سے شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔ پاکستانی ٹیم 184 رنز کے ہدف کے تعاقب میں ناکام رہی۔ اس میچ میں وکٹ کیپر بلے باز محمد رضوان نے ایک ناپسندیدہ ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔ رضوان ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل کرکٹ میں چوتھی سست ترین نصف سنچری بنانے والے بلے باز بن گئے ہیں۔ انہوں نے 62 گیندوں پر 74 رنز کی اننگز کھیلی۔ اس دوران رضوان نے 52 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔
سب سے سست بین الاقوامی نصف سنچری بنانے والے بلے باز
اس فہرست میں اسکاٹ لینڈ کے بلے باز ریان واٹسن سرفہرست ہیں جنہوں نے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کوالیفائر میں کینیا کے خلاف 54 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ گوتم گمبھیر نے 2012 میں آسٹریلیا کے خلاف 54 گیندوں پر نصف سنچری مکمل کرنے کا ریکارڈ اپنے نام کیا تھا۔ وہ نصف سنچری بنانے والے دوسرے سست ترین بلے باز ہیں۔ پاکستانی بلے باز شعیب خان نے بھی 2008 میں زمبابوے کے خلاف 53 گیندوں پر نصف سنچری بنائی تھی۔ اس کے ساتھ وہ اپنی تیسری نصف سنچری بنانے والے سست ترین بلے باز بن گئے۔ اب رضوان 52 گیندوں پر سب سے سست بین الاقوامی نصف سنچری بنانے والے چوتھے بلے باز بن گئے ہیں۔
جنوبی افریقہ نے پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور ڈیوڈ ملر نے پہلی تین وکٹیں گنوانے کے بعد ذمہ داری سنبھالی۔ بائیں ہاتھ کے اس بلے باز نے 40 گیندوں پر چار چوکوں اور آٹھ چھکوں کی مدد سے 82 رنز کی طوفانی اننگز کھیلی۔ جنوبی افریقہ مقررہ 20 اوورز میں 8 وکٹوں پر 183 رنز بنا سکا۔ پاکستان کی جانب سے شاہین آفریدی اور ابرار احمد نے تین تین وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں پاکستان نے 172/8 رنز بنائے جس میں رضوان 74 رنز کے ساتھ ٹاپ سکورر رہے۔ صائم ایوب نے 31 رنز بنائے تاہم میزبان ٹیم ہدف سے 11 رنز کم رہ گئی۔ جارج لنڈے نے اپنے اسپیل کے دوران چار وکٹیں لے کر باؤلرز میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان دونوں ٹیموں کے درمیان دوسرا میچ 13 دسمبر کو سنچورین کے سپر اسپورٹ پارک میں ہندوستانی وقت کے مطابق رات 9:30 بجے سے کھیلا جائے گا۔