ETV Bharat / sports

میجر دھیان چند کو ہاکی کا جادوگر کیوں کہا جاتا ہے؟ - National Sports Day 2024

ملک بھر میں 29 اگست کو ہاکی کے عظیم کھلاڑی میجر دھیان چند کی یاد میں نیشل اسپورٹس ڈے منایا جا رہا ہے۔ ہاکی میں دھیان چند کی بے مثال برق رفتاری اور ہاکی اسٹک کے ساتھ گیند کو اپنے ساتھ رکھنے میں مہارت ان کو دوسروں کھلاڑیوں سے الگ کرتی تھی۔

Etv Bharat
میجر دھیان چند کو ہاکی کا جادوگر کیوں کہا جاتا ہے؟ (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 29, 2024, 1:23 PM IST

حیدرآباد: ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی میجر دھیان چند 29 اگست کے دن سنہ 1905 کو الہ آباد کے ایک راجپوت گھرانے میں پیدا ہوئے۔ جن کی یاد میں ملک بھر میں آج نیشنل اسپورٹس ڈے منایا جا رہا ہے۔ 29 اگست 2012 کو کھیلوں کا پہلا قومی دن منایا گیا تھا۔

لیکن اس اسٹوری میں ہم آپ کو میجر دھیان چند کی زندگی کے ان چند حقیقت سے روبرو کرائیں گے جو میجر کی ابتدائی زندگی کا حصہ نہیں تھی لیکن کھیل میں مہارت کی وجہ سے وہ چیزیں بھی ان کے ساتھ لازم ملزوم ہوگئیں۔

دھیان چند کو ہاکی کا جادوگر کا لقب کیسے ملا

ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی میجر دھیان چند کسی تعارف کے محتاج نہیں یہ کہنا بھی غلط نہیں ہوگا کہ اگر بھارت کی ہاکی کی تاریخ کا ذکر کیا جائے اور اس میں دھیان چند کا ذکر نہ ہو تو اس تاریخ کو نامکمل ہی کہا جائے گا۔

دراصل ایک میچ کے دوران دھیان چند نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے میچ میں گیند کو زیادہ تر وقت اپنے ساتھ رکھ کر حریف ٹیم کو کافی پریشان کیا، جس کی وجہ سے حریف ٹیم نے ان کی ہاکی اسٹک میں مقناطیس لگے ہونے کا الزام عائد کردیا، جس کے بعد ان کی ہاکی اسٹک کو توڑ کر دیکھا گیا لیکن اسٹک سے کوئی بھی مقناطیس یا اس جیسی دوسری چیز نہیں ملی اور دھیان چند نے دوسری ہاکی اسٹک سے بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے انہیں ہاکی کا جادوگر کا لقب دیا گیا۔

دھیان چند کا کھیل کیریئر

میجر دھیان چند نے 22 سال پر محیط اپنے پورے کیرئیر میں 400 سے زائد گول اسکور کئے۔ اس کے علاوہ انھوں نے 1928، 1932 اور 1936 میں بھارت تین گولڈ میڈل بھی دلانے میں کامیاب رہے۔ 1936 کے برلن اولمپک میں فائنل میچ کے دوران دھیان چند نے سب سے زیادہ تین گول کیے تھے اور بھارت نے جرمنی کو 8 - 1 سے بآسانی شکست دے دی۔

جس کے بعد کہا جاتا ہے کہ جرمنی کے اس وقت کے چانسلر ایڈولف ہٹلر نے میجر دھیان چند کے کھیل سے اتنا زیادہ متاثر ہوئے کہ انھوں نے دھیان چند کو جرمن شہریت اور جرمن فوج میں کرنل کے عہدے کی پیشکش کر دی، جس کو دھیان چند نے ٹھکرا دی تھی۔

میجر دھیان چند کے نام کی وجہ تسمیہ

سب سے پہلے یہ کہ میجر دھیان چند کا اصل نام دھیان سنگھ تھا، کیونکہ ان کے والد کا نام سمیشور سنگھ تھا۔ جس کی وجہ سے ان کے نام کے آگے بھی سنگھ لگا ہوا تھا۔ چونکہ ان کے والد ایک فوجی تھے اس وہ بھی 16 سال کی عمر میں فوج میں شامل ہوگئے۔

اس کے بعد 1956 میں میجر کے عہدے پر رہتے ہوئے وہ ریٹائر ہوگئے جس کی وجہ سے ان کے نام سے پہلے میجر لگا، لیکن ان کے نام دھیان کے آگے چند کا نام منسلک ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ان کو دن میں ہاکی کی پریکٹس کرنے کا موقع نہیں ملتا تھا جس کی وجہ سے وہ چاندنی رات میں ہاکی کی پریکٹس کرتے تھے، کیونکہ اس وقت بھارت میں فلڈ لائٹس نہیں تھیں، اسی وجہ سے ان کے ساتھیوں نے ان کا نام 'چاند' رکھ دیا، جس کے بعد سے انھیں میجر دھیان چند کے نام سے پکارنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں

ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند کی زندگی کے چند حقائق پر ایک نظر

حیدرآباد: ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی میجر دھیان چند 29 اگست کے دن سنہ 1905 کو الہ آباد کے ایک راجپوت گھرانے میں پیدا ہوئے۔ جن کی یاد میں ملک بھر میں آج نیشنل اسپورٹس ڈے منایا جا رہا ہے۔ 29 اگست 2012 کو کھیلوں کا پہلا قومی دن منایا گیا تھا۔

لیکن اس اسٹوری میں ہم آپ کو میجر دھیان چند کی زندگی کے ان چند حقیقت سے روبرو کرائیں گے جو میجر کی ابتدائی زندگی کا حصہ نہیں تھی لیکن کھیل میں مہارت کی وجہ سے وہ چیزیں بھی ان کے ساتھ لازم ملزوم ہوگئیں۔

دھیان چند کو ہاکی کا جادوگر کا لقب کیسے ملا

ہاکی کے مایہ ناز کھلاڑی میجر دھیان چند کسی تعارف کے محتاج نہیں یہ کہنا بھی غلط نہیں ہوگا کہ اگر بھارت کی ہاکی کی تاریخ کا ذکر کیا جائے اور اس میں دھیان چند کا ذکر نہ ہو تو اس تاریخ کو نامکمل ہی کہا جائے گا۔

دراصل ایک میچ کے دوران دھیان چند نے شاندار کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے پورے میچ میں گیند کو زیادہ تر وقت اپنے ساتھ رکھ کر حریف ٹیم کو کافی پریشان کیا، جس کی وجہ سے حریف ٹیم نے ان کی ہاکی اسٹک میں مقناطیس لگے ہونے کا الزام عائد کردیا، جس کے بعد ان کی ہاکی اسٹک کو توڑ کر دیکھا گیا لیکن اسٹک سے کوئی بھی مقناطیس یا اس جیسی دوسری چیز نہیں ملی اور دھیان چند نے دوسری ہاکی اسٹک سے بھی شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے انہیں ہاکی کا جادوگر کا لقب دیا گیا۔

دھیان چند کا کھیل کیریئر

میجر دھیان چند نے 22 سال پر محیط اپنے پورے کیرئیر میں 400 سے زائد گول اسکور کئے۔ اس کے علاوہ انھوں نے 1928، 1932 اور 1936 میں بھارت تین گولڈ میڈل بھی دلانے میں کامیاب رہے۔ 1936 کے برلن اولمپک میں فائنل میچ کے دوران دھیان چند نے سب سے زیادہ تین گول کیے تھے اور بھارت نے جرمنی کو 8 - 1 سے بآسانی شکست دے دی۔

جس کے بعد کہا جاتا ہے کہ جرمنی کے اس وقت کے چانسلر ایڈولف ہٹلر نے میجر دھیان چند کے کھیل سے اتنا زیادہ متاثر ہوئے کہ انھوں نے دھیان چند کو جرمن شہریت اور جرمن فوج میں کرنل کے عہدے کی پیشکش کر دی، جس کو دھیان چند نے ٹھکرا دی تھی۔

میجر دھیان چند کے نام کی وجہ تسمیہ

سب سے پہلے یہ کہ میجر دھیان چند کا اصل نام دھیان سنگھ تھا، کیونکہ ان کے والد کا نام سمیشور سنگھ تھا۔ جس کی وجہ سے ان کے نام کے آگے بھی سنگھ لگا ہوا تھا۔ چونکہ ان کے والد ایک فوجی تھے اس وہ بھی 16 سال کی عمر میں فوج میں شامل ہوگئے۔

اس کے بعد 1956 میں میجر کے عہدے پر رہتے ہوئے وہ ریٹائر ہوگئے جس کی وجہ سے ان کے نام سے پہلے میجر لگا، لیکن ان کے نام دھیان کے آگے چند کا نام منسلک ہونے کی وجہ یہ ہے کہ ان کو دن میں ہاکی کی پریکٹس کرنے کا موقع نہیں ملتا تھا جس کی وجہ سے وہ چاندنی رات میں ہاکی کی پریکٹس کرتے تھے، کیونکہ اس وقت بھارت میں فلڈ لائٹس نہیں تھیں، اسی وجہ سے ان کے ساتھیوں نے ان کا نام 'چاند' رکھ دیا، جس کے بعد سے انھیں میجر دھیان چند کے نام سے پکارنے لگے۔

یہ بھی پڑھیں

ہاکی کے جادوگر میجر دھیان چند کی زندگی کے چند حقائق پر ایک نظر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.