ETV Bharat / sports

دو اپریل 2011 کی یادیں اب بھی تازہ، جب بھارت دوسری مرتبہ کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بنا - 2011 World Cup - 2011 WORLD CUP

یہ 2 اپریل 2011 ہفتہ کا دن تھا، جب بھارت نے پڑوسی ملک سری لنکا کو 6 وکٹوں اور 10 گیندیں باقی رہ کر اپنا دوسرا ون ڈے کرکٹ ورلڈ کپ جیتا تھا۔ اس سے پہلے بھارت نے صرف ایک بار ون ڈے ورلڈ کپ اپنے نام کیا تھا جب کپل دیو کی ٹیم نے 1983 میں انگلینڈ کے لارڈز میں ویسٹ انڈیز کو شکست دی تھی۔

Memories Of April 2, 2011 Still Fresh When India Lifted ODI WC after 28 years
دو اپریل 2011 کی یادیں اب بھی تازہ، جب بھارت دوسری مرتبہ کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بنا
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Apr 2, 2024, 4:04 PM IST

حیدرآباد: آج ہی کے دن آل انڈیا ریڈیو پر روی شاستری کمنٹری کرتے ہوئے بول رہے ہیں کہ بھارت اپنا دوسرا آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے سے محض ایک انچ دور ہے، جس کے بعد دھونی نے اپنے ہی انداز میں سری لنکا کے تیز گیندباز نوان کلوشیکھرا کو سکس لگا کر میچ کا اختتام کردیا اور 28 سال بعد بھارت ورلڈ کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم نے یک روزہ مقابلوں میں کئی بار تاریخ رقم کی ہے، دو اپریل بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیے تاریخی ہے جسے کرکٹ کے مداح فراموش نہیں کر سکتے۔ سنہ 2011 میں دو اپریل کو ہی بھارت نے مہیندر سنگھ دھونی کی قیادت میں سری لنکا کو شکست دے کر دوسری بار کرکٹ عالمی کپ اپنے نام کیا تھا۔ بھارتی ٹیم کی اس شاندار فتح کا گواہ ممبئی کا وانکھیڑے اسٹیڈیم اور وہاں موجود مداح تھے۔

اس سے قبل سنہ 1983 میں کپل دیو کی قیادت میں بھارت نے ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دے کر پہلا عالمی کپ جیتا تھا۔ 2011 ورلڈ کپ کے فائنل میچ کی بات کریں تو ظہیر خان، گوتم گمبھیر اور مہیندر سنگھ دھونی اس کے ہیرو تھے۔اسی عالمی کپ میں وراٹ کوہلی نے اپنے یک روزہ انٹرنیشنل کریئر کی پہلی سنچری بنائی تھی۔

2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی جیت کو کرکٹ کے آئیکون سچن ٹنڈولکر کے نام وقف کیا گیا تھا، جنہوں نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ یہ ان کے کرکٹ کیریئر اور ان کی زندگی کی بہترین رات تھی کیونکہ تمام کھلاڑیوں نے اس ٹرافی کو میرے لیے جیتا ہے۔

واضح رہے کہ فائنل مقابلے میں سری لنکا نے مہیلا جے وردھنے کی شاندار سنچری کی بدولت 274 رنز بنائے تھے۔ ہدف کا تعاقب میں بھارتی ٹیم کا آغاز اچھا نہیں تھا اور اس نے 31 رن پر دو وکٹ گںوا دیئے تھے۔ ویریندر سہواگ اور سچن تیندولکر پویلین لوٹ چکے تھے اس کے بعد گوتم گمبھیر اور وراٹ کوہلی نے تیسرے وکٹ کے لئے 83 رنز کی شراکت داری نبھائی تھی۔

Memories Of April 2, 2011 Still Fresh When India Lifted ODI WC after 28 years
جب بھارت دوسری مرتبہ کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بنا

لیکن 22 ویں اوور میں کوہلی بھی آؤٹ ہو گئے، اس کے بعد چوتھے وکٹ کے لئے دھونی نے گوتم گمبھیر کے ساتھ مل کر 109 رنز کی شراکت داری قائم کی، گمبھیر سنچری سے محروم ہو گئے تھے اور 97 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد دھونی نے یوراج کے ساتھ محاذ سنبھالا اور ناٹ آؤٹ 54 رنز کی شراکت داری کرتے ہوئے ٹیم کو عالمی فاتح بنا دیا۔

یوراج سنگھ 24 گیند پر 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ دھونی نے 79 گیندوں میں 8 چوکے اور 2 چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 91 رنز بنائے تھے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم 28 برسوں کے بعد یک روزہ چیمپیئن بنی تھی اور پورا ملک جشن میں ڈوب گیا تھا۔

سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا ہو چکا تھا اسی لیے پوری ٹیم نے ماسٹر بلاسٹر کو کندھوں پر بٹھا کر پورے اسٹیڈیم کا چکر لگایا تھا۔ سچن تیندولکر کو عزت دیتے ہوئے جب ٹیم نے انہیں کندھوں پر اٹھا کر پورے میدان میں گھمایا وہ لمحہ کوئی بھی بھارتی شہری نہیں بھول پائے گا۔

فائنل میں 91 رنوں کی شاندار اننگ کی بدولت دھونی کو مین آف دی سیریز کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جبکہ پورے ٹورنامنٹ میں آل راؤنڈر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی یوراج سنگھ کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔

سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا
سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا

فوٹو جرنلسٹ شریش شیٹے، جنہوں نے ایک قومی خبر رساں ایجنسی کے لیے وانکھیڈے میں ہونے والے اس مقابلے کی کوریج کی، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کل کی طرح اس رات وانکھیڈے کا ماحول الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ میں نے اپنے کیریئر میں بہت سے کرکٹ میچوں اور اہم سیاسی واقعات کا احاطہ کیا ہے، لیکن 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کا فائنل میرے لیے سب سے یادگار ہے۔

شیٹے نے مزید کہا کہ کہتے ہیں کہ ممبئی کو نیند نہیں آتی، اس رات ان کو ضرور نیند نہیں آئی اور بالی ووڈ کے ستاروں سے لے کر عام ممبئی والوں تک سب نے جیت کا جشن منایا، آخر یہ 28 سال بعد آیا ہے۔ مجھے اس مہا مقابلے کا ہر لمحہ یاد ہے، گمبھیر کے آؤٹ ہونے کے بعد کی خاموشی اور دھونی کے چکھے کے بعد کی خوشی کی لہر"۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ 2011 کے بعد سے بھارت ایک ہی آئی سی سی ٹرافی 2013 میں چیمپیئنز ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہا۔ درمیان میں بھارت یہ ٹائٹل جیتنے کے قریب تو آیا لیکن وہ اس کے قریب ہوکر بھی ابھی تک بہت دور ہے۔

حیدرآباد: آج ہی کے دن آل انڈیا ریڈیو پر روی شاستری کمنٹری کرتے ہوئے بول رہے ہیں کہ بھارت اپنا دوسرا آئی سی سی ون ڈے ورلڈ کپ جیتنے سے محض ایک انچ دور ہے، جس کے بعد دھونی نے اپنے ہی انداز میں سری لنکا کے تیز گیندباز نوان کلوشیکھرا کو سکس لگا کر میچ کا اختتام کردیا اور 28 سال بعد بھارت ورلڈ کپ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

بھارتی کرکٹ ٹیم نے یک روزہ مقابلوں میں کئی بار تاریخ رقم کی ہے، دو اپریل بھی بھارتی کرکٹ ٹیم کے لیے تاریخی ہے جسے کرکٹ کے مداح فراموش نہیں کر سکتے۔ سنہ 2011 میں دو اپریل کو ہی بھارت نے مہیندر سنگھ دھونی کی قیادت میں سری لنکا کو شکست دے کر دوسری بار کرکٹ عالمی کپ اپنے نام کیا تھا۔ بھارتی ٹیم کی اس شاندار فتح کا گواہ ممبئی کا وانکھیڑے اسٹیڈیم اور وہاں موجود مداح تھے۔

اس سے قبل سنہ 1983 میں کپل دیو کی قیادت میں بھارت نے ویسٹ انڈیز جیسی مضبوط ٹیم کو شکست دے کر پہلا عالمی کپ جیتا تھا۔ 2011 ورلڈ کپ کے فائنل میچ کی بات کریں تو ظہیر خان، گوتم گمبھیر اور مہیندر سنگھ دھونی اس کے ہیرو تھے۔اسی عالمی کپ میں وراٹ کوہلی نے اپنے یک روزہ انٹرنیشنل کریئر کی پہلی سنچری بنائی تھی۔

2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کی جیت کو کرکٹ کے آئیکون سچن ٹنڈولکر کے نام وقف کیا گیا تھا، جنہوں نے متعدد مواقع پر کہا ہے کہ یہ ان کے کرکٹ کیریئر اور ان کی زندگی کی بہترین رات تھی کیونکہ تمام کھلاڑیوں نے اس ٹرافی کو میرے لیے جیتا ہے۔

واضح رہے کہ فائنل مقابلے میں سری لنکا نے مہیلا جے وردھنے کی شاندار سنچری کی بدولت 274 رنز بنائے تھے۔ ہدف کا تعاقب میں بھارتی ٹیم کا آغاز اچھا نہیں تھا اور اس نے 31 رن پر دو وکٹ گںوا دیئے تھے۔ ویریندر سہواگ اور سچن تیندولکر پویلین لوٹ چکے تھے اس کے بعد گوتم گمبھیر اور وراٹ کوہلی نے تیسرے وکٹ کے لئے 83 رنز کی شراکت داری نبھائی تھی۔

Memories Of April 2, 2011 Still Fresh When India Lifted ODI WC after 28 years
جب بھارت دوسری مرتبہ کرکٹ کا عالمی چیمپیئن بنا

لیکن 22 ویں اوور میں کوہلی بھی آؤٹ ہو گئے، اس کے بعد چوتھے وکٹ کے لئے دھونی نے گوتم گمبھیر کے ساتھ مل کر 109 رنز کی شراکت داری قائم کی، گمبھیر سنچری سے محروم ہو گئے تھے اور 97 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد دھونی نے یوراج کے ساتھ محاذ سنبھالا اور ناٹ آؤٹ 54 رنز کی شراکت داری کرتے ہوئے ٹیم کو عالمی فاتح بنا دیا۔

یوراج سنگھ 24 گیند پر 21 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ دھونی نے 79 گیندوں میں 8 چوکے اور 2 چھکوں کی مدد سے ناٹ آؤٹ 91 رنز بنائے تھے۔ بھارتی کرکٹ ٹیم 28 برسوں کے بعد یک روزہ چیمپیئن بنی تھی اور پورا ملک جشن میں ڈوب گیا تھا۔

سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا ہو چکا تھا اسی لیے پوری ٹیم نے ماسٹر بلاسٹر کو کندھوں پر بٹھا کر پورے اسٹیڈیم کا چکر لگایا تھا۔ سچن تیندولکر کو عزت دیتے ہوئے جب ٹیم نے انہیں کندھوں پر اٹھا کر پورے میدان میں گھمایا وہ لمحہ کوئی بھی بھارتی شہری نہیں بھول پائے گا۔

فائنل میں 91 رنوں کی شاندار اننگ کی بدولت دھونی کو مین آف دی سیریز کے ایوارڈ سے نوازا گیا تھا جبکہ پورے ٹورنامنٹ میں آل راؤنڈر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی یوراج سنگھ کو پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کے خطاب سے نوازا گیا تھا۔

سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا
سچن تندولکر کا عالمی فاتح ٹیم کا حصہ بننے کا خواب پورا

فوٹو جرنلسٹ شریش شیٹے، جنہوں نے ایک قومی خبر رساں ایجنسی کے لیے وانکھیڈے میں ہونے والے اس مقابلے کی کوریج کی، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ کل کی طرح اس رات وانکھیڈے کا ماحول الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ میں نے اپنے کیریئر میں بہت سے کرکٹ میچوں اور اہم سیاسی واقعات کا احاطہ کیا ہے، لیکن 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کا فائنل میرے لیے سب سے یادگار ہے۔

شیٹے نے مزید کہا کہ کہتے ہیں کہ ممبئی کو نیند نہیں آتی، اس رات ان کو ضرور نیند نہیں آئی اور بالی ووڈ کے ستاروں سے لے کر عام ممبئی والوں تک سب نے جیت کا جشن منایا، آخر یہ 28 سال بعد آیا ہے۔ مجھے اس مہا مقابلے کا ہر لمحہ یاد ہے، گمبھیر کے آؤٹ ہونے کے بعد کی خاموشی اور دھونی کے چکھے کے بعد کی خوشی کی لہر"۔

لیکن یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ 2011 کے بعد سے بھارت ایک ہی آئی سی سی ٹرافی 2013 میں چیمپیئنز ٹرافی جیتنے میں کامیاب رہا۔ درمیان میں بھارت یہ ٹائٹل جیتنے کے قریب تو آیا لیکن وہ اس کے قریب ہوکر بھی ابھی تک بہت دور ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.