حیدرآباد: بھارتی کرکٹ ٹیم میں کھیلنے کا خواب ہر کھلاڑی کا ہوتا ہے اور اس خواب کے سچ ہونے کے بعد ٹیم سے باہر ہو جانے پر ہر کسی کو دکھ ہوتا ہے۔ ایسا ہی دکھ مغربی بنگال کے کرکٹر منوج تیواری کو بھی ہوا ہے۔ بھارتی ٹیم کے سابق کرکٹر منوج تیواری نے ایک انٹرویو میں سابق بھارتی کپتان مہندر سنگھ دھونی کے رویہ پر مایوسی کا اظہار کیا ہے۔
منوج تیواری نے ایک انٹرویو میں کہا کہ 2011 میں ویسٹ انڈیز کے خلاف سنچری بنانے اور پلیئر آف دی میچ منتخب ہونے کے بعد بھی انہیں مسلسل 14 میچوں تک ٹیم سے کیوں باہر رکھا گیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ 2012 میں آسٹریلیا کے دورے کے دوران انہیں نظر انداز کیا گیا تھا، جبکہ اس وقت ورات کوہلی، روہت شرما اور سریش رائنا بھی فارم میں نہیں چل رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ میرے پاس اب کھونے کو کچھ نہیں ہے، اس لیے اب جب بھی مجھے موقع ملے گا تو میں دھونی سے ضرور پوچھوں گا کہ سنچری بنانے کے بعد مجھے ٹیم سے باہر کیوں رکھا گیا۔آسٹریلیا کے دورے پر کوئی بھی رنز نہیں بنا رہا تھا، نہ ورات کوہلی، نہ روہت شرما اور نہ ہی دھونی۔ لیکن صرف مجھے ٹیم سے باہر کیوں رکھا گیا؟
اس کے علاوہ منوج تیواری کو ٹیسٹ کیپ نہ ملنے پر بھی کافی دکھ ہوا ہے۔ آسٹریلیا اور انگلینڈ کے خلاف پریکٹس میچوں میں اپنے اعدادوشمار بتاتے ہوئے منوج تیواری نے کہا کہ یوراج سنگھ کو ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کی وجہ سے منتخب کیا گیا۔ آسٹریلیا کے دورہ بھارت کے دوران میں نے پریکٹس میچ میں 130 اور انگلینڈ کے خلاف 93 رنز بنائے تھے، اس کے باوجود مجھے منتخب نہیں کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب کسی بھی کھلاڑی کا اعتماد اپنے عروج پر ہوتا ہے لیکن اس اعتماد کو کوئی تباہ کر دیتا ہے تو پھر وہ کھلاڑی کو بھی تباہ کر دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی ورات کوہلی اور روہت شرما کی طرح ہیرو بننے کی صلاحیت رکھتا ہوں لیکن مجھے اتنے مواقع نہیں ملے۔
منوج تیواری نے 12 ون ڈے اور صرف 3 ٹی ٹوئنٹی میچ میں بھارت کی نمائندگی کی ہے۔ جس میں ان کے نام ون ڈے میں 287 رنز اور ایک سنچری شامل ہے۔ جبکہ ٹی ٹوئنٹی میں انہوں نے صرف 15 رنز بنائے ہیں۔ منوج تیواری نے حال ہی میں رنجی ٹرافی کو بند کرنے کی بھی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اب رنجی ٹرافی پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی ہے۔ آئی پی ایل کے گلیمر کے سامنے اس کھیل کی قدر کم ہوگئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں