ETV Bharat / sports

میڈل جیت کر بھی میڈل سے محروم، ونیش پھوگاٹ سے زیادہ برا تو اس کھلاڑی کے ساتھ ہوگیا - Disqualification in Paralympics

پیرس اولمپکس اور پیرالمپکس میں چند ایسے واقعات رونما ہوئے ہیں جو میڈیا کی زینت بننے کے ساتھ ساتھ عام لوگوں کے لیے کافی حیران کن تھے۔ ایسے ہی چند واقعات کا کے بارے میں ہم آج یہاں ذکر کرنے والے ہیں۔

Iranian athlete get disqualified after winning gold medal in Paris Paralympics 2024
ونیش پھوگاٹ سے زیادہ برا تو اس کھلاڑی کے ساتھ ہوگیا (IANS PHOTO)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 10, 2024, 5:49 PM IST

Updated : Sep 10, 2024, 5:54 PM IST

حیدرآباد: آٹھ ستمبر کو ختم ہونے والے پیرس پیرالمپکس میں ایک ایک حیرت انگیز ڈرامہ اس وقت سامنے آیا جب گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ایران کے ایتھیلیٹ کو ڈس کوالیفائی کر دیا گیا اور سلور میڈل جیتنے والے بھارتی ایتھیلٹ کو گولڈ میڈل دے دیا گیا۔

دراصل پیرالمپکس 2024 میں جیولین تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے باوجود ایران کے ایتھلیٹ صادق بیت سیاح مذہبی جھنڈا لہرانے پر گولڈ میڈل سے محروم ہوگئے۔ ایران کے جیولن تھرور نے ایف41 کیٹیگری میں ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتا تھا۔

لیکن جوش میں ہوش کھو بیٹھے اور پہلا نمبر حاصل کرنے کے بعد انھوں نے ایک مذہبی جھنڈا لہرا دیا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ کوئی بھی تمغہ حاصل نہ کر سکے اور پہلے نمبر پر رہنے کے بعد بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔

واضح رہے کہ ایرانی پیرا ایتھلیٹ نے 47.64 میٹر کی تھرو کر کے نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا تھا جبکہ بھارتی پیرا ایتھلیٹ نودیپ سنگھ نے 47.32 کی جیولین پھینکی تھی۔

اب سوال یہ ہے وہ کون سا جھنڈا تھا جس کی وجہ سے ایرانی ایتھیلیٹ کو نااہل قرار دیا گیا۔ درحقیقت صادق بیت نے گولڈ میڈل جیتنے کے فورا بعد سیاہ رنگ کے کپڑے پر لال رنگ سے عربی میں لکھا ہوا ایک جھنڈا نکالا اور اسے دکھانا شروع کردیا۔

جبکہ پیرا ایتھلیٹکس میں کسی بھی کھلاڑی اپنے ملک کے جھنڈے کے علاوہ کوئی خاص علامت دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔جس کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دیا گیا۔ اب دوسرا سوال یہ پیدا ہوا کہ وہ کس کا جھنڈا تھا اور اس پر کیا لکھا ہوا تھا اور اس کا کیا مطلب ہے۔

سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اسے دہشت گرد تنظیم داعش کا جھنڈا قرار دے رہے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دراصل ایرانی کھلاڑی نے جس جھنڈے کی وجہ سے نااہل ہوئے اس جھنڈے کا تعلق شیعہ کمیونٹی سے ہے اور اس کا تعلق امام حسین سے ہے۔

بھارتی ایتھیلیٹ ونیش پھوگاٹ بھی پیرس اولمپکس میں نااہل ہوچکی ہیں

بھارتی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل میں پہنچ کر کم از کم چاندی کا تمغہ یقینی بنا دیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے فائنل میچ سے قبل ان کا وزن مقررہ وزن سے 100 گرام زیادہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔

ونیش کی نااہلی کا مطلب یہ تھا کہ قواعد کے مطابق ونیش کو اب چاندی کا تمغہ بھی نہیں ملے گا، اس واقعے نے انہیں ایسا توڑا کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کر دیا۔جس کے بعد ونیش اور ان کی ٹیم نے (کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ) میں اپیل کی لیکن وہاں پر بھی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔

موبائل رکھنے کی وجہ سے اٹلی کا کھلاڑی بھی نااہل قرار

اطالوی کے ایک کھلاڑی کو پیرس پیرا اولمپکس سے اس وقت نااہل قرار دے دیا گیا جب اس کو کشتی رانی کے مقابلے کے دوران کشتی مین موبائل فون رکھنے کا قصوروار پایا گیا۔ جس کہ وجہ سے انھیں کانسی کا تمغہ بھی کھونا پڑا۔

ورلڈ روئنگ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فائنل میں اطالوی کھلاڑی نے ریس کے دوران اصول نمبر 28 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مواصلاتی ڈیوائس کا استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دیا گیا۔ جس کے بعد اطالوی روئنگ فیڈریشن نے اپیل کی جسے کھیل کی ثالثی عدالت نے فوری طور پر مسترد کر دیا۔

پیرا اولمپک کمیٹی کا اصول کیا ہے؟

پیرا اولمپک ویب سائٹ کے مطابق ایرانی ایتھیلیٹ صادق بیت سیاح نے ضابطہ اخلاق کے اصول 8.1 کی خلاف ورزی کی۔ یہ ضابطہ پیرا ایتھلیٹکس کے کھیل میں دیانتداری، اخلاقیات اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کا عہد کرتا ہے۔ جس عہد کی ایرانی ایتھیلیٹ نے خلاف ورزی کی اور انھیں اپنے نامناسب طرز عمل کی وجہ سے تمغہ بھی کھونا پڑا۔

ایتھیلیٹ ان غلطیوں سے بھی میڈل کھو سکتے ہیں۔

1- مقابلے کے دوران کھلاڑیوں کے لیے ریفریشمنٹ اور پانی کا خصوصی انتظام ہوتا ہے اور وہیں سے کھلاڑیوں کو ریفریشمنٹ یا پانی لینے کی اجازت ہوتی ہے۔ اگر وہ کسی اور جگہ پانی لیتے ہیں تو انھیں نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

2- کوئی بھی کھلاڑی اولمپکس یا پیرا اولمپکس کے دوران کوئی سیاسی اشارے یا بیانات نہیں دے سکتا۔ سیاسی احتجاج کو بھی اصول کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے بھی کھلاڑیوں کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی تمغہ جیت جاتا ہے تو اس سے وہ واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔

3- کسی بھی کھلاڑی کو اولمپک ایونٹ کے دوران ذاتی اسپانسر کا لوگو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

4- پیرا اولمپکس یا اولمپکس میں کسی ایتھلیٹ کو ایونٹ کے دوران کسی بھی قسم کا مواصلاےی آلہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

حیدرآباد: آٹھ ستمبر کو ختم ہونے والے پیرس پیرالمپکس میں ایک ایک حیرت انگیز ڈرامہ اس وقت سامنے آیا جب گولڈ میڈل جیتنے کے بعد ایران کے ایتھیلیٹ کو ڈس کوالیفائی کر دیا گیا اور سلور میڈل جیتنے والے بھارتی ایتھیلٹ کو گولڈ میڈل دے دیا گیا۔

دراصل پیرالمپکس 2024 میں جیولین تھرو کے مقابلے میں گولڈ میڈل جیتنے کے باوجود ایران کے ایتھلیٹ صادق بیت سیاح مذہبی جھنڈا لہرانے پر گولڈ میڈل سے محروم ہوگئے۔ ایران کے جیولن تھرور نے ایف41 کیٹیگری میں ملک کے لیے طلائی تمغہ جیتا تھا۔

لیکن جوش میں ہوش کھو بیٹھے اور پہلا نمبر حاصل کرنے کے بعد انھوں نے ایک مذہبی جھنڈا لہرا دیا، جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ کوئی بھی تمغہ حاصل نہ کر سکے اور پہلے نمبر پر رہنے کے بعد بھی نااہل قرار دے دیا گیا۔

واضح رہے کہ ایرانی پیرا ایتھلیٹ نے 47.64 میٹر کی تھرو کر کے نیا اولمپک ریکارڈ قائم کیا تھا جبکہ بھارتی پیرا ایتھلیٹ نودیپ سنگھ نے 47.32 کی جیولین پھینکی تھی۔

اب سوال یہ ہے وہ کون سا جھنڈا تھا جس کی وجہ سے ایرانی ایتھیلیٹ کو نااہل قرار دیا گیا۔ درحقیقت صادق بیت نے گولڈ میڈل جیتنے کے فورا بعد سیاہ رنگ کے کپڑے پر لال رنگ سے عربی میں لکھا ہوا ایک جھنڈا نکالا اور اسے دکھانا شروع کردیا۔

جبکہ پیرا ایتھلیٹکس میں کسی بھی کھلاڑی اپنے ملک کے جھنڈے کے علاوہ کوئی خاص علامت دکھانے کی اجازت نہیں ہے۔جس کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دیا گیا۔ اب دوسرا سوال یہ پیدا ہوا کہ وہ کس کا جھنڈا تھا اور اس پر کیا لکھا ہوا تھا اور اس کا کیا مطلب ہے۔

سوشل میڈیا پر کچھ لوگ اسے دہشت گرد تنظیم داعش کا جھنڈا قرار دے رہے ہیں جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ دراصل ایرانی کھلاڑی نے جس جھنڈے کی وجہ سے نااہل ہوئے اس جھنڈے کا تعلق شیعہ کمیونٹی سے ہے اور اس کا تعلق امام حسین سے ہے۔

بھارتی ایتھیلیٹ ونیش پھوگاٹ بھی پیرس اولمپکس میں نااہل ہوچکی ہیں

بھارتی پہلوان ونیش پھوگاٹ نے پیرس اولمپکس میں خواتین کے 50 کلوگرام ریسلنگ کے فائنل میں پہنچ کر کم از کم چاندی کا تمغہ یقینی بنا دیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے فائنل میچ سے قبل ان کا وزن مقررہ وزن سے 100 گرام زیادہ ہوگیا جس کی وجہ سے انہیں نااہل قرار دے دیا گیا۔

ونیش کی نااہلی کا مطلب یہ تھا کہ قواعد کے مطابق ونیش کو اب چاندی کا تمغہ بھی نہیں ملے گا، اس واقعے نے انہیں ایسا توڑا کہ انہوں نے ریٹائرمنٹ کا بھی اعلان کر دیا۔جس کے بعد ونیش اور ان کی ٹیم نے (کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ) میں اپیل کی لیکن وہاں پر بھی ان کی درخواست کو مسترد کر دیا گیا۔

موبائل رکھنے کی وجہ سے اٹلی کا کھلاڑی بھی نااہل قرار

اطالوی کے ایک کھلاڑی کو پیرس پیرا اولمپکس سے اس وقت نااہل قرار دے دیا گیا جب اس کو کشتی رانی کے مقابلے کے دوران کشتی مین موبائل فون رکھنے کا قصوروار پایا گیا۔ جس کہ وجہ سے انھیں کانسی کا تمغہ بھی کھونا پڑا۔

ورلڈ روئنگ کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فائنل میں اطالوی کھلاڑی نے ریس کے دوران اصول نمبر 28 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مواصلاتی ڈیوائس کا استعمال کیا۔ جس کی وجہ سے انھیں نااہل قرار دیا گیا۔ جس کے بعد اطالوی روئنگ فیڈریشن نے اپیل کی جسے کھیل کی ثالثی عدالت نے فوری طور پر مسترد کر دیا۔

پیرا اولمپک کمیٹی کا اصول کیا ہے؟

پیرا اولمپک ویب سائٹ کے مطابق ایرانی ایتھیلیٹ صادق بیت سیاح نے ضابطہ اخلاق کے اصول 8.1 کی خلاف ورزی کی۔ یہ ضابطہ پیرا ایتھلیٹکس کے کھیل میں دیانتداری، اخلاقیات اور طرز عمل کے اعلیٰ ترین معیارات کو برقرار رکھنے کا عہد کرتا ہے۔ جس عہد کی ایرانی ایتھیلیٹ نے خلاف ورزی کی اور انھیں اپنے نامناسب طرز عمل کی وجہ سے تمغہ بھی کھونا پڑا۔

ایتھیلیٹ ان غلطیوں سے بھی میڈل کھو سکتے ہیں۔

1- مقابلے کے دوران کھلاڑیوں کے لیے ریفریشمنٹ اور پانی کا خصوصی انتظام ہوتا ہے اور وہیں سے کھلاڑیوں کو ریفریشمنٹ یا پانی لینے کی اجازت ہوتی ہے۔ اگر وہ کسی اور جگہ پانی لیتے ہیں تو انھیں نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔

2- کوئی بھی کھلاڑی اولمپکس یا پیرا اولمپکس کے دوران کوئی سیاسی اشارے یا بیانات نہیں دے سکتا۔ سیاسی احتجاج کو بھی اصول کی خلاف ورزی سمجھا جاتا ہے اور اس کی وجہ سے بھی کھلاڑیوں کو نااہل قرار دیا جا سکتا ہے۔ اس کے علاوہ اگر کوئی تمغہ جیت جاتا ہے تو اس سے وہ واپس بھی لیا جا سکتا ہے۔

3- کسی بھی کھلاڑی کو اولمپک ایونٹ کے دوران ذاتی اسپانسر کا لوگو استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

4- پیرا اولمپکس یا اولمپکس میں کسی ایتھلیٹ کو ایونٹ کے دوران کسی بھی قسم کا مواصلاےی آلہ استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہے۔

Last Updated : Sep 10, 2024, 5:54 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.