حیدرآباد: رتوراج گائیکواڑ کو جمعرات کو کرشماتی مہندر سنگھ دھونی کی جگہ چنئی سپر کنگز (CSK) کا کپتان مقرر کیا گیا۔ جس کے بعد اب یہ بڑا سوال کھڑا ہوگیا ہے کہ کیا رتوراج، جو پونے سے تعلق رکھتے ہیں اور گھریلو میچوں میں مہاراشٹر کی نمائندگی کرتے ہیں، اس دھونی کی جگہ لے سکیں گے، جنہوں نے سی ایس کے کو پانچ آئی پی ایل ٹائٹل جتوائے ہیں۔
دھونی 2008 میں آئی پی ایل کے آغاز کے بعد سے ہی سی ایس کے کی قیادت کر رہے ہیں اور صرف ایک بار رویندر جڈیجہ کو ان کی جگہ مختصر مدت کے لیے کپتان بنایا گیا تھا۔
گائیکواڑ نے بھارت کے لیے 6 ون ڈے اور 19 ٹی 20 میچز کھیلے ہیں۔ 2020 میں گائیکواڑ سی ایس کے میں ڈیبیو کیا اور 52 میچوں میں پانچ بار کے آئی پی ایل چیمپئن کی نمائندگی کی۔ اسٹائلش اوپنر نے گزشتہ سال یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 16 میچوں میں 147.50 کے شاندار اسٹرائیک ریٹ سے 590 رنز بنائے۔
رتوراج کو اس سے پہلے بھی کپتان رہنے کا تجربہ ہے۔ انہوں نے ہانگژو ایشین گیمز میں بھارتی ٹیم کی قیادت کی جہاں بھارتی ٹیم نے گولڈ میڈل جیتا تھا۔ رتوراج اس سے پہلے مہاراشٹر کی قیادت کر چکے ہیں اور مہاراشٹر پریمیئر لیگ میں بھی ٹیم کی قیادت کر چکے ہیں۔
رتوراج کے بچپن کے کوچ سندیپ چوہان کا خیال ہے کہ رتوراج میں کامیاب کپتان بننے کے لیے تمام خوبیاں موجود ہیں، حالانکہ ایم ایس ڈی کی جگہ لینا ایک مشکل کام ہوگا۔ سندیپ چوہان نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ، رتوراج شروع سے ہی قائدانہ صلاحیت کے مالک تھے۔ جب اس نے انڈر 19 کی سطح پر کھیلنا شروع کیا تو وہ کھیل کے اچھے مبصر تھے، یہاں تک کہ کلب کی سطح پر بھی وہ میچ پر پوری توجہ دیتے تھے اور چھوٹی چھوٹی چیزوں پر توجہ دیتے تھے۔
چوہان نے مزید کہا کہ وہ ایک اچھا کپتان بن سکتا ہے۔ ایک کپتان کا بلڈ گروپ مختلف ہوتا ہے، کپتان کی مختلف عادت ہوتی ہے اور اس میں وہ تمام خوبیاں ضرور ہیں، جو ایک کپتان میں ہونی چاہیے، لیکن ایم ایس ڈی کو تبدیل کرنا مشکل کام ہے پھر بھی میں پر امید ہوں کہ وہ اچھا کرے گا۔
رتوراج کے بچپن کے دوسرے کوچ موہن جادھو نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ لیڈر بننے کا ان کا سابقہ تجربہ رتوراج کی مدد کرے گا۔ 'ڈومیسٹک ٹیم کی قیادت کرنا ایک چیز ہے اور آئی پی ایل ٹیم کی قیادت کرنا بالکل مختلف ہے، یہ 27 سالہ شاندار دائیں ہاتھ کے بلے باز کے لیے واقعی ایک مشکل کام ہوگا، تاہم اس کے پاس اس کا سپورٹ کرنے کے لیے ایم ایس ڈی موجود ہیں۔
اب یہ وقت ہی بتا پائے گا کہ کیا کپتانی کا دباؤ رتوراج کی بلے بازی کو متاثر کرے گا یا نہیں، لیکن یہ حقیقت ہے کہ سی ایس کے اپنے مسقتبل کو دیکھتے ہوئے ایک بڑے ٹرانسفارمیشن کے دور سے گزر رہی ہے اور یہ شاید اس سمت میں ایک بڑا قدم ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
رتوراج گائیکواڈ چنئی کے نئے کپتان مقرر، ایم ایس دھونی کا کپتانی سے استعفیٰ