حیدرآباد: ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ کے فائنل میچ میں بھارت نے جنوبی افریقہ کو سات رنوں سے شکست دیکر ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ 2024 کا خطاب اپنے نام کر لیا ہے۔ بھارت نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے جنوبی افریقہ کو 177 رنز کا ہدف دیا تھا۔ جواب میں جنوبی افریقہ نے آٹھ وکٹوں کے نقصان پر محض 169رنز ہی بناسکی۔ بھارت نے 2007 میں ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں فتح حاصل کی تھی اور اب 17برس کے طویل عرصہ بعد پھر سے ٹی ٹونٹی کا خطاب اپنے نام کیا ہے۔
The wait of 17 years comes to an end 🇮🇳
— ICC (@ICC) June 29, 2024
India win their second #T20WorldCup trophy 🏆 pic.twitter.com/wz36sxYAhw
بھارت کی شروعات کافی خراب رہی اور جنوبی افریقہ نے پہلے گیند بازی کرتے ہوئے 35 رنز پر بھارت کی تین وکٹیں گرا دیں۔ ورلڈ کپ فائنل، جو کہ بارباڈوس (ویسٹ اینڈیز) میں کھیلا گیا، روہت شرما نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا۔ کپتان روہت شرما نے دو چوکوں سے اچھی شروعات کی تاہم ٹیم انڈیا کے کپتان نو رن کے مجموعی اسکور کے بعد مہاراج کی گیند پر کلاسن کو کیچ دے بیٹھے۔
روہت شرما کے بعد کریز پر بلے بازی کرنے اترے رشبھ پنت بغیر کھاتہ کھولے ہی واپس پویلین لوٹ گئے۔ مہاراج کی گیند پر پنت، جنوبی افریقہ کے وکٹ کیپر ڈی کاک کو کیچ دے بیٹھے۔ ان کے بعد سوریہ کمار یادو کریز پر اترے اور محض چار گیندوں کا سامنا کرکے تین رنز بنانے کے بعد وہ بھی پویلین لوٹ گئے۔ ان کا وکٹ رباڈا نے لیا۔
𝗜𝗡𝗗𝗜𝗔 𝗔𝗥𝗘 #𝗧𝟮𝟬𝗪𝗼𝗿𝗹𝗱𝗖𝘂𝗽 𝟮𝟬𝟮𝟰 𝗖𝗛𝗔𝗠𝗣𝗜𝗢𝗡𝗦 🏆
— ICC (@ICC) June 29, 2024
Jasprit Bumrah's heroics propels 🇮🇳 to clinch a humdinger in Barbados and create history 👏#T20WorldCup | #SAvIND | 📝: https://t.co/LlDSkjClGn pic.twitter.com/EYBxo9rJgj
ٹیم انڈیا کی بلے بازی شروعات میں کافی خراب رہی اور محض 34 رنز پر اس نے اپنے تین کھلاڑیوں کو کھو دیا۔ کریز پر وراٹ کوہلی اور اکشر پٹیل کے مابین اچھی شراکت کے سبب بھارت نے تیرہ اوورز میں 98 رنز بنائے۔ چودہویں اوور کی پہلی گیند پر ہی اکشر پٹیل نے چھکا مار کر ٹیم کے مجموعی اسکور کو 100رنز کے پار کیا، تاہم وکٹ کیپر ڈی کاک کے بہترین تھرو کے باعث اکشر پٹیل رن آؤٹ ہو گئے۔ اکشر پٹیل 106 کے مجموعی اور 47 کے ذاتی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔ انہوں نے چار چھکوں کی مدد سے محض 31 گیندوں پر 47 رنز بنائے۔
وراٹ کوہلی نے اپنی نصف سنچری تک کافی احتیاط سے کھیلتے رہے تاہم اس کے بعد انہوں نے دھواں دار بلے بازی کی اور 76 کے اسکور پر آؤٹ ہوگئے۔ کوہلی نے 59 گیندوں پر چھ چوکوں اور دو چھکوں کی مدد سے 76رنز بنائے اور جنوبی افریقہ کو 177رنوں کا ہدف دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہدف کے تعاقب میں میں جنوبی افریقہ کی شروعات انتہائی خراب رہی اور محض 12رنز پر اس کے بھی دو بلے باز پویلین لوٹ گئے۔ تاہم وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کاک اور کرسٹن اسٹبس کے مابین بہتر شراکت نے جنوبی افریقہ کی پوزیشن مستحکم کر دی۔
اسٹبس 31 رنز بنا کر کلین بولڈ ہو گئے جبکہ ڈی کاک بھی جلد ہی چھکا مارنے کی کوشش میں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ دوسری جانب ہنرک کلاسن نے میچ کا رخ ہی بدل دیا اور چھکوں اور چوکوں کی بارش سے میچ کو تیس گیندوں میں تیس رنوں کے ہدف تک پہنچا دیا۔
کلاسن نے اکشر پٹیل کے اوور میں دو چھکے اور دو چوکے مارے جبکہ دو وائیڈ بالز کی وجہ سے یہ اوور انتہائی مہنگا ثابت ہوا۔ اکشر پٹیل کے اوور میں 24 رنز اسکور کیے۔ اس کے بعد کپتان روہت شرما نے بمرا کو بال دی جو وکٹ چٹخانے میں ناکام رہے لیکن انھوں نے اپنے اوور میں محض چار رنز دئے۔ اگلے اوور میں پانڈیا نے کلاسن کو آؤٹ کیا جس سے میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہو گیا۔
کلاسن نے 33 گیندوں پر شاندار 52 رنز بنائے اور بڑا شاٹ مارنے کی کوشش میں وکٹ کیپر کو کیچ دے بیٹھے۔ اس کے بعد افریقہ پاری تاش کے پتوں کی طرح بکھر گئی۔ اٹھارہویں اوور میں جسپریت بمراہ نے محض دو رنز دیکر مارکو جانسن کو کلین بولڈ کر دیا۔ انیسویں اوور میں بھی ارشدیپ سنگھ نے اپنا جادو دکھایا اور محض چار رنز دئے اور افریقہ کے سامنے آخری اوور میں سولہ رنز کا مشکل ہدف رکھا۔
آخری اوور کی پہلی گیند پر ہی ہاردک پانڈیا نے ملر کو آؤٹ کیا۔ ملر نے چھکا مارنے کی کوشش کی تاہم سوریہ کمار یادو نے باونڈری لائن پر بہترین کیچ لیکر میچ کو واپس اپنی ٹیم کے حق میں موڑ دیا۔ جنوبی افریقہ کی ٹیم آخری اوور میں 16رنز نہ بنا سکی اور سات رنوں سے ورلڈ کپ کا فائنل میچ ہار گئی۔