سینٹ ونسنٹ: یہ نیا افغانستان ہے، جو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کے سپر 8 راؤنڈ میں مضبوط آسٹریلیا کو شکست دے کر کرکٹ کی تاریخ میں سنہری باب لکھ رہے ہیں۔ گلبدین کے معنی ارادہ، نوین کے معنی نیا، نور کے معنے نور روشنی اور راشد کے معنے ایمان کا سیدھا راستہ- ان تمام کھلاڑیوں کی خصوصیات نے اس شاندار مقابلے میں افغانستان کے ناقابل فراموش شو کو سجایا۔
یہ آئی سی سی ٹورنامنٹ کی سب سے زیادہ ٹرافی اٹھانے والی چیمپئنز کے خلاف 21 رنز کی فتح تھی، لیکن یہ لمحہ محض جیت سے کہیں زیادہ بڑا تھا۔ اس سے قطع نظر کہ آپ کس ٹیم کی حمایت کر رہے ہیں، ہر ایک نے ان کھلاڑیوں کو کھڑے ہو کر داد دی جو ایک ناممکن مقام سے آگے بڑھے اور آج سب کے دلوں پر راج کر رہے ہیں۔
یہ جیت کئی لحاظ سے اہم ہے۔ کیونکہ اب اس گروپ سے کوئی بھی ٹیم سیمی فائنل میں پہنچ سکتی ہے، اس کے علاوہ یہ جیت آسٹریلیا کو ٹورنامنٹ سے باہر بھی کر سکتی ہے اگر بھارت اپنے اگلے میچ میں آسٹریلیا کو شکست دے دیتا ہے پھر اس کے بعد اگر افغانستان بنگلہ دیش کو ہرا دیتا ہے تو وہ اپنا پہلا تاریخی سیمی فائنل کھیلے گا۔
یہ جیت نہ صرف افغانستان کی کرکٹ کی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے بلکہ اس نے کپتان راشد خان کی حکمت عملی اور کھیل کے تئیں ان کی لگن اور تجربے کا بھی مظاہرہ کیا۔ میچ کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، راشد نے گزشتہ سال گلین میکسویل کی اننگز کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ رات تھی جس نے مجھے سونے نہیں دیا۔ یہ کھیل میرے ذہن میں آتا رہا۔
انہوں نے ایک کرکٹنگ قوم کے طور پر افغانستان کے لیے جیت کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ "آسٹریلیا جیسی ٹیموں کو شکست دینے سے لوگوں کو بہت زیادہ امید ملتی ہے، خاص طور پر نوجوان نسل کو جو کرکٹ میں شامل ہو رہی ہے۔ کرکٹ ہی گھر واپسی کا واحد ذریعہ ہے۔ "
راشد ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں فیلڈنگ کے اہم کردار کو نوٹ کیا اور کہا کہ فیلڈنگ کھیل میں بہت بڑا کردار ادا کرتی ہے۔ ٹی ٹوئنٹی میں، اگر آپ چھوٹی چھوٹی غلطیاں کرتے ہیں تو پھر میچ میں واپس آنا مشکل ہوجاتا ہے۔
پوری پریس کانفرنس کے دوران راشد کا افغانستان کی نمائندگی پر فخر اور کھیل سے وابستگی عیاں تھی۔ انہوں نے پرجوش انداز میں اس خوشی کے بارے میں بات کی جو کرکٹ افغان عوام کے لیے لاتی ہے اور دنیا بھر کے شائقین کی جانب سے ملنے والی حمایت پر اظہار تشکر کیا۔
افغانستان کے خلاف شکست کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آسٹریلوی آل راؤنڈر اور کپتان مچل مارش نے افغانستان کی مضبوط کارکردگی کا اعتراف کیا۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان واقعی بہت اچھے تھے اور انہوں نے ہمیں پیچھے چھوڑ دیا۔ وہ اس میچ کو جیتنے کے حقدار تھے۔