کولکاتا: ہندوستان کے سابق اوپنر گوتم گمبھیر انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کرکٹ کے معیار سے بہت متاثر ہیں لیکن وہ نہیں چاہتے کہ فرنچائز پر مبنی ٹی 20 لیگ نوجوانوں کے لیے ہندوستانی ٹیم میں شمولیت اختیار کرنے کا راستہ بنے۔ تجربہ کار اسپنر روی چندرن اشون کے یوٹیوب پروگرام کٹی اسٹوریز ود ایش میں بات کرتے ہوئے گمبھیر نے کہاکہ میرے لیے سب سے بڑی پریشانی یہ ہے کہ کتنے نوجوان ہندوستان کے لیے ٹیسٹ کرکٹ کھیلنا چاہتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ آئی پی ایل ہندوستان کے لیے کھیلنے کا شارٹ کٹ (آسان طریقہ) ثابت نہیں ہوگا۔
کولکاتا نائٹ رائڈرز (کے کے آر) کے مینٹور نے اعتراف کیا کہ آئی پی ایل سے ہندوستانی کرکٹرز کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جب میں انٹرنیشنل ٹی ٹوئنٹی ٹیموں کو دیکھتا ہوں اور جب ہندوستان کے خلاف کھیلنے کی بات آتی ہے تو دو تین ٹیموں کے علاوہ مجھے زیادہ مقابلہ نظر نہیں آتا۔
گوتم گمھیر نے کہاکہ کئی ٹیمیں ہندوستان کی طاقت کا مقابلہ نہیں کرسکتیں۔لہذا مجھے لگتا ہے کہ بین الاقوامی ٹی 20 کرکٹ سے آئی پی ایل کا مقابلہ کیا جا ریا ہے ۔یہ ایک اچھی بات ہے لیکن کرکٹ کے دوسرے فارمیٹ پر بھی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ہمارے گھریلو کھلاڑیوں کی سطح میں اضافہ ہوا ہے۔ جس طرح سے وہ آئی پی ایل کھیلنا چاہتا ہے، جس طرح سے وہ ٹی 20 کرکٹ کے لیے تیاری کرتا ہے، مجھے لگتا ہے کہ ان کی توجہ ٹی 20 کرکٹ کھیلنے پر زیادہ ہے۔
گمبھیر کی کپتانی میں، جنہوں نے اپنی شاندار بلے بازی سے 2011 کے ون ڈے ورلڈ کپ کے فائنل میں ہندوستان کو فتح دلائی، کولکاتا نائٹ رائیڈرز (کے کے آر) نے 2012 اور 2014 میں آئی پی ایل کا خطاب جیتا ہے۔ ان کی سرپرستی میں ٹیم موجودہ سیزن میں ٹاپ پوزیشن کے ساتھ پلے آف کے لیے کوالیفائی کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کوالیفائر 1 میں کولکاتا اور حیدرآباد کے درمیان دلچسپ مقابلہ آج - KKR vs SRH Qualifier
گمبھیر نے کہاکہ لیکن لوگ مجھے مسکراتے ہوئے دیکھنے نہیں آتے ہیں۔ لوگ میری ٹیم کی جیت دیکھنے آتے ہیں۔ ہم اسی طرح کے پیشے میں ہیں جہاں ہم سے لوگوں کو امیدیں ہیں۔ میں اس کے بارے میں کچھ نہیں کر سکتا۔ میں 'تفریح' کرنے والا نہیں ہوں۔ میں بالی ووڈ اداکار نہیں ہوں یا میں کارپوریٹ کمپنی کا مالک نہیں ہوں۔ میں ایک کرکٹر ہوں۔