چنئی: تمل ناڈو بی جے پی کے ریاستی ترجمان اے این ایس۔ پرساد نے 31 اگست اور 1 ستمبر کو چنئی میں ہونے والے فارمولا 4 کار ریسنگ ایونٹ کے خلاف مدراس ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ درخواست گزار چاہتے ہیں کہ کیس کی فوری سماعت منگل کو کی جائے تاہم کیس کی سماعت 28 اگست کو ہوگی۔ بی جے پی لیڈر نے اپنی درخواست میں کہا کہ تمل ناڈو کے وزیر کھیل اودے ندھی اسٹالن لوگوں کے ترقیاتی پروگراموں پر توجہ نہیں دے رہے ہیں اور تفریح کے لیے کار ریسنگ کو اہمیت دے رہے ہیں۔
یہ پرائیویٹ انٹرپرائز کو فروغ دینے کے لیے ایک ایکٹ ہے۔ فارمولا 4 کار ریس، جو 2014 میں شروع ہوئی تھی، صرف ایک محفوظ بند کمپلیکس میں منعقد کی جانی چاہیے۔ کھلے میں منظم نہیں ہونا چاہئے۔ اس کے انعقاد کی منصوبہ بندی پہلے سے کی گئی تھی لیکن طوفان سے ہونے والے نقصانات کی وجہ سے اب دوسری بار منعقد کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ محفوظ سمجھی جانے والی سڑک پر ریس کا انعقاد موٹر گاڑی کے قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ ریس سے پہلے بین الاقوامی آٹوموبائل فیڈریشن سے سڑک کے معیار کی منظوری لینی ہوگی۔ 3.7 کلو میٹر لمبا اسٹریچ جہاں ریس ہو گی سب سے زیادہ استعمال ہونے والا اسٹریچ ہے۔ مسابقت لوگوں کو غیر ضروری پریشانی کا باعث بنے گی۔
یہ ٹورنامنٹ ایرنگاڈوکوٹائی میں منعقد کیا جا سکتا ہے، جہاں تمام سہولیات دستیاب ہیں۔ چونکہ راجاجی اسپتال کے علاقے میں ایک کثیر المقاصد اسپتال کام کررہا ہے، اس لیے مریضوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس درخواست پر کل (28 اگست) مدراس ہائی کورٹ میں سماعت ہونی ہے۔
اس سے قبل تمل ناڈو کے یوتھ ویلفیئر اور اسپورٹس ڈیولپمنٹ کے وزیر اودے ندھی اسٹالن نے کہا تھا کہ فارمولا 4 نائٹ اسٹریٹ ریس سے مسافروں کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی۔ کچھ دن پہلے میڈیا والوں سے بات کرتے ہوئے اودے ندھی اسٹالن نے کہا تھا کہ ریس دیکھنے کے لیے 8000 لوگوں کے لیے انتظامات کیے گئے ہیں۔ وزیر نے کہا کہ لوگ ہفتہ کی صبح سیشن دیکھ سکتے ہیں جو کہ مفت ہے۔ ریاست میں حکومت کرنے والی ڈی ایم کے حکومت نے تقریب پر تقریباً 30 کروڑ روپے خرچ کیے ہیں۔ اس مقابلے میں 8 ٹیمیں حصہ لیں گی اور ٹریک میں 19 موڑ، کئی چکنی اور مشکل چڑھائیاں ہوں گی۔