نئی دہلی: پاکستان اگلے سال 2025 میں آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرے گا۔ پاکستان اس کے لیے تیاری کر رہا ہے۔ چیمپئنز ٹرافی کے لیے بھارتی ٹیم کے دورہ پاکستان کی تاحال تصدیق نہیں ہوئی ہے، تاہم پاکستان کو پوری امید ہے کہ بھارت چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گا۔
غور طلب ہے کہ سابق پاکستانی کرکٹر نے بھارت کو چیمپیئنز ٹرافی کے لیے پاکستان نہ آنے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے بھارتی ٹیم کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ سابق کرکٹر دانش کنیریا نے اسپورٹس ٹاک سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات دیکھیں، میرا کہنا ہے کہ بھارتی ٹیم کو پاکستان نہیں جانا چاہیے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اس بارے میں سوچنا چاہیے، پھر آئی سی سی اپنا فیصلہ کرے گی اور غالبا امکان ہے کہ یہ ایک ہائبرڈ ماڈل ہوگا اور دبئی میں کھیلا جائے گا۔ کنیریا نے کہا کہ کھلاڑیوں کی حفاظت پہلی ترجیح ہے۔ عزت دوسری ترجیح ہے اور بھی بہت سی چیزیں ہیں۔ میرے خیال میں بی سی سی آئی بہت اچھا کام کر رہا ہے۔ میرا خیال ہے کہ تمام ممالک حتمی فیصلے کو قبول کریں گے۔
اس سے قبل پاکستان کے سابق وکٹ کیپر بلے باز راشد لطیف نے کہا تھا کہ پچاس فیصد یقین ہے کہ ہندوستانی ٹیم پاکستان کا دورہ کرے گی۔ اس کے پیچھے استدلال یہ تھا کہ پاکستان نے جے شاہ کو آئی سی سی کا چیئرمین بننے کی مخالفت نہیں کی جس سے تقریباً تصدیق ہو گئی کہ بھارت کا دورہ پاکستان تقریباً ممکن ہے۔
ہندوستان کی طرف سے ایسی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے، تاہم ہندوستان چاہتا ہے کہ ہندوستان کے میچ ہائبرڈ ماڈل کی بنیاد پر کسی اور جگہ منعقد ہونے چاہئیں۔ تاہم بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا نے ہندوستان کے دورہ پاکستان کے امکان پر تبصرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس کے لیے یہ حکومت کی اجازت پر منحصر ہے۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اگر بھارتی حکومت کرکٹ ٹیم کو چیمپئنز ٹرافی کے لیے پاکستان جانے کی اجازت دیتی ہے تو یہ 2008 کے بعد پہلی بار ہو گا اور بھارت 16 سال بعد پاکستان کا دورہ کرے گا۔ ابتدائی رپورٹس میں اشارہ دیا گیا تھا کہ لاجسٹک خدشات کو کم کرنے کے لیے بھارت کے میچ لاہور میں منعقد کیے جا سکتے ہیں، جو سرحد کے قریب واقع مقام ہے۔