نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے کرکٹر یوراج سنگھ کی ایک رئیل اسٹیٹ کمپنی کے خلاف فلیٹ دینے میں تاخیر اور معاہدے کی خلاف ورزی کے الزامات کی سماعت کرتے ہوئے کمپنی کو نوٹس جاری کیا ہے۔ اپنی درخواست میں یوراج سنگھ نے اپنے اور بلڈر کے درمیان معاملہ طے کرنے کے لیے ثالث کی تقرری کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ یوراج سنگھ نے دہلی میں 2021 میں تقریباً 14 کروڑ 10 لاکھ روپے میں بلڈر ایٹولائٹ پرائیویٹ لمیٹڈ سے فلیٹ بُک کرایا تھا اور بلڈر نے نومبر 2023 میں یوراج سنگھ کو فلیٹ کا قبضہ لیٹر دیا لیکن جب یوراج سنگھ فلیٹ دیکھنے گئے تو اس فلیٹ کا معیار انتہائی ناقص تھا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ بلڈر نے فلیٹ کی تعمیر میں اچھے معیار کا میٹریل استعمال نہیں کیا۔ فلیٹ کی فرنشننگ، لائٹنگ اور فنشنگ ناقص معیار کی ہے۔ اس کے علاوہ بلڈر نے طے شدہ وقت کے مطابق فلیٹ تاخیر سے حوالے کیا۔ جس کی وجہ سے یوراج سنگھ نے فلیٹ کے حوالے کرنے میں تاخیر اور اس کی تعمیر میں ناقص میٹریل کے استعمال پر معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔
ابھی تک اس معاملے میں بلڈر یا کمپنی کی طرف سے جواب آنا باقی ہے۔ اس کے علاوہ پرائیویٹ حقوق کی خلاف ورزی کے حوالے سے یوراج سنگھ نے کہا کہ بلڈر نے اپنی برانڈ ویلیو کا غلط استعمال کیا ہے اور بلڈر نے معاہدے کی شرائط کی خلاف ورزی کی ہے۔
بلڈر اور یووراج سنگھ کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق یوراج سنگھ کو بلڈر کے پروجیکٹ کو پروموٹ کرنا تھا۔ معاہدے کے مطابق یہ پروموشن نومبر 2023 کے بعد نہیں ہونی تھی لیکن بلڈر اس کے بعد بھی کرتا رہا۔ اس معاہدے کے ختم ہونے کے باوجود بلڈر نے بل بورڈز، پروجیکٹ سائٹس، سوشل میڈیا اور مختلف مضامین میں یوراج سنگھ کی تصویر کا استعمال کرنا جاری رکھا۔