نئی دہلی: ونیش پھوگٹ کو پیرس اولمپکس کے فائنل میچ سے قبل مقررہ زمرے سے 100 گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کے بعد ونیش نے اپنی نااہلی کے خلاف کھیلوں کی ثالثی عدالت سی اے ایس میں مشترکہ طور پر سلور میڈل دینے کی اپیل کی تھی۔ جس اپیل کو عدالت نے سماعت کے بعد مسترد کر دیا۔ تاہم اس وقت سی اے ایس نے مختصر فیصلے کے ساتھ اپیل مسترد کردی تھی۔
اب سی اے ایس نے ونیش پھوگاٹ کی اپیل مسترد ہونے کے بارے میں تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے۔ جس میں کہا گیا ہے کہ کھلاڑیوں کو اس بات کو یقینی بنانا چاہیے کہ وہ اپنے مقررہ وزن کی حد سے نیچے رہیں اور اگر کسی بھی حالت میں وہ زیادہ ہوتا ہے تو پھر ان پر کوئی رعایت نہیں کی جا سکتی۔
Full judgement is out #VineshPhogat.
— Abhijit Deshmukh (@iabhijitdesh) August 19, 2024
The CAS has ruled that athletes must strictly comply with their weight limits, allowing no exceptions. This decision was emphasized in their rejection of Indian wrestler Vinesh Phogat’s appeal against her disqualification from the Paris… pic.twitter.com/MBUGmIEm7C
سی اے ایس نے مزید کہا کہ کھلاڑیوں کے لیے مسئلہ یہ ہے کہ وزن کی حد سے متعلق قوانین واضح ہیں جو تمام کھلاڑیوں کے لیے یکساں ہیں۔ اس میں کسی کے لیے بھی کوئی رواداری فراہم نہیں کی گئی ہے۔ جس میں ایک گرام وزن کی بھی اجازت نہیں ہے۔ یہ واضح طور پر کھلاڑی پر منحصر ہے کہ وہ اس حد سے نیچے رہیں جس میں وہ کھیلنا چاہتے ہیں۔
اس میں کوئی اختلاف نہیں ہے کہ درخواست گزار وزن کی مقررہ حد سے زیادہ تھی۔ جس کے شواہد واضح اور براہ راست سماعت کے دوران پیش کیے گئے۔ جس میں کہا گیا تھا کہ مقررہ وزن سے 100 گرام وزن زیادہ تھا جس کی وجہ سے اس پر ڈس کوالیفائی کا اطلاق ہوتا ہے۔
واضح رہے کہ ونیش کو خواتین کے 50 کلوگرام کے فائنل میچ سے سو گرام وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے نااہل قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کے ساتھ ہی ونیش کا اولمپک میڈل جیتنے کا خواب بھی چکنا چور ہوگیا۔ اگر ونیش فائنل میں ہار جاتیں تب بھی ان کا چاندی کا تمغہ یقینی ہو جاتا اور وہ اولمپکس میں چاندی کا تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون پہلوان بن جاتی۔