ETV Bharat / sports

حذیفہ قیصر نے جیتا سلورمیڈل، بہار حکومت کی جانب سے پیسوں کی بارش - Huzaifa Qaisar Silver Medal

author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Sep 7, 2024, 4:08 PM IST

ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایتھلیٹکس سال 2023-24 میں حذیفہ قیصر نے ایشین انڈر 20 چیمپئن شپ میں 'سلور میڈل' جیتا تھا۔ جس کی حوصلہ افزائی کے لیے بہار کے محکمہ کھیل کی جانب سے حذیفہ کو بہار اسٹیٹ اسپورٹس ایوارڈ اور 16 لاکھ 66 ہزار 500 روپے کے چیک سے نوازا گیا۔

ایشین ایتھلیکٹس میں حذیفہ نے جیتا سلورمیڈل، بہار حکومت نے 16 لاکھ کا چیک بطور انعام دیا
ایشین ایتھلیکٹس میں حذیفہ نے جیتا سلورمیڈل، بہار حکومت نے 16 لاکھ کا چیک بطور انعام دیا (Etv Bharat)

پٹنہ: ایک زمانہ تھا جب پڑھنے والے طالب علموں کے لئے ایک محاورہ عام تھا کہ 'کھیلو گے کودو گے تو ہوگے خراب، پڑھو گے لکھو گے تو بنو گے نواب' لیکن آج کے دور میں یہ محاورہ بالکل غلط ان بچوں کے لئے ہو رہا ہے جو کھیل کے لیے کڑی محنت اور جدو جہد کرتے ہیں۔

ایشین ایتھلیکٹس میں حذیفہ نے جیتا سلورمیڈل، بہار حکومت نے 16 لاکھ کا چیک بطور انعام دیا (Etv bharat)

کھیل میں ہی اپنا مستقبل تلاش کرنے میں لگے ہیں۔ مختلف کھیلوں اور کھلاڑیوں کو بہت فروغ دیا جا رہا ہے اور اس میں ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کا بھی کافی تعاون مل رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں بہار میں بہت سے کھلاڑی سامنے آئے ہیں جنہوں نے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی شناخت بنائی ہے۔

ایسا ہی ایک کھلاڑی ریاست بہار کے گیا ضلع سے ہیں۔ ملت کالونی کے رہنے والے حذیفہ قیصر ایک رننگ کے ایتھلیٹ ہیں اور وہ بین الاقوامی سطح پر چاندی کا تمغہ بھی جیت چکے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ریاست کا اعزاز اور وقار بڑھانے کے لیے انھیں 5 ستمبر کو پٹنہ میں منعقدہ ایک تقریب میں بہار اسٹیٹ اسپورٹس ایوارڈ سے نوازا گیا اور ساتھ میں 16 لاکھ 66 ہزار 500 روپے کا چیک بھی دیا گیا۔

اس وقت حذیفہ پٹنہ میں رہ کر آئندہ مقابلے کی تیاری کر رہے ہیں اور ان کا خواب اولمپک گیمز شامل ہوکر ملک کا نام روشن کرنا ہے۔ حذیفہ قیصر کی اس کامیابی پر ان کے اہل خانہ میں خوشی کا ماحول ہے اور وہ ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا کر مبارک باد پیش کرکے حذیفہ کے روشن مستقبل کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایتھلیٹکس سال 2023-24 میں حذیفہ قیصر نے'سلور میڈل' جیتا
ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایتھلیٹکس سال 2023-24 میں حذیفہ قیصر نے'سلور میڈل' جیتا (Etv bharat)

حذیفہ قیصر کا آبائی گھر بہار کے جہان آباد ضلع میں ہے جبکہ اس کا نانیہال ضلع گیا کے بیلا گنج حلقہ میں واقع ہے۔ گزشتہ پندرہ برسوں سے حذیفہ کے والدین گیا شہر کے عنایت کالونی میں واقع ایک کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں۔

معاشی طور پر کمزور حذیفہ کے والد محمد قیصر عالم کولکاتا میں ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتے ہیں جبکہ حذیفہ کی والدہ وحیدہ تبسم گھریلو زندگی کے ساتھ سلائی کڑھائی کر گھر بار چلانے میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹا رہی ہیں۔

معاشی تنگی کے باوجود محمد قیصر عالم بچوں کی تعلیم اور انکے شوق میں کوئی کمی نہیں ہونے دیا، پڑھائی کے ساتھ حذیفہ قیصر کو ایتھیلیٹ کی تیاری بھی کروائی۔ حذیفہ اسکولی تعلیم کے بعد سے مسلسل پٹنہ میں رہ کر تیاری کر رہا ہے۔ حالانکہ اس دوران وہ ملک کے کئی ریاستی مقابلوں میں شریک ہوکر دوڑ کی تیاری کی ہے۔

حذیفہ کو بچپن سے دوڑنے کا شوق تھا

حذیفہ قیصر کو بچپن سے ہی 'رننگ' کا شوق تھا تاہم ان کا یہ شوق تب پروان چڑھا جب وہ ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم تھے اور اسکول کے ایک اسپورٹس پروگرام کے دوران دوڑ میں اول مقام حاصل کیا۔ اس وقت انہیں اسکول کی طرف سے توصیفی سند اور میڈل سے نوازا گیا۔ تبھی سے وہ خود پر اور ان کے گھر والوں نے حذیفہ پر محنت شروع کی۔

حذیفہ قصیر اپنے والدین کے ساتھ
حذیفہ قصیر اپنے والدین کے ساتھ (etv bharat)

سخت محنت و مشقت کر حذیفہ قیصر نے قومی سطح پر دوڑ کے کئی مقابلوں میں شرکت کی اور ایتھیلیٹکس میں قومی سطح پر اپنی شناخت بنائی۔ اس دوران بہار حکومت نے بھی انہیں بہتر کھیل کے لیے بھرپور تعاون کیا جس کے نتیجے میں گزشتہ برس وہ ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایشین انڈر 20 چمپیئن شپ میں چار سو میٹر کے مقابلے میں شامل ہوئے اور چاندی کا تمغہ جیتنے میں بھی کامیاب ہوئے۔

آسان نہیں تھی یہ کامیابی

معاشی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے حذیفہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران حذیفہ کو اپنے والدین کے ساتھ بہت سے دوستوں کا بھی سہارا ملا، جس میں اس کے ایک ہندو دوست کا بھی اہم کردار تھا۔

حذیفہ بنیادی طور پر 4x400 میٹر ریلے دوڑ میں ماہر ہیں۔ ان کے والد قیصر عالم اور والدہ وحیدہ تبسم کا کہنا ہے کہ آنے والے مقابلے کے لیے ان کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ ایک دن اولمپک میں کھیل کر بھارت کے لیے تمغہ لے کر آئیں گے۔

حذیفہ قیصر اپنے گھر والوں کے ساتھ
حذیفہ قیصر اپنے گھر والوں کے ساتھ (Etv bharat)

حذیفہ کے والد کو فٹبال کھیلنے کا شوق تھا

حذیفہ کے والد محمد قیصر عالم کو بھی فٹبال کھیلنے کا شوق تھا۔ لیکن گھر کی مالی حالت خراب ہونے کی وجہ سے والدین انہیں سرکاری اسکول میں پڑھنے پر زور دیا کرتے تھے ۔ قیصر عالم نے کہا کہ وہ تو کھیل نہیں سکے لیکن ان کے بیٹے حذیفہ قیصر نے ان کے شوق کو پورا کیا ہے۔

حذیفہ کی اس کامیابی پر وہ بے حد خوش ہیں اور ان کی اس کامیابی میں سبھی کا بھرپور تعاون ہے۔ حذیفہ کے نانا اور خالو نے بھی اپنے تاثرات میں خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں اسکی محنت دیکھ کر لگتا تھا کہ وہ ایک دن ضرور کامیاب ہوگا۔

میڈل لاو نوکری پاو

بہار حکومت کا ایک اہم منصوبہ ہے کہ کھیلوں میں میڈل لاو اور نوکری پاو، والدین اس بات سے خوش ہیں کہ کم ازکم حذیفہ کی سرکاری نوکری پکی ہوگئی ہے۔ کیونکہ بہار کے حکومت کے منصوبے کے تحت اسے سرکاری ملازمت ملنا طے ہے۔ بہار میں کھیلوں کے انچارج آئی پی ایس روندرن شنکرن بھی کئی بار حذیفہ کی تعریف کرچکے ہیں اور اس کی تیاریوں میں وہ مدد بھی کرتے ہیں۔ ابھی حذیفہ قیصر گریجویشن پارٹ ٹو کے طالب علم ہیں۔

پٹنہ: ایک زمانہ تھا جب پڑھنے والے طالب علموں کے لئے ایک محاورہ عام تھا کہ 'کھیلو گے کودو گے تو ہوگے خراب، پڑھو گے لکھو گے تو بنو گے نواب' لیکن آج کے دور میں یہ محاورہ بالکل غلط ان بچوں کے لئے ہو رہا ہے جو کھیل کے لیے کڑی محنت اور جدو جہد کرتے ہیں۔

ایشین ایتھلیکٹس میں حذیفہ نے جیتا سلورمیڈل، بہار حکومت نے 16 لاکھ کا چیک بطور انعام دیا (Etv bharat)

کھیل میں ہی اپنا مستقبل تلاش کرنے میں لگے ہیں۔ مختلف کھیلوں اور کھلاڑیوں کو بہت فروغ دیا جا رہا ہے اور اس میں ریاستی حکومت اور مرکزی حکومت کا بھی کافی تعاون مل رہا ہے۔ حالیہ دنوں میں بہار میں بہت سے کھلاڑی سامنے آئے ہیں جنہوں نے نہ صرف قومی سطح پر بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی اپنی شناخت بنائی ہے۔

ایسا ہی ایک کھلاڑی ریاست بہار کے گیا ضلع سے ہیں۔ ملت کالونی کے رہنے والے حذیفہ قیصر ایک رننگ کے ایتھلیٹ ہیں اور وہ بین الاقوامی سطح پر چاندی کا تمغہ بھی جیت چکے ہیں۔ بین الاقوامی سطح پر ریاست کا اعزاز اور وقار بڑھانے کے لیے انھیں 5 ستمبر کو پٹنہ میں منعقدہ ایک تقریب میں بہار اسٹیٹ اسپورٹس ایوارڈ سے نوازا گیا اور ساتھ میں 16 لاکھ 66 ہزار 500 روپے کا چیک بھی دیا گیا۔

اس وقت حذیفہ پٹنہ میں رہ کر آئندہ مقابلے کی تیاری کر رہے ہیں اور ان کا خواب اولمپک گیمز شامل ہوکر ملک کا نام روشن کرنا ہے۔ حذیفہ قیصر کی اس کامیابی پر ان کے اہل خانہ میں خوشی کا ماحول ہے اور وہ ایک دوسرے کو مٹھائی کھلا کر مبارک باد پیش کرکے حذیفہ کے روشن مستقبل کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔

ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایتھلیٹکس سال 2023-24 میں حذیفہ قیصر نے'سلور میڈل' جیتا
ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایتھلیٹکس سال 2023-24 میں حذیفہ قیصر نے'سلور میڈل' جیتا (Etv bharat)

حذیفہ قیصر کا آبائی گھر بہار کے جہان آباد ضلع میں ہے جبکہ اس کا نانیہال ضلع گیا کے بیلا گنج حلقہ میں واقع ہے۔ گزشتہ پندرہ برسوں سے حذیفہ کے والدین گیا شہر کے عنایت کالونی میں واقع ایک کرایہ کے مکان میں رہتے ہیں۔

معاشی طور پر کمزور حذیفہ کے والد محمد قیصر عالم کولکاتا میں ایک ریسٹورنٹ میں کام کرتے ہیں جبکہ حذیفہ کی والدہ وحیدہ تبسم گھریلو زندگی کے ساتھ سلائی کڑھائی کر گھر بار چلانے میں اپنے شوہر کا ہاتھ بٹا رہی ہیں۔

معاشی تنگی کے باوجود محمد قیصر عالم بچوں کی تعلیم اور انکے شوق میں کوئی کمی نہیں ہونے دیا، پڑھائی کے ساتھ حذیفہ قیصر کو ایتھیلیٹ کی تیاری بھی کروائی۔ حذیفہ اسکولی تعلیم کے بعد سے مسلسل پٹنہ میں رہ کر تیاری کر رہا ہے۔ حالانکہ اس دوران وہ ملک کے کئی ریاستی مقابلوں میں شریک ہوکر دوڑ کی تیاری کی ہے۔

حذیفہ کو بچپن سے دوڑنے کا شوق تھا

حذیفہ قیصر کو بچپن سے ہی 'رننگ' کا شوق تھا تاہم ان کا یہ شوق تب پروان چڑھا جب وہ ایک نجی اسکول میں زیر تعلیم تھے اور اسکول کے ایک اسپورٹس پروگرام کے دوران دوڑ میں اول مقام حاصل کیا۔ اس وقت انہیں اسکول کی طرف سے توصیفی سند اور میڈل سے نوازا گیا۔ تبھی سے وہ خود پر اور ان کے گھر والوں نے حذیفہ پر محنت شروع کی۔

حذیفہ قصیر اپنے والدین کے ساتھ
حذیفہ قصیر اپنے والدین کے ساتھ (etv bharat)

سخت محنت و مشقت کر حذیفہ قیصر نے قومی سطح پر دوڑ کے کئی مقابلوں میں شرکت کی اور ایتھیلیٹکس میں قومی سطح پر اپنی شناخت بنائی۔ اس دوران بہار حکومت نے بھی انہیں بہتر کھیل کے لیے بھرپور تعاون کیا جس کے نتیجے میں گزشتہ برس وہ ساؤتھ کوریا میں منعقدہ ایشین انڈر 20 چمپیئن شپ میں چار سو میٹر کے مقابلے میں شامل ہوئے اور چاندی کا تمغہ جیتنے میں بھی کامیاب ہوئے۔

آسان نہیں تھی یہ کامیابی

معاشی طور پر کمزور ہونے کی وجہ سے حذیفہ کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ اس دوران حذیفہ کو اپنے والدین کے ساتھ بہت سے دوستوں کا بھی سہارا ملا، جس میں اس کے ایک ہندو دوست کا بھی اہم کردار تھا۔

حذیفہ بنیادی طور پر 4x400 میٹر ریلے دوڑ میں ماہر ہیں۔ ان کے والد قیصر عالم اور والدہ وحیدہ تبسم کا کہنا ہے کہ آنے والے مقابلے کے لیے ان کی تیاریاں زور و شور سے جاری ہیں اور انہیں امید ہے کہ وہ ایک دن اولمپک میں کھیل کر بھارت کے لیے تمغہ لے کر آئیں گے۔

حذیفہ قیصر اپنے گھر والوں کے ساتھ
حذیفہ قیصر اپنے گھر والوں کے ساتھ (Etv bharat)

حذیفہ کے والد کو فٹبال کھیلنے کا شوق تھا

حذیفہ کے والد محمد قیصر عالم کو بھی فٹبال کھیلنے کا شوق تھا۔ لیکن گھر کی مالی حالت خراب ہونے کی وجہ سے والدین انہیں سرکاری اسکول میں پڑھنے پر زور دیا کرتے تھے ۔ قیصر عالم نے کہا کہ وہ تو کھیل نہیں سکے لیکن ان کے بیٹے حذیفہ قیصر نے ان کے شوق کو پورا کیا ہے۔

حذیفہ کی اس کامیابی پر وہ بے حد خوش ہیں اور ان کی اس کامیابی میں سبھی کا بھرپور تعاون ہے۔ حذیفہ کے نانا اور خالو نے بھی اپنے تاثرات میں خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انہیں اسکی محنت دیکھ کر لگتا تھا کہ وہ ایک دن ضرور کامیاب ہوگا۔

میڈل لاو نوکری پاو

بہار حکومت کا ایک اہم منصوبہ ہے کہ کھیلوں میں میڈل لاو اور نوکری پاو، والدین اس بات سے خوش ہیں کہ کم ازکم حذیفہ کی سرکاری نوکری پکی ہوگئی ہے۔ کیونکہ بہار کے حکومت کے منصوبے کے تحت اسے سرکاری ملازمت ملنا طے ہے۔ بہار میں کھیلوں کے انچارج آئی پی ایس روندرن شنکرن بھی کئی بار حذیفہ کی تعریف کرچکے ہیں اور اس کی تیاریوں میں وہ مدد بھی کرتے ہیں۔ ابھی حذیفہ قیصر گریجویشن پارٹ ٹو کے طالب علم ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.