نئی دہلی: ایشیا کے دو پڑوسی ممالک بھارت اور پاکستان نے پیرس اولمپکس میں مردوں کے جیولن تھرو مقابلے میں سونے اور چاندی کے تمغے جیتے ہیں۔ پاکستان کے ارشد ندیم نے ریکارڈ تھرو کے ساتھ گولڈ میڈل جیتا جبکہ بھارت کے نیرج چوپڑا نے سلور میڈل حاصل کیا۔ حالانکہ ٹوکیو اولمپکس میں نیرج چوپڑا نے گولڈ میڈل جیتا تھا۔
ارشد ندیم اولمپک گولڈ میڈل جیتنے والے پاکستان کے پہلے ٹریک اینڈ فیلڈ ایتھلیٹ بننے کے بعد نقد انعامات اور دیگر قیمتی اعزازات حاصل کر چکے ہیں۔ ارشد ندیم کے سسر نے انہیں ایک بھینس بھی تحفے میں دی تھی۔ جس کے بعد یہ دیسی تحفہ دونوں ممالک میں موضوع بحث بن گیا اور اس تحفے کو خوب سراہا گیا۔
ارشد کو دیسی تحفہ ملنے کے بعد لوگ نیرج کے دیسی تحفے کے بارے میں بھی جاننا چاہتے ہیں۔آپ کو بتا دیں کہ ٹوکیو اولمپکس کے بعد مہنگی لگژری کاروں کے علاوہ نیرج چوپڑا کو دیسی تحائف سے بھی نوازا گیا تھا۔ میڈیا سے گفتگو کے دوران نیرج چوپڑا نے ایک سوال کے جواب میں ایسے دیسی تحفے کے بارے میں انکشاف کیا ہے۔
نیرج چوپڑا نے بتایا کہ مجھے ایک بار دیسی گھی تحفے میں دیا گیا تھا۔ ریاست ہریانہ میں ہمیں ایسی چیزیں تحفے کے طور پر ملتی رہتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ اسے اس وقت 10 کلو سے 50 کلو تک دیسی گھی بطور انعام ملا تھا۔ اس کے علاوہ انھیں دیسی گھی کے لڈو بھی بطور تحفے میں پیش کیے گئے تھے۔
نیرج نے بتایا کہ گھی کو بطور تحفہ دیا جاتا ہے کیونکہ ہمارا ماننا ہے کہ یہ طاقت بڑھانے میں مدد کرتا ہے جس کی ہمیں اپنے کھیلوں میں ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ ہمارے علاقے میں بھینسں بھی بطور تحفہ میں دی جاتی ہیں۔ پہلوانوں اور کبڈی کے کھلاڑیوں کو بھی تحفے میں بلٹ موٹر سائیکل یا ٹریکٹر دیا جاتا ہے۔
حال ہی میں ارشد ندیم نے اپنے سسر کی طرف سے بھینس تحفے میں دیے جانے پر مذاق کرتے ہوئے ایک میڈیا انٹرویو میں کہا تھا کہ اس کی جگہ مجھے 5-6 ایکڑ زمین دینی چاہیے تھی، لیکن بھینسیں بھی ٹھیک ہیں، اللہ کے فضل سے وہ بہت امیر ہیں اور انھوں نے صرف ایک بھینس دی ہے۔ اس وقت ان کے ہمراہ ان کی اہلیہ بھی موجود تھیں۔