ETV Bharat / sports

ونیش پھوگاٹ سے پہلے رومانیہ کی جمناسٹ کے ساتھ ہوا انصاف - CAS Ruling against American Gymnast

امریکی جمناسٹ جارڈن چلیز نے پیرس اولمپکس میں جیتا ہوا کانسے کا تمغہ اس وقت واپس کرنا پڑ گیا جب کھیل کی ثالثی عدالت سی اے ایس نے رومانیہ کی جمناسٹک ٹیم کی اپیل کے حق میں فیصلہ دیا تھا۔ یہ وہی عدالت ہے جو ونیش پھوگاٹ کے کیس پر بھی فیصلہ سنانے والا ہے۔

American Gymnast Jordan Chiles
امریکی جمناسٹ جارڈن چلیز (AFP PHOTO)
author img

By ETV Bharat Sports Team

Published : Aug 11, 2024, 8:06 PM IST

پیرس: امریکی جمناسٹ جارڈن چلیز پیرس اولمپکس میں خواتین کے ایکسرسائز میں اپنا کانسے کا تمغہ کھو بیٹھی ہیں جب کھیل کی ثالثی عدالت نے ہفتے کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ (CAS) نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ججنگ پینل نے غلط طریقے سے انکوائری کی اجازت دی تھی جس کی وجہ سے وہ پانچویں نمبر پر پہنچ گئیں۔

سی اے ایس کے فیصلے کے بعد 18 سالہ رومانیہ کی اینا باربوسو کو ہفتہ کو انٹرنیشنل جمناسٹک فیڈریشن (ایف آئی جی) نے میڈل سے نوازا۔ رومانیہ کی جمناسٹک فیڈریشن اور جمناسٹس باربوسو اور سبرینا مانیکا ووینی کی طرف سے سی اے ایس میں درخواست دائر کی تھی۔

جمناسٹک مقابلوں کے دوران اس طرح کی اسکورنگ انکوائریاں باقاعدگی سے درج کی جاتی ہیں، کچھ کو مسترد کر دیا جاتا ہے اور کچھ کو برقرار رکھا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں اسکور میں تبدیلی بھئ آتی ہے۔ رومانیہ کے وزیر اعظم مارسیل سیولاکو نے اسے ایک افسوسناک صورتحال قرار دیا اور کہا کہ وہ اولمپک کی اختتامی تقریب کا بائیکاٹ کریں گے۔

یو ایس اے جمناسٹکس اور امریکہ کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔

گورننگ باڈیز نے کہا کہ جورڈن چلیز کے فلور ایکسرسائز روٹین کی مشکل ویلیو کے بارے میں انکوائری نیک نیتی کے ساتھ دائر کی گئی تھی اور ہمیں یقین تھا کہ درست اسکورنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ لیکن اپیل کے پورے عمل کے دوران جورڈن کو سوشل میڈیا پر مسلسل بے بنیاد اور انتہائی تکلیف دہ پوسٹ کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو اس طرح کے سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ ہم ان تنقیدوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم جورڈن کی تعریف کرتے ہیں کہ انہوں نے مقابلہ کے میدان میں اور باہر بھی دیانتداری کے ساتھ کام کیا اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

ونیش پھوگاٹ پر پیرس میں سماعت مکمل، فیصلے میں مزید تاخیر

پیرس: امریکی جمناسٹ جارڈن چلیز پیرس اولمپکس میں خواتین کے ایکسرسائز میں اپنا کانسے کا تمغہ کھو بیٹھی ہیں جب کھیل کی ثالثی عدالت نے ہفتے کے روز اپنے فیصلے کا اعلان کیا تھا۔ کورٹ آف آربٹریشن فار اسپورٹ (CAS) نے اپنے فیصلے میں کہا کہ ججنگ پینل نے غلط طریقے سے انکوائری کی اجازت دی تھی جس کی وجہ سے وہ پانچویں نمبر پر پہنچ گئیں۔

سی اے ایس کے فیصلے کے بعد 18 سالہ رومانیہ کی اینا باربوسو کو ہفتہ کو انٹرنیشنل جمناسٹک فیڈریشن (ایف آئی جی) نے میڈل سے نوازا۔ رومانیہ کی جمناسٹک فیڈریشن اور جمناسٹس باربوسو اور سبرینا مانیکا ووینی کی طرف سے سی اے ایس میں درخواست دائر کی تھی۔

جمناسٹک مقابلوں کے دوران اس طرح کی اسکورنگ انکوائریاں باقاعدگی سے درج کی جاتی ہیں، کچھ کو مسترد کر دیا جاتا ہے اور کچھ کو برقرار رکھا جاتا ہے، جس کے نتیجے میں اسکور میں تبدیلی بھئ آتی ہے۔ رومانیہ کے وزیر اعظم مارسیل سیولاکو نے اسے ایک افسوسناک صورتحال قرار دیا اور کہا کہ وہ اولمپک کی اختتامی تقریب کا بائیکاٹ کریں گے۔

یو ایس اے جمناسٹکس اور امریکہ کی اولمپک اور پیرا اولمپک کمیٹی نے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس فیصلے سے خوش نہیں ہیں۔

گورننگ باڈیز نے کہا کہ جورڈن چلیز کے فلور ایکسرسائز روٹین کی مشکل ویلیو کے بارے میں انکوائری نیک نیتی کے ساتھ دائر کی گئی تھی اور ہمیں یقین تھا کہ درست اسکورنگ کو یقینی بنایا جائے گا۔ لیکن اپیل کے پورے عمل کے دوران جورڈن کو سوشل میڈیا پر مسلسل بے بنیاد اور انتہائی تکلیف دہ پوسٹ کے ذریعہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

انھوں نے یہ بھی کہا کہ کسی بھی کھلاڑی کو اس طرح کے سلوک کا نشانہ نہیں بنایا جانا چاہئے۔ ہم ان تنقیدوں کی مذمت کرتے ہیں۔ ہم جورڈن کی تعریف کرتے ہیں کہ انہوں نے مقابلہ کے میدان میں اور باہر بھی دیانتداری کے ساتھ کام کیا اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں اور اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔

یہ بھی پڑھیں

ونیش پھوگاٹ پر پیرس میں سماعت مکمل، فیصلے میں مزید تاخیر

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.