بارباڈوس: افغانستان کے کپتان راشد خان کو بنگلہ دیش کے خلاف آئی سی سی مینز ٹی 20 ورلڈ کپ 2024 کے سپر ایٹ مرحلے کے گروپ 1 کے میچ کے دوران ضابطہ اخلاق کے لیول 1 کی خلاف ورزی کرنے پر سرکاری سرزنش جاری کی گئی ہے۔ جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے پہلے سیمی فائنل میچ سے قبل راشد خان کو میچ کے دوران کرکٹ بیٹ کے غلط استعمال پر سرزنش کی گئی ہے۔
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے بدھ کے روز ایک ریلیز میں کہا کہ راشد کو آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ برائے پلیئرز اور پلیئر سپورٹ پرسنل کے آرٹیکل 2.9 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پایا گیا، جو بین الاقوامی میچ کے دوران کسی کھلاڑی کے ساتھ یا اس کے قریب نامناسب یا نامناسب رویے سے منع کرتا ہے۔ ایک خطرناک انداز میں گیند (یا کرکٹ کا کوئی دوسرا سامان) پھینکنے سے متعلق ہے۔
مزید برآں راشد خان کے تادیبی ریکارڈ میں ایک ڈیمیرٹ پوائنٹ کا اضافہ کیا گیا ہے، جس کے لیے 24 ماہ کی مدت میں یہ پہلا جرم تھا۔یہ واقعہ افغانستان کی اننگز کے آخری اوور میں پیش آیا۔ جب راشد کی جانب سے کھیلے گئے شاٹ پر ان کے بیٹنگ پارٹنر کریم جنت نے دوسرا رن لینے سے انکار کرنے پر راشد نے اپنا بیٹ زمین پر پھینک دیا۔
یہ بھی پڑھیں؛ٹی 20 عالمی کپ میں افغانستان کا سفر اختتام کو پہنچا، سیمی فائنل میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست
راشد نے اعتراف جرم کیا اور آئی سی سی میچ ریفریز کے ایمریٹس ایلیٹ پینل کے رچی رچرڈسن کی تجویز کردہ سزا کو قبول کر لیا، اس لیے باقاعدہ سماعت کی ضرورت نہیں تھی۔