حیدرآباد: پیرس اولمپکس کے چوتھے دن بھارت سمیت دنیا کے تمام کھلاڑی میڈل کے لیے مقابلہ کر رہے ہیں۔ لیکن اس اولمپک گیمز میں ایک ایسی کھلاڑی نے بھی شرکت کی جو سات ماہ کے حمل سے تھی۔
مصری تلوار باز ندا حفیظ نے ایک میچ کے بعد انکشاف کیا کہ وہ حالت حامل میں ہیں، اس لیے اس اولمپکس میں 2 نہیں بلکہ 3 لوگ تلواربازی کر رہے تھے۔ انھوں نے 7 ماہ کی حاملہ ہونے کے باوجود اپنے حریف سے مقابلہ کیا۔ لیکن وہ خواتین کے انفرادی مقابلے کے راؤنڈ آف 16 میں ہار گئیں۔
شکست کے بعد انہوں نے انسٹاگرام پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ آپ کو یہ نظر آرہا ہے کہ اولمپکس میں دو کھلاڑی کھیل رہے ہیں، لیکن اصل میں وہ تین تھے۔ ایک میں، ایک میری حریف اور تیسری ایک میری بچی ہے جو ابھی تک پیدا نہیں ہوئی ہے۔
انھوں نے آگے لکھا کہ میرے بچے اور مجھے جسمانی اور جذباتی طور پر بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے، کیونکہ حالت حمل خود اپنے آپ میں ایک مشکل حالت ہے۔ تاہم زندگی اور کھیلوں کے درمیان توازن برقرار رکھنے کی جدوجہد بہت مشکل تھی، لیکن یہ قابل قدر جدوجہد تھی۔
ندا نے مزید لکھا کہ میں یہ پوسٹ یہ بتانے کے لیے لکھ رہی ہوں کہ مجھے راؤنڈ آف 16 میں اپنی جگہ حاصل کرنے پر فخر ہے۔ میں خوش قسمت ہوں کہ مجھے اپنے شوہر ابراہیم اور اپنے خاندان کا اعتماد ملا جس کی وجہ سے میں یہاں تک پہنچنے میں کامیاب رہی۔ یہ ایک خاص اولمپکس تھا کیونکہ اس بار ان کے ساتھ ایک کم عمر اولمپین بھی تھا۔
قابل ذکر ہے کہ 26 سالہ ندا اپنے تیسرے اولمپکس میں حصہ لے رہی تھیں، انہوں نے اپنا پہلا میچ امریکہ کی الزبتھ ٹارٹاکووسکی کے خلاف جیتا تھا، لیکن دوسرے میچ میں کوریا کی تلوار باز جیون ہائیونگ سے 7 - 15 سے ہار گئیں۔