حیدرآباد (نیوز ڈیسک): اردو ادب میں شعرا نے محبوب کے حسن، اس کی آنکھوں، اس کے لب و رخسار اور زلف سمیت متعدد موضوعات پر اپنے احساسات کو پیش کیا ہے۔ آج یہاں قارئین کی خدمت میں 'رخسار' کے موضوع پر مختلف شعرا کے خوبصورت اور بہترین اشعار پیش کیے جا رہے ہیں:
سو دیکھ کر ترے رخسار و لب یقیں آیا
کہ پھول کھلتے ہیں گل زار کے علاوہ بھی
احمد فراز
ان کے رخسار پہ ڈھلکے ہوئے آنسو توبہ
میں نے شبنم کو بھی شعلوں پہ مچلتے دیکھا
ساحر لدھیانوی
اب میں سمجھا ترے رخسار پہ تل کا مطلب
دولت حسن پہ دربان بٹھا رکھا ہے
قمر مرادآبادی
اس کے رخسار دیکھ جیتا ہوں
عارضی میری زندگانی ہے
ناجی شاکر
جانے کس دم نکل آئے ترے رخسار کی دھوپ
مدتوں دھیان ترے سایۂ در پر رکھا
احمد مشتاق
قامت تری دلیل قیامت کی ہو گئی
کام آفتاب حشر کا رخسار نے کیا
حیدر علی آتش
رخسار پر ہے رنگ حیا کا فروغ آج
بوسے کا نام میں نے لیا وہ نکھر گئے
حکیم محمد اجمل خاں شیدا
حاجت نہیں بناؤ کی اے نازنیں تجھے
زیور ہے سادگی ترے رخسار کے لیے
حیدر علی آتش
چاہتا ہے اس جہاں میں گر بہشت
جا تماشا دیکھ اس رخسار کا
ولی محمد ولی
اس کی آنکھیں کلام کرتی ہیں
اس کے رخسار مسکراتے ہیں
ابو المجاہد زاہد