ETV Bharat / literature

فہمی بدایونی کے مقبول و مشہور اشعار، پڑھیے دل کو چھو لینے والے کلام

اردو کے مشہور شاعر فہمی بدایونی نہیں رہے۔ دل کو چھو لینے والے ان کے کچھ اشعار ملاحظہ کیجیے۔

فہمی بدایونی
فہمی بدایونی (Photo: FB Account)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 21, 2024, 9:54 AM IST

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): منفرد لب و لہجے کے شاعر فہمی بدایونی 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کا جانا اردو دنیا کے لیے بڑا خسارہ مانا جا رہا ہے۔ وہ اپنے سادہ اسلوب اور منفرد اندازِ بیان سے اپنے پیچھے ایک گہرا نقش چھوڑ گئے۔ انہوں نے اپنی غزلوں اور اشعار سے بے پناہ مقبولیت اور داد و تحسین حاصل کی۔ ان کے اشعار کی عوامی مقبولیت کا یہ عالم رہا کہ ان کے بے شمار ویڈیو سوشل میڈیا پر طویل وقت تک چھائے رہے۔ ان کے اشعار کی خاصیت یہ ہے کہ وہ سادہ مگر گہرے اور جذبات کی ادائیگی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ فہمی بدایونی کے کچھ مقبول و مشہور اشعار ملاحظہ کیجیے:

تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں

کیسے ملتا کہیں پہ تھا ہی نہیں

-

پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا

کتنا آسان تھا علاج مرا

-

ہمارا حال تم بھی پوچھتے ہو

تمہیں معلوم ہونا چاہیے تھا

-

مری وعدہ خلافی پر وہ چپ ہے

اسے ناراض ہونا چاہیے تھا

-

تم نے ناراض ہونا چھوڑ دیا

اتنی ناراضگی بھی ٹھیک نہیں

-

کاش وہ راستے میں مل جائے

مجھ کو منہ پھیر کر گزرنا ہے

-

جان میں جان آ گئی یارو

وہ کسی اور سے خفا نکلا

-

کٹی ہے عمر بس یہ سوچنے میں

مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے

-

مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا

میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں

-

جس کو ہر وقت دیکھتا ہوں میں

اس کو بس ایک بار دیکھا ہے

-

چھت کا حال بتا دیتا ہے

پرنالے سے گرتا پانی

-

پھولوں کو سرخی دینے میں

پتے پیلے ہو جاتے ہیں

-

نمک کی روز مالش کر رہے ہیں

ہمارے زخم ورزش کر رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں: اردو کے معروف شاعر فہمی بدایونی کا انتقال، تجہیز و تکفین آج

حیدرآباد (نیوز ڈیسک): منفرد لب و لہجے کے شاعر فہمی بدایونی 72 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ ان کا جانا اردو دنیا کے لیے بڑا خسارہ مانا جا رہا ہے۔ وہ اپنے سادہ اسلوب اور منفرد اندازِ بیان سے اپنے پیچھے ایک گہرا نقش چھوڑ گئے۔ انہوں نے اپنی غزلوں اور اشعار سے بے پناہ مقبولیت اور داد و تحسین حاصل کی۔ ان کے اشعار کی عوامی مقبولیت کا یہ عالم رہا کہ ان کے بے شمار ویڈیو سوشل میڈیا پر طویل وقت تک چھائے رہے۔ ان کے اشعار کی خاصیت یہ ہے کہ وہ سادہ مگر گہرے اور جذبات کی ادائیگی میں اپنی مثال آپ ہیں۔ فہمی بدایونی کے کچھ مقبول و مشہور اشعار ملاحظہ کیجیے:

تیرے جیسا کوئی ملا ہی نہیں

کیسے ملتا کہیں پہ تھا ہی نہیں

-

پوچھ لیتے وہ بس مزاج مرا

کتنا آسان تھا علاج مرا

-

ہمارا حال تم بھی پوچھتے ہو

تمہیں معلوم ہونا چاہیے تھا

-

مری وعدہ خلافی پر وہ چپ ہے

اسے ناراض ہونا چاہیے تھا

-

تم نے ناراض ہونا چھوڑ دیا

اتنی ناراضگی بھی ٹھیک نہیں

-

کاش وہ راستے میں مل جائے

مجھ کو منہ پھیر کر گزرنا ہے

-

جان میں جان آ گئی یارو

وہ کسی اور سے خفا نکلا

-

کٹی ہے عمر بس یہ سوچنے میں

مرے بارے میں وہ کیا سوچتا ہے

-

مجھ پہ ہو کر گزر گئی دنیا

میں تری راہ سے ہٹا ہی نہیں

-

جس کو ہر وقت دیکھتا ہوں میں

اس کو بس ایک بار دیکھا ہے

-

چھت کا حال بتا دیتا ہے

پرنالے سے گرتا پانی

-

پھولوں کو سرخی دینے میں

پتے پیلے ہو جاتے ہیں

-

نمک کی روز مالش کر رہے ہیں

ہمارے زخم ورزش کر رہے ہیں

یہ بھی پڑھیں: اردو کے معروف شاعر فہمی بدایونی کا انتقال، تجہیز و تکفین آج

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.