شوپیان: ظفر اقبال منہاس نے اچانک اپنی پارٹی سے استعفیٰ دینے کا اعلان کر دیا۔ یہ استعفیٰ پارٹی کے لیے ایک غیر متوقع اور زبردست دھچکا ثابت ہوا ہےکیونکہ ظفر اقبال منہاس نہ صرف پارٹی کے اہم رہنما تھے بلکہ حالیہ پارلیمانی انتخابات میں اننت ناگ-پونچھ-راجوری سیٹ سے امیدوار بھی رہے تھے۔
ظفر اقبال منہاس کے ساتھ ہی دو ڈی ڈی سی ممبران، فضل دین دیدڈ اور عرفان منہاس نے بھی اپنی پارٹی کو خیرآباد کہہ دیا۔ ان کے استعفیٰ نے پارٹی کی اندرونی صفوں میں ہلچل مچا دی ہے اور سیاسی مبصرین اس کو پارٹی کے لیے ایک بڑا نقصان قرار دے رہے ہیں۔
پارٹی ذرائع کے مطابق ظفر اقبال منہاس اور دیگر مستعفی ہونے والے رہنما کل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کر سکتے ہیں، جس سے جموں و کشمیر کی سیاست میں ایک نیا باب کھلنے کا امکان ہے۔ یاد رہے کہ ظفر اقبال منہاس نے حالیہ پارلیمانی انتخابات میں اننت ناگ راجوری سیٹ پر انتخابات لڑا تھا اور بی جے پی کی حمایت کے باوجود انہوں نے کامیابی حاصل نہیں کی تھی اور وہ اپنی ضمانت بچانے میں بھی ناکام رہے تھے۔
سیاسی تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ظفر اقبال منہاس کی کانگریس میں شمولیت سے کانگریس کو جموں و کشمیر میں مزید تقویت مل سکتی ہے، جبکہ اپنی پارٹی کی قیادت کو نئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ان استعفوں کے بعد پارٹی کی داخلی پوزیشن کمزور ہوتی دکھائی دے رہی ہے، اور آنے والے دنوں میں مزید سیاسی تبدیلیاں متوقع ہیں۔
ظفر اقبال منہاس اور ان کے ساتھیوں کے استعفی نے ریاستی سیاست میں ہلچل مچا دی ہے اور تمام سیاسی جماعتیں اس پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ آنے والے دنوں میں جموں و کشمیر کی سیاسی صورتحال میں مزید دلچسپ تبدیلیاں دیکھنے کو مل سکتی ہیں۔