ETV Bharat / jammu-and-kashmir

لوک سبھا انتخابات لڑ رہے سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کتنے امیر؟ - Lok Sabha Election 2024 - LOK SABHA ELECTION 2024

Lok Sabha Election 2024 سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کے علاوہ بارہمولہ پارلیمانی نشست کے لیے تین درجن سے بھی زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی داخل کیے ہیں۔

عمر عبداللہ
عمر عبداللہ (تصویر: حکومت جموں کشمیر)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 6:06 PM IST

سرینگر (جموں و کشمیر) : وادی کشمیر میں جوں جوں پارلیمانی انتخابات نزدیک آتے جا رہے ہیں، سیاسی سرگرمیاں بھی تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ شمالی کشمیر کی پارلیمانی نشست پر بھی سیاسی پارٹیاں ایڑی چوڑی کا زور لگا رہی ہیں۔ اس نشست پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور دو مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہ چکے عمر عبداللہ بھی اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔ عمر، جو کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر بھی ہیں، خطے میں ایک نمایاں امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔

تریپن برس کی عمر میں عمر کا سیاسی سفر جموں و کشمیر کے منظر نامے میں کافی گہرا ہے۔ سڈن ہیم کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس، ممبئی سے کامرس میں بیچلرز کی ڈگری کے ساتھ، وہ علاقائی سیاست میں ایک مضبوط شخصیت رہے ہیں۔ ماضی میں رکن پارلیمنٹ اور ممبر قانون ساز اسمبلی (جے اینڈ کے) دونوں کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

بارہمولہ نشست کے لیے داخل کیے گئے اپنے حلف نامے میں انہوں نے اپنے اثاثوں کی تفصیل کچھ بیان کی ہے۔ عمر نے حلف نامہ میں گزشتہ پانچ مالی برسوں میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ قابل ذکر مالی ترقی کی رفتار کا انکشاف کیا ہے۔ عمر نے سال2019-20 میں 7,92,093 روپے سے کے بعد سال 2020-21 میں 11,73,030 روپے تک قابل ذکر اضافہ درج کیا ہے۔ ترقی کا یہ رجحان سال 2021-22 تک جاری رہا، اس کے انکم ٹیکس کی ادائیگی مزید بڑھ کر 13,20,460 روپے تک پہنچ گئی۔ تاہم اگلے مالی سال، 2022-23 میں، عبداللہ کی انکم ٹیکس کی ادائیگی میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو 19,39,620 روپے تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد، 2023-24 میں، 13,20,460 روپے تک قابل ذکر کمی واقع ہوئی، جو کہ ان پانچ برسوں کے دوران عمر کی آمدنی میں اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

عمر، جو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ازدواجی زندگی سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں، طلاق کی کارروائی بھارتی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس ذاتی چیلنج کے باوجود وہ صاف ستھرا ریکارڈ رکھتے ہے، عمر کے خلاف کوئی مجرمانہ کیس درج نہیں ہے نہ ہی انہیں کبھی سزا سنائی گئی ہے۔

دولت کے لحاظ سے عمر کے اثاثوں میں 54.45 لاکھ روپے کی مجموعی مالیت، 95،000 روپے نقد اور مختلف بینک کھاتوں میں 23,50,048 روپے ہیں۔ عمر کے زیورات کی مالیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حلف نامہ میں غیر منقولہ اثاثوں کی کمی کو ظاہر کیا گیا ہے، بشمول زرعی یا غیر زرعی اراضی، رہائشی، یا تجارتی جائیدادیں۔ حلف نامہ میں بتایا گیا ہے کہ عمر کے نام پر کوئی بھی گاڑی پر رجسٹر نہیں ہے۔

بارہمولہ میں لوک سبھا انتخابات کی دوڑ سخت مقابلے کی شکل اختیار کر رہی ہے، جس میں عمر کے مد مقابل جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرنے والے میر محمد فیاض اور جیل میں بند عبدالرشید شیخ، جسے انجینئر رشید کے نام سے جانا جاتا ہے، جیسے لیڈران قابل ذکر دعویداروں میں شامل ہیں۔ رشدید آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سجاد لون ’مقروض‘ مگر دبئی میں بھی بینک اکاؤنٹ - Lok Sabha Election 2024

سرینگر (جموں و کشمیر) : وادی کشمیر میں جوں جوں پارلیمانی انتخابات نزدیک آتے جا رہے ہیں، سیاسی سرگرمیاں بھی تیز ہوتی جا رہی ہیں۔ شمالی کشمیر کی پارلیمانی نشست پر بھی سیاسی پارٹیاں ایڑی چوڑی کا زور لگا رہی ہیں۔ اس نشست پر جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ اور دو مرتبہ ممبر پارلیمنٹ رہ چکے عمر عبداللہ بھی اپنی سیاسی قسمت آزما رہے ہیں۔ عمر، جو کہ نیشنل کانفرنس کے نائب صدر بھی ہیں، خطے میں ایک نمایاں امیدوار کے طور پر ابھرے ہیں۔

تریپن برس کی عمر میں عمر کا سیاسی سفر جموں و کشمیر کے منظر نامے میں کافی گہرا ہے۔ سڈن ہیم کالج آف کامرس اینڈ اکنامکس، ممبئی سے کامرس میں بیچلرز کی ڈگری کے ساتھ، وہ علاقائی سیاست میں ایک مضبوط شخصیت رہے ہیں۔ ماضی میں رکن پارلیمنٹ اور ممبر قانون ساز اسمبلی (جے اینڈ کے) دونوں کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

بارہمولہ نشست کے لیے داخل کیے گئے اپنے حلف نامے میں انہوں نے اپنے اثاثوں کی تفصیل کچھ بیان کی ہے۔ عمر نے حلف نامہ میں گزشتہ پانچ مالی برسوں میں اتار چڑھاؤ کے ساتھ قابل ذکر مالی ترقی کی رفتار کا انکشاف کیا ہے۔ عمر نے سال2019-20 میں 7,92,093 روپے سے کے بعد سال 2020-21 میں 11,73,030 روپے تک قابل ذکر اضافہ درج کیا ہے۔ ترقی کا یہ رجحان سال 2021-22 تک جاری رہا، اس کے انکم ٹیکس کی ادائیگی مزید بڑھ کر 13,20,460 روپے تک پہنچ گئی۔ تاہم اگلے مالی سال، 2022-23 میں، عبداللہ کی انکم ٹیکس کی ادائیگی میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا، جو 19,39,620 روپے تک پہنچ گیا۔ اس کے بعد، 2023-24 میں، 13,20,460 روپے تک قابل ذکر کمی واقع ہوئی، جو کہ ان پانچ برسوں کے دوران عمر کی آمدنی میں اتار چڑھاؤ کو ظاہر کرتا ہے۔

عمر، جو جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ بھی رہ چکے ہیں، نے انکشاف کیا ہے کہ وہ ازدواجی زندگی سے علیحدگی اختیار کر چکے ہیں، طلاق کی کارروائی بھارتی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ اس ذاتی چیلنج کے باوجود وہ صاف ستھرا ریکارڈ رکھتے ہے، عمر کے خلاف کوئی مجرمانہ کیس درج نہیں ہے نہ ہی انہیں کبھی سزا سنائی گئی ہے۔

دولت کے لحاظ سے عمر کے اثاثوں میں 54.45 لاکھ روپے کی مجموعی مالیت، 95،000 روپے نقد اور مختلف بینک کھاتوں میں 23,50,048 روپے ہیں۔ عمر کے زیورات کی مالیت 30 لاکھ روپے بتائی گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ حلف نامہ میں غیر منقولہ اثاثوں کی کمی کو ظاہر کیا گیا ہے، بشمول زرعی یا غیر زرعی اراضی، رہائشی، یا تجارتی جائیدادیں۔ حلف نامہ میں بتایا گیا ہے کہ عمر کے نام پر کوئی بھی گاڑی پر رجسٹر نہیں ہے۔

بارہمولہ میں لوک سبھا انتخابات کی دوڑ سخت مقابلے کی شکل اختیار کر رہی ہے، جس میں عمر کے مد مقابل جموں و کشمیر پیپلز کانفرنس کے سجاد غنی لون، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی نمائندگی کرنے والے میر محمد فیاض اور جیل میں بند عبدالرشید شیخ، جسے انجینئر رشید کے نام سے جانا جاتا ہے، جیسے لیڈران قابل ذکر دعویداروں میں شامل ہیں۔ رشدید آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑ رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سجاد لون ’مقروض‘ مگر دبئی میں بھی بینک اکاؤنٹ - Lok Sabha Election 2024

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.