ترال: حلقہ انتخاب ترال میں ہرگزرتے دن کے ساتھ سیاسی گہماگہمی عروج پر ہے۔ این سی کانگریس اتحاد کے امیدوار سریندر سنگھ چنی نے پریس کانفرنس کے دوران ترال علاقے کو اب تک نظر انداز کرنے اور اس علاقے میں تعمیر و ترقی کے فقدان کو لیکر متواتر حکومتوں کی عدم توجہی کو لیکر زبردست ناراضگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اگر عوام نے ان کو چنا تو وہ ترال کی ترقح کو ترجیح دیں گے ۔
سریندر سنگھ چنی نے کہا کہ وہ ترال میں صنعتی انقلاب لانے، بے روزگاری کو دور کرنے، بجلی اور پانی کی بلوں میں کمی لانے اور ترال کے ناگہ بیرن کو سیاحتی مقام پر لانے کا کام کریں گے۔ سریندر سنگھ چنی نے بتایا کہ ترال کی جامع ترقی کے لیے وہ وعدہ بند ہیں اور یہاں کے مواصلاتی نظام کو بھی بہتر کرنے کی کوشش کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ علاقے میں اب تک بے روزگاری کو دور کرنے یا خواتین کو خودکفیل بنانے کی کوئی کوشش نہیں کی گئی ہے اور اس لیے وہ چاہتے ہیں کہ ترال میں زمینی سطح پر بدلاو لایا جا سک۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ وادی میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس نے انتخابات سے پہلے اتحاد کیا ہے، جس میں فاروق عبداللہ کی قیادت میں پارٹی 51 اور کانگریس 32 سیٹوں پر الیکشن لڑ رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی سی پی آئی (ایم) اور جموں و کشمیر نیشنل پینتھرس پارٹی (جے کے این پی پی) کو ایک ایک سیٹ الاٹ کی گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں تین مرحلوں میں ووٹنگ ہوگی۔ 18 ستمبر، 25 ستمبر اور یکم اکتوبر، جب کہ ووٹوں کی گنتی 8 اکتوبر کو ہوگی۔