جموں: بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے آج جموں و کشمیر کے 29 نو منتخب ایم ایل ایز کا اجلاس طلب کیا ہے۔ اس اجلاس کے دوران اپوزیشن لیڈر کا انتخاب کیا جائے گا۔ بی جے پی کو اپوزیشن لیڈر کا عہدہ ملنے کا امکان ہے کیونکہ اپوزیشن جماعتوں میں بی جے پی کے 29، پی ڈی پی کے 3 اور پیپلز کانفرنس کا ایک ایم ایل اے شامل ہے۔
جموں و کشمیر میں 10 سال بعد ہونے والے انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد نے کامیابی حاصل کی ہے۔ نیشنل کانفرنس کے بعد، بی جے پی جموں کے علاقے میں تمام 29 نشستیں جیت کر دوسری بڑی جماعت بن کر ابھری ہے، تاہم وہ کشمیر میں کوئی بھی نشست حاصل نہیں کر سکی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی نے پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کر کے حکومت قائم کی تھی۔
بی جے پی کے ایم ایل ایز جو اجلاس میں شریک ہوں گے ان میں: شگون پریہار (کشتواڑ)، سنیل کمار شرما (پڈر-ناگسینی)، دلیپ سنگھ (بھدرواہ)، شکتی راج پریہار (ڈوڈہ ویسٹ)، کلدیپ راج دوبے (ریاسی)، بدلاوے راج شرما (شری ماتا ویشنو دیوی)، پون کمار گپتا (ادھمپور ویسٹ)، رنبیر سنگھ پٹھانیا (ادھمپور ایسٹ)، بلونت سنگھ منکوٹیا (چینانی)، ستیس کمار شرما (بلاور)، درشن کمار (بسوہلی)، راجیو جسروٹیا (جسروٹہ)، بھارت بھوشن (کٹھوعہ) اور مزید ایم ایل ایز شامل ہیں جو اپوزیشن لیڈر کے انتخاب میں شریک ہوں گے۔ اتوار کے روز، بی جے پی نے سینئر رہنماؤں- ترون چُگھ اور پرہلاد جوشی - کو مبصرین مقرر کیا۔
جموں کشمیر میں صدر راج کا خاتمہ ہوگیا ہے اور نئی حکومت کے قیام کا راستہ ہموار ہوگیا ہے۔ عمر عبداللہ نے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا سے ملاقات کی اور حکومت بنانے کا دعویٰ پیش کیا ہے۔ عمر عبداللہ کے لیے جموں و کشمیر کا اگلا وزیر اعلیٰ بننے کی راہ پوری طرح ہموار ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کا عروج و زوال، 28 سیٹوں سے 3 تک محدود