شوپیاں: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شوپیاں میں ایک اہم عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید کو مرکز کا ایجنٹ قرار دیا. انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "وزیر داخلہ احمد آباد میں بیٹھے تھے اور انہیں یہ خبر نہیں تھی کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔" وزیر اعظم کی حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا، "وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مسلمان زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔ میں اس اسٹیج سے وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ مسلمان کسی کا منگل سوتر نہیں چراتے، وہ ایمان دار اور قانون کے پابند ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم اس بھارت کے ساتھ نہیں ہیں جہاں زبردستی مذہبی تبدیلیاں اور دوسرے ظالمانہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ پورے بھارت کو لوٹا گیا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ، بھارت کا مقصد کبھی یہ نہیں تھا کہ آپس میں لڑائیاں شروع کی جائیں۔ "ہم اس بھارت کو قبول نہیں کریں گے جہاں مذہب کی بنیاد پر امتیاز برتا جائے، یہاں تک کہ بلڈوزروں کا استعمال کر کے اسلامی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے کہا، "اگر ہم یہاں ایک خوشحال بھارت چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی اتحاد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
ETV Bharat / jammu-and-kashmir
ہم اس بھارت کے ساتھ نہیں ہیں جہاں زبردستی مذہبی تبدیلیاں کرائی جاتی ہیں: فاروق عبداللہ - Farooq Abdullah Targets Modi - FAROOQ ABDULLAH TARGETS MODI
شوپیاں میں ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے این سی کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مودی حکومت اور انجینئر رشید پر جم کر تنقید کی۔
Published : Sep 13, 2024, 8:02 PM IST
شوپیاں: نیشنل کانفرنس کے صدر ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے شوپیاں میں ایک اہم عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انجینئر رشید کو مرکز کا ایجنٹ قرار دیا. انہوں نے مرکزی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "وزیر داخلہ احمد آباد میں بیٹھے تھے اور انہیں یہ خبر نہیں تھی کہ یہاں کیا ہو رہا ہے۔" وزیر اعظم کی حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے ڈاکٹر فاروق نے کہا، "وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مسلمان زیادہ بچے پیدا کرتے ہیں۔ میں اس اسٹیج سے وزیر اعظم کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ مسلمان کسی کا منگل سوتر نہیں چراتے، وہ ایمان دار اور قانون کے پابند ہیں۔
انہوں نے زور دے کر کہا، "ہم اس بھارت کے ساتھ نہیں ہیں جہاں زبردستی مذہبی تبدیلیاں اور دوسرے ظالمانہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جھوٹا پروپیگنڈا پھیلایا جا رہا ہے، یہاں تک کہ پورے بھارت کو لوٹا گیا ہے۔
ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ، بھارت کا مقصد کبھی یہ نہیں تھا کہ آپس میں لڑائیاں شروع کی جائیں۔ "ہم اس بھارت کو قبول نہیں کریں گے جہاں مذہب کی بنیاد پر امتیاز برتا جائے، یہاں تک کہ بلڈوزروں کا استعمال کر کے اسلامی اداروں کو تباہ کیا جا رہا ہے۔
اپنی تقریر کے آخر میں انہوں نے کہا، "اگر ہم یہاں ایک خوشحال بھارت چاہتے ہیں تو ہمیں اپنے دشمنوں کے ساتھ بھی اتحاد کی ضرورت ہے۔
یہ بھی پڑھیں: