پلوامہ (جموں و کشمیر): جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ میں اسمبلی انتخابات کے لئے کاغذات نامزدگی داخل کرنے کے دوران ہی سیاسی جماعتوں کے کارکنان کے دوران گہما گہمی دیکھنے کو ملی۔ وہیں انتحابی مہم کے دوران لیڈران نے ایک دوسرے پر تنقید بھی خوب کی۔
ضلع پلوامہ کے ہر ایک دیہات اور قصبے میں سیاسی جماعتوں کی جانب سے سیاسی سرگرمیاں انجام دی گئیں تاکہ ووٹروں کو اپنی جانب راغب کیا جاسکے۔ اس سلسلے میں سیاسی پارٹیوں کا منشور بھی عام لوگوں تک پہنچانے کے لئے ہر سطح پر کام کیا گیا۔
اگر ہم ضلع پلوامہ کی اسمبلی حلقوں کی بات کریں تو یہاں کے چاروں اسمبلی حلقوں میں سیاسی سرگرمیاں دیکھی گئیں جہاں ریجنل سیاسی جماعتوں نے اپنی انتخابی مہم زور شور سے چلائی۔ آزاد امیدوار بھی اس سلسلے میں کسی سے پیچھے نہیں رہے۔ انہوں نے بھی ووٹروں کو لبھانے کے لئے زور شور سے مہم چلائی۔
ضلع پلوامہ میں کل 45 امیدوار میدان میں ہے اور اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے امیدوار کے درمیان ہی کانٹے ٹکر دیکھی جاسکتی ہے۔ حالانکہ ہر پارٹی اور اس کا امیدوار اپنی اپنی جیت کے دعوے پیش کر رہا ہے۔
حلقہ پلوامہ میں پی ڈی پی کے وحید الرحمان پارہ میدان میں ہیں جو پی ڈی پی کے یوتھ صدر ہیں۔ انہوں نے حال ہی میں پارلیمانی انتخابات میں بھی پی ڈی پی ٹیکٹ پر انتحابات میں حصہ لیا تھا جہاں سے ان کو ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ وہیں اس حلقہ سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے محمد خلیل، نیشنل کانفرنس کے ٹکٹ سے انتحابات لڑ رہے ہیں اور اس طرح سے پی ڈی پی کے امیدوار وحید الرحمان پارہ اور نیشنل کانفرنس کے امیدوار محمد خلیل بند کے درمیان کانٹے کی ٹکر دیکھنے کے ملےگی۔
وہیں حلقہ راجپورہ کی بات کریں تو یہاں پر نیشنل کانفرنس کے امیدوار غلام محیدالدین میر اور پی ڈی پی کے سید بشیر کے دوران مقابلہ ہے جبکہ دونوں ہی سابق ایم ایل اے ہیں۔ اس حلقہ میں کئی آزاد امیدوار ایسے ہیں جنہوں نے اپنے اپنے علاقوں میں انتحابی مہم زور شور سے چلائی لیکن مقابلہ نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان ہی ہو کر رہ گیا۔ نیشنل کانفرنس کی حالت کافی بہتر لگ رہی ہے۔
حلقہ پانپور میں نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے امیدوار کے درمیان سحت مقابلہ ہونے جارہا ہے جہاں سابق ایم پی ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعود، نیشنل کانفرنس کی ٹکٹ پر میدان میں ہیں تو وہیں پی ڈی پی کے ظہور میر بھی میدان میں ہیں جو تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں اور ایسی امید کی جا رہی ہے کہ یہاں پر بھی نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا۔
تاہم اگر ہم ترال حلقہ کی بات کریں تو یہاں پر کوئی بھی امیدوار بازی مار سکتا ہے یہاں پر نیشنل کانفرنس اور کانگریس کا مشترکہ امیدوار سریندر سنگھ چنی اور پی ڈی پی کے امیدوار رفیق احمد نائک میدان میں ہیں۔ جبکہ کئی ایسے ازاد امیدوار بھی میدان میں ہیں جن کو نیشنل کانفرنس یا پی ڈی پی کی جانب سے ٹکٹ نہیں ملا جس کی وجہ سے یہاں کوئی بھی امیدوار بازی مار سکتا ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
اس طرح سے ضلع کے تین حلقوں میں نیشنل کانفرنس کے امیدوارں اور پی ڈی پی کے امیدوارں کے درمیان کافی سحت مقابلہ ہوگا جبکہ چوتھی نشست پر کوئی بھی امیدوار میدان مارنے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔
ضلع پلوامہ میں ووٹروں کی کل تعداد تقریباً 4 لاکھ 7 ہزار ہے جو 45 امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ کریں گے جبکہ ضلع میں کل 481 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔