بارہمولہ (جموں کشمیر) : شمالی کشمیر کے بارہمولہ ضلع کے واگورہ علاقے میں محکمہ جل شکتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مقامی باشندوں نے سڑک پر دھرنہ دیا، جس کے سبب ٹریفک کی نقل و حمل بھی متاثر رہی۔ احتجاج کر رہے مقامی باشندوں، جن میں بچے، بزرگ اور خواتین کی کثیر تعداد بھی شامل تھی، نے محکمہ جل شکتی کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے علاقے میں پینے کے پانی کی فراہمی کے لیے فوری اقدامات اٹھائے جانے کی اپیل کی۔
احتجاجیوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں پہلے ہی پینے کے صاف پانی کی دستیابی کے حوالہ سے لوگوں کو مشکلات درپیش تھیں، تاہم اب محکمہ جل شکتی نے یہاں سپلائی کی جا رہی پانی کی پائپ لائن کو سوپور کی جانب موڑ دیا جس کے بعد سے لوگ پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔ مظاہرین نے محکمہ جل شکتی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ’’عوام کو پانی جیسی اہم اور بنیادی ضرورت کی حصولیابی کے لیے روزانہ دور دراز علاقوں کا سفر کرنا پڑتا ہے۔‘‘
لوگوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں روزانہ کئی کلومیٹر پیدل چل پر پانی حاصل کرنا پڑتا ہے جس کے سبب انہیں روزانہ کی بنیاد پر سخت اذیتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’موسم گرما میں پانی کی عدم دستیابی کے سبب لوگوں کو سخت اذیتون کا سامنا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا: ’’ہمیں ان گرمیوں کے ایام میں پانی کی سپلائی فراہم نہیں کی جا رہی ہے۔‘‘ لوگوں کے مطابق ’’ہم پانی کی ایک ایک بوند کو ترس رہے ہیں۔‘‘ مظاہرین نے ضلع انتظامیہ سے فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے لوگوں کی مشکلات کو جلد از جلد دور کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پلوامہ میں پانی کی قلت کے خلاف مقامی باشندوں کا احتجاج -