ETV Bharat / jammu-and-kashmir

اننت ناگ راجوری پارلیمانی نشست پر ریکارڈ 53فیصد ووٹنگ - LOK SABHA ELECTION 2024 KASHMIR

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 25, 2024, 7:58 AM IST

Updated : May 25, 2024, 8:27 PM IST

اننت ناگ راجوری لوک سبھا سیٹ پر جہاں مجموعی طور پچاس فیصد سے زائد ووٹنگ درج ہوئی وہیں خطہ پیر پنچال کی بعض نشستوں پر 65فیصد سے بھی زائد ووٹنگ ہوئی جبکہ اننت ناگ اسمبلی حلقہ میں 30فیصد ووٹنگ درج ہوئی۔ سال 2019کے عام انتخابات میں (حد بندی سے قبل) یہاں دس فیصد سے بھی کم ووٹنگ ہوئی تھی۔

کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری
کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری (ای ٹی وی بھارت)
کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری (ای ٹی وی بھارت)

اننت ناگ (جموں کشمیر) : چھٹے مرحلے کے تحت ہفتہ کو اننت ناگ - راجوری لوک سبھا نشست کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ اس سیٹ پر ووٹنگ کے اختتام کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں 2024کے پارلیمانی انتخابات کا اختتام ہوا۔ اس نشست پر 20 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ 18.36 لاکھ سے زائد اہل ووٹرز میں سے 53فیصد رائے دہندگان نے ای وی ایم مشینوں میں بند کیا۔ اس نشست پر این سی کے میاں الطاف اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی کے مابین کڑا مقابلے ہونے کی امید ہے۔

مجموعی ووٹنگ شرح:

الیکشن کمیشن کے مطابق اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست پر مجموعی طور پر 53فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اسمبلی وار ووٹنگ کی شرح اس طرح رہی: اننت ناگ 31.21فیصد۔ اننت ناگ ویسٹ 34.65فیصد۔ بدھل 64.91فیصد۔ دمحال ہانجی پورہ 55فیصد۔ دیوسر 41.50فیصد۔ ڈورو 45.21فیصد۔ کوکرناگ 50فیصد۔ کولگام 31.99فیصد۔ مینڈھر 64.69فیصد۔ نوشہرہ 65.47فیصد۔ پہلگام 55.63۔ پونچھ 64.19فیصد۔ راجوری 66.09فیصد۔ شانگس 41.94فیصد۔ بجبہاڑہ 42.40فیصد۔ سرنکوٹ 62.65فیصد۔ تھنہ منڈی 65.34فیصد۔ زینہ پورہ 39.40فیصد۔

خطہ پیر پنچال بدھال، مینڈھر، پونچھ، راجوری اور تھنہ منڈی میں قریب 65فیصد ووٹنگ درج کی گئی وہیں اننت ناگ اور کولگام کی اسمبلی نشستوں پر 30فیصد ہو ووٹ ڈالے گئے۔ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کی زینہ پورہ کانسچونسی میں جہاں 2019کے انتخابات میں انتہائی کم ووٹنگ ریکارڈ کی گئی اور بعض پولنگ مراکز پر ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا تھا، وہیں 2024کے انتخابات میں یہاں ریکارڈ 42فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری (ای ٹی وی بھارت)

جنوبی کشمیر میں واقع یہ لوک سبھا نشست 2019 سے مختلف ہے کیونکہ حد بندی کے بعد اسکا نقشہ اور حدود اربعہ تبدیل کیا گیا ہے۔ جموں صوبے کے ساتھ منسلک راجوری اور پونچھ کے کئی علاقوں کو اس نشست کے ساتھ ملایا گیا جبکہ اصل جنوبی کشمیر کے اہم علاقوں کو کاٹ کر سرینگر کے ساتھ جوڑا گیا۔

چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اننت ناگ راجوری نشست کے تحت آنے والے 5 اضلاع جن میں کولگام، اننت ناگ، شوپیاں (36- زینہ پورہ) اور پونچھ راجوری میں کل 18،36،576 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 9،33،647 مرد شامل ہیں۔ جبکہ خواتین ووٹرس کی تعداد 9,02,902 ہے۔ ان ووٹرز میں 27ہزار سے زائد کشمیری پنڈت ووٹرز شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اننت ناگ - راجوری پارلیمانی حلقہ میں 2,338 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملے تعینات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 9000 سے زائد پولنگ عملہ کو شامل کیا گیا ہے۔ وہیں راجوری اور پونچھ اضلاع میں 19 بارڈر پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق انتخابات کے شفاف اور پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، سکیورٹی کو مزید پختہ بنانے کے لئے ڈرون سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنولوجی کے آلات کا استعمال عمل میں لایا گیا ہے۔ وہیں حساس مقامات پر سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے قائم کئے گئے ہیں۔ پولنگ بوتھس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے دستے قائم کئے گئے ہیں اور پوتھس پر سی سی ٹی وی سرولینس کی نگرانی میں ووٹنگ کا عمل ہوگا۔

انتخابات کے تاریخ کی اعلان سے اب تک مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، قانون نافذ کرنے والے مختلف ایجنسیوں اور محکموں کی طرف سے تقریباً 94.797 کروڑ روپے نقدی ضبط کئے گئے ہیں۔ شراب و دیگر منشیات بھی بھاری مقدار میں ضبط کر لیا گیا۔ وہیں محکمہ پولیس نے 90.831 کروڑ، محکمہ انکم ٹیکس نے 42 لاکھ کی غیر قانونی جنسی مالیت، محکمہ ایکسائز نے 1.01 کروڑ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے بالترتیب 2.32 کروڑ کی منشیات ضبط کیں۔

حد بندی کے بعد اننت ناگ راجوری نشست کو کافی اہم مانا جاتا ہے اس نشست پر تمام سیاسی پارٹیوں کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں۔ اس نشست پر سرکردہ سیاسی رہنماؤں جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف اور اپنی پارٹی کے ظفر اقبال خان منہاس شامل ہیں، ڈی پی اے پی کے رہنما محمد سلیم پرے سمیت 10 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

اننت ناگ راجوری نشست پر بی جے پی نے اپنا امیدوار میدان میں نہیں اتارا، تاہم بی جے پی اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کی حمایت کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اننت ناگ راجوری نشست پر 7 مئی کو انتخابات ہونے تھے لیکن بی جے پی، اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) سمیت متعدد جماعتوں کی درخواستوں کے بعد موسم کی خراب صورتحال کی وجہ سے اسے 25 مئی تک موخر کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ووٹنگ سے قبل پی ڈی پی پولنگ ایجنٹوں کو ڈرایا جارہا ہے: محبوبہ مفتی کا الزام - Lok Sabha election 2024

کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری (ای ٹی وی بھارت)

اننت ناگ (جموں کشمیر) : چھٹے مرحلے کے تحت ہفتہ کو اننت ناگ - راجوری لوک سبھا نشست کے لئے ووٹ ڈالے گئے۔ اس سیٹ پر ووٹنگ کے اختتام کے ساتھ ہی جموں و کشمیر میں 2024کے پارلیمانی انتخابات کا اختتام ہوا۔ اس نشست پر 20 امیدوار میدان میں ہیں جن کی قسمت کا فیصلہ 18.36 لاکھ سے زائد اہل ووٹرز میں سے 53فیصد رائے دہندگان نے ای وی ایم مشینوں میں بند کیا۔ اس نشست پر این سی کے میاں الطاف اور پی ڈی پی کی محبوبہ مفتی کے مابین کڑا مقابلے ہونے کی امید ہے۔

مجموعی ووٹنگ شرح:

الیکشن کمیشن کے مطابق اننت ناگ - راجوری پارلیمانی نشست پر مجموعی طور پر 53فیصد پولنگ ریکارڈ کی گئی۔ جبکہ اسمبلی وار ووٹنگ کی شرح اس طرح رہی: اننت ناگ 31.21فیصد۔ اننت ناگ ویسٹ 34.65فیصد۔ بدھل 64.91فیصد۔ دمحال ہانجی پورہ 55فیصد۔ دیوسر 41.50فیصد۔ ڈورو 45.21فیصد۔ کوکرناگ 50فیصد۔ کولگام 31.99فیصد۔ مینڈھر 64.69فیصد۔ نوشہرہ 65.47فیصد۔ پہلگام 55.63۔ پونچھ 64.19فیصد۔ راجوری 66.09فیصد۔ شانگس 41.94فیصد۔ بجبہاڑہ 42.40فیصد۔ سرنکوٹ 62.65فیصد۔ تھنہ منڈی 65.34فیصد۔ زینہ پورہ 39.40فیصد۔

خطہ پیر پنچال بدھال، مینڈھر، پونچھ، راجوری اور تھنہ منڈی میں قریب 65فیصد ووٹنگ درج کی گئی وہیں اننت ناگ اور کولگام کی اسمبلی نشستوں پر 30فیصد ہو ووٹ ڈالے گئے۔ جنوبی کشمیر کے شوپیاں ضلع کی زینہ پورہ کانسچونسی میں جہاں 2019کے انتخابات میں انتہائی کم ووٹنگ ریکارڈ کی گئی اور بعض پولنگ مراکز پر ایک بھی ووٹ نہیں ڈالا گیا تھا، وہیں 2024کے انتخابات میں یہاں ریکارڈ 42فیصد ووٹنگ درج کی گئی۔

کشمیر کی حساس ترین اننت ناگ لوک سبھا سیٹ پر ووٹنگ جاری (ای ٹی وی بھارت)

جنوبی کشمیر میں واقع یہ لوک سبھا نشست 2019 سے مختلف ہے کیونکہ حد بندی کے بعد اسکا نقشہ اور حدود اربعہ تبدیل کیا گیا ہے۔ جموں صوبے کے ساتھ منسلک راجوری اور پونچھ کے کئی علاقوں کو اس نشست کے ساتھ ملایا گیا جبکہ اصل جنوبی کشمیر کے اہم علاقوں کو کاٹ کر سرینگر کے ساتھ جوڑا گیا۔

چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر کی طرف سے فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق اننت ناگ راجوری نشست کے تحت آنے والے 5 اضلاع جن میں کولگام، اننت ناگ، شوپیاں (36- زینہ پورہ) اور پونچھ راجوری میں کل 18،36،576 ووٹرز رجسٹرڈ ہیں، جن میں 9،33،647 مرد شامل ہیں۔ جبکہ خواتین ووٹرس کی تعداد 9,02,902 ہے۔ ان ووٹرز میں 27ہزار سے زائد کشمیری پنڈت ووٹرز شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اننت ناگ - راجوری پارلیمانی حلقہ میں 2,338 پولنگ اسٹیشن قائم کیے ہیں۔ ہر پولنگ اسٹیشن پر پریذائیڈنگ آفیسر سمیت چار انتخابی عملے تعینات کیے گئے ہیں۔ مجموعی طور پر 9000 سے زائد پولنگ عملہ کو شامل کیا گیا ہے۔ وہیں راجوری اور پونچھ اضلاع میں 19 بارڈر پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں۔

حکام کے مطابق انتخابات کے شفاف اور پر امن انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے سکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے ہیں، سکیورٹی کو مزید پختہ بنانے کے لئے ڈرون سی سی ٹی وی اور جدید ٹیکنولوجی کے آلات کا استعمال عمل میں لایا گیا ہے۔ وہیں حساس مقامات پر سکیورٹی فورسز کے اضافی دستے قائم کئے گئے ہیں۔ پولنگ بوتھس کے اندر اور باہر سکیورٹی کے دستے قائم کئے گئے ہیں اور پوتھس پر سی سی ٹی وی سرولینس کی نگرانی میں ووٹنگ کا عمل ہوگا۔

انتخابات کے تاریخ کی اعلان سے اب تک مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں، قانون نافذ کرنے والے مختلف ایجنسیوں اور محکموں کی طرف سے تقریباً 94.797 کروڑ روپے نقدی ضبط کئے گئے ہیں۔ شراب و دیگر منشیات بھی بھاری مقدار میں ضبط کر لیا گیا۔ وہیں محکمہ پولیس نے 90.831 کروڑ، محکمہ انکم ٹیکس نے 42 لاکھ کی غیر قانونی جنسی مالیت، محکمہ ایکسائز نے 1.01 کروڑ اور نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے بالترتیب 2.32 کروڑ کی منشیات ضبط کیں۔

حد بندی کے بعد اننت ناگ راجوری نشست کو کافی اہم مانا جاتا ہے اس نشست پر تمام سیاسی پارٹیوں کی نگاہیں ٹکی ہوئی ہیں۔ اس نشست پر سرکردہ سیاسی رہنماؤں جن میں سابق وزیر اعلیٰ اور پی ڈی پی کی صدر محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے میاں الطاف اور اپنی پارٹی کے ظفر اقبال خان منہاس شامل ہیں، ڈی پی اے پی کے رہنما محمد سلیم پرے سمیت 10 آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔

اننت ناگ راجوری نشست پر بی جے پی نے اپنا امیدوار میدان میں نہیں اتارا، تاہم بی جے پی اپنی پارٹی کے امیدوار ظفر اقبال منہاس کی حمایت کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اننت ناگ راجوری نشست پر 7 مئی کو انتخابات ہونے تھے لیکن بی جے پی، اپنی پارٹی اور ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی (ڈی پی اے پی) سمیت متعدد جماعتوں کی درخواستوں کے بعد موسم کی خراب صورتحال کی وجہ سے اسے 25 مئی تک موخر کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ووٹنگ سے قبل پی ڈی پی پولنگ ایجنٹوں کو ڈرایا جارہا ہے: محبوبہ مفتی کا الزام - Lok Sabha election 2024

Last Updated : May 25, 2024, 8:27 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.