پلوامہ (جموں و کشمیر): جموں وکشمیر میں 10 سال کے بعد اسمبلی انتخابات ہونے جارہے ہیں اور پہلے مرحلے کے تحت 18 ستمبر کو ووٹ ڈالے جائیں گے۔ ضلع پلوامہ میں سیاسی سرگرمیاں اپنے عروج پر ہیں۔ مقامی لوگوں میں بھی جوش ہے ان لوگوں کا کہنا ہے کہ روزگار کے ساتھ ساتھ علاقے کی تعمیر وترقی کے لئے ووٹ دیں اور ایسے امیدوار کو منتخب کریں جو یہاں نتائج کے بعد بھی علاقے کا دورہ کرتا رہے۔
سیاسی جماعتوں کے ساتھ ساتھ آزاد امیدوار بھی ووٹروں کو اپنی طرف راغب کرنے کے لئے مہم چلا رہے ہیں اور اپنا منشور عوام تک پہنچا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں کئی لوگوں سے بات کی گئی اور انہوں نے اپنی رائے بھی ظاہر کی۔ یہاں کے باشندے نور احمد وانی نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اپنے حلقے کے رہنما سے کافی امیدیں ہیں کہ وہ اس علاقے کے مسائل حل کریں گے۔
اس سلسلے میں اعجاز علی نے ای ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پچھلے 15 سالوں سے ہمیں نظر انداز کیا گیا۔ یہاں پر بجلی، پانی اور سڑکوں کی حالات کافی خستہ ہوچکی ہے اور ہم امید کرتے کے انتخابات کے بعد ہمارے مسائل حل ہونگے۔ اس سلسلے میں عبدالرشید نے بات کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسا امیدوار سامنے آنا چاہیے جو ہمارے مسائل کو حل کرسکے اور اس میں سب سے اہم روزگار کا مسٔلہ ہو جس پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
اس سلسلے میں تنویر اسلام نے بات کرتے ہوئے کہا کہ انتحابات سے آج تک ہمیں کچھ بھی حاصل نہیں ہوا۔ یہاں پر سیاسی رہنماؤں نے ہمارا استحصال کیا ہے اور کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوا ہے اور نہ ہی روزگار کے مسٔلے پر بات ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا آج تک سیاسی جماعتوں کی جانب سے ہمارے ساتھ کئی وعدہ تو کئے گئے لیکن ایک وعدہ بھی پورا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ غریب عوام کی سنوائی کہیں پہ نہیں ہوتی ہے جبکہ رسوخ والے لوگوں کو ہی فائدہ پہنچایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا جموں وکشمیر میں بے روزگاری عروج پر ہے اور سارے رہنما بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں مگر کامیابی حاصل کرنے کے بعد یہ لیڈر ہماری طرف کوئی توجہ ہی نہیں دیتے ہیں۔