سرینگر: کنٹریکٹرس کارڈنیشن کے عہدیداران کا کہنا ہے کہ آن لائن ٹینڈرنگ اور آن لائن بلنگ سسٹم کو متعارف کیے جانے کے بعد بھی رقوم واگزار نہیں کیے گئے، جس کے نیتجے میں بقیہ جات بلیں اگلے مالیاتی سال کے لیے بوجھ بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ ٹھیکیداروں اور ان سے وابستہ ورکرز اور سپلائرز کو ایک امید تھی کہ 31 مارچ کو ان کی تمام غیر واجب الادا بلیں ادا کر دی جائے گی، تاہم ان کی تمام امیدیں انتظامیہ نے خاک میں ملا دیں۔
انہوں نے کہا کہ اس سے نہ صرف جاری کاموں پر منفی اثرات مرتب ہوئے، بلکہ ٹھیکیداروں کا ذریعہ معاش اور مارکیٹ میں ان کی ساکھ بھی متاثر ہوئی۔ چونکہ ٹھیکیدار اپنے مزدوروں اور متعلقہ سپلائرز کو پہلے ہی چیک جاری کر چکے ہیں، جس کی وجہ سے وہ ٹھیکیداروں کے خلاف قانونی کارروائی کرنے پر مجبور ہیں۔
مزید پڑھیں: اونتی پورہ میں مزدوروں کا احتجاج
انہوں نے جموں وکشمیر انتظامیہ خاص طور پر ایل جی سے اس معاملے کی نسبت مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے میں عید الفطر کا متبرک دن بھی ہے۔ ایسے میں ٹھیکیداروں کی رقومات کی ادائیگی سے نہ صرف ٹھیکدار طبقہ عید کا بڑا دن بہتر طور منا سکتا ہے بلکہ اپنے مزدوروں اور سپلائرز کے واجبات بھی ادا کر سکتے۔