بارہمولہ: ملک دشمن عناصر کے خلاف کریک ڈاؤن جاری رکھتے ہوئے بارہمولہ پولیس نے مجاز اتھارٹی سے اجازت کے بعد دو افراد کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کیس درج کرکے جیل منتقل کیا۔
پولیس کے ایک ترجمان نے بتایا کہ بارہمولہ پولیس نے دو شرپسند عناصر کے خلاف پی ایس اے کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ گرفتار شدگان کی شناخت علی محمد ساکن لالپورہ کھرکھال کنزر اور محمد اکبر ملک ولد عبدالغنی ساکن لالپورہ وانکھال کنزر کے بطور کی گئی اور دونوں کو ادھمپور جیل منتقل کیا گیا۔
واضح رہے کہ مذکورہ افراد کے خلاف کئی مقدمات درج ہیں اور یہ توڑ پھوڑ اور امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی کارروائیوں میں ملوث رہے ہیں۔ بہت سارے مقدمات میں ملوث ہونے کے باوجود بھی گرفتار شدگان ملک دشمن سرگرمیوں سے باز نہیں آئے۔
مزید پڑھیں: بارہمولہ میں ملک مخالف سرگرمیوں کے الزام میں پانچ افراد گرفتار: پولیس
واضح رہے کہ بارہمولہ پولیس کی جانب سے منشیات فروشوں اور شرپسندوں کے خلاف چند روز سے کارروائی کافی تیز کی گئی ہے اور انہیں گرفتار کرکے ملک کی مختلف جیلوں منتقل کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ پبلک سیفٹی ایکٹ کو سنہ 1978 میں سابق وزیر اعلی اور نیشنل کانفرنس کے بانی شیخ محمد عبداللہ نے جموں و کشمیر میں جنگل کی لکڑیوں کے اسمگلروں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بنایا گیا تھا، تاہم بعد کی حکومتوں نے اس قانون کا استعمال سیاسی قیدیوں اور دیگر ملزمین کے خلاف کیا۔
نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے اپنے دور اقتدار میں اس قانون کو علیٰحدگی پسندوں اور پتھراؤ یا احتجاج کے الزام میں گرفتار نوجوانوں کے خلاف استعمال کیا تھا۔ دفعہ 370 کی منسوخی کے بعد انتظامیہ نے اسے منشیات فروشوں، عسکریت پسند معاونین اور او جی دبلوز پر استعمال کیا۔