پلوامہ: پولیس نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ دو اور تین جون کی درمیانی رات کو فوج کو ریاض احمد ڈار ولد عبدالعزیز ڈار ساکن ستھرگنڈ کاکاپورہ اور رئیس احمد ڈار ولد غلام محیدالدین ڈار ساکن لاروے کاکاپورہ نام کے دو عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع ملی جس پر کارروائی کرتے ہوئے پلوامہ پولیس، فوج اور سی آر پی ایف کی طرف سے ایک مشترکہ محاصرہ اور تلاشی کارروائی شروع کی گئی۔ تلاشی کے دوران دونوں عسکریت پسندوں نے سکیورٹی فورسز پر فائرنگ کی جس کے بعد انکاؤنٹر شروع ہوگیا۔
پولیس کے مطابق مذکورہ آپریشن میں لشکر طیبہ وابستہ اے کیٹیگری کے عسکریت پسند 'کمانڈر' ریاض ڈار اور اس کے ساتھی رئیس ڈار کو سکیورٹی فورسز نے ہلاک کردیا۔ جب کہ تلاشی کے دوران بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا جس میں اے کے 47 رائفلیں، اے کے 47 راؤنڈز، پستول وغیرہ اور دیگر مجرمانہ مواد شامل ہیں۔ اس سلسلے میں پولیس نے ایف آئی آر نمبر 20/24 زیر دفعہ 307 آئی پی سی، 7/27 آرمس ایکٹ، 16,18,19,20,38 یو اے پی اے پی ایس کاکاپورہ میں درج کیا ہے۔
پولیس کے مطابق تفتیش کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ عسکریت پسندوں کو پناہ دینے میں ملوث او جی ڈبلیوز کو حراست میں لے لیا گیا ہے جن کی شناخت بلال احمد لون ولد غلام قادر لون ساکن نہامہ، سجاد گنائی ولد نذیر گنائی ساکن نہامہ اور شاکر بشیر ولد بشیر احمد لون ساکن نہامہ کے طور پر کی گئی ہے۔ پولیس کے مطابق یہ تینوں عسکریت پسندوں کو پناہ دینے کے ساتھ ساتھ نقل و حمل میں ان کی مدد کرتے تھے۔
جب کہ اس بات کا بھی انکشاف ہوا کہ دونوں مارے گئے عسکریت پسندوں نے آئی ای ڈی تیار کی تھی جو بعد میں شاکر بشیر کے قبضے سے برآمد ہوئی جس نے اسے باغات میں چھپا رکھا تھا۔ مذکورہ آئی ای ڈی ایک پلاسٹک کے کنٹینر میں دھماکہ خیز مواد کے ساتھ پیک کی گئی تھی جس کا وزن تقریباً 06 کلو گرام تھا جسے بعد میں پلوامہ پولیس اور فوج نے تباہ کر دیا۔ اس کیس میں مزید تفتیش جاری ہے۔
مزید پڑھیں:
جموں میں عسکریت پسندوں کا حملہ، 9 افراد ہلاک
جموں کشمیر میں یاتریوں پر بڑے عسکری حملے
پولیس اہلکار کی ہلاکت کے الزام میں چار افراد کے خلاف چارج شیٹ داخل