پلوامہ (جموں کشمیر) : سڑک رابطے کی بحالی کے حوالے سے اگرچہ ایل جی انتظامیہ نے ٹھوس اقدامات کیے ہیں جن کی وجہ سے عوام کو بڑی حد تک راحت ملی ہے لیکن اس کے باوجود جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال میں ابھی بھی کچھ علاقے ایسے ہیں جن کو سڑک رابطے کے حوالے سے دقتوں کا سامنا ہے۔ ٹاؤن ترال سے محض دو یا تین کلومیٹر دور پشاڑ رزاق شاہ نامی بستی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں رابطہ سڑک کی خستہ حالی عوام کے لیے سوہان روح بنی ہوئی ہے اور عوام کو عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا بھی کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے خاموش احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ رواں برس آر اینڈ بی محکمہ نے تکیہ رزاق شاہ کی بستی تک سڑکوں کی میگڈمازئشین کی تاہم نامعلوم وجوہات کی بنا پر اس غریب بستی کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کی بستی میں جب طبی ایمرجنسی کے دوران ٹیکسی ڈرائیور ان سے ہزاروں روپے کا تقاضا کرتے ہیں کیونکہ سڑک خستہ حال ہو چکی ہے اور عوام کو گوناگوں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
لوگوں نے مزید بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے وہ متعلقہ اداروں کو اس حوالے سے فریاد کر رہے ہیں ’’لیکن نقار خانے میں طوطے کی آواز کون سنتا ہے‘‘ کے مصداق ہر بار انکی صدا، صدا بہ صحرا ثابت ہو رہی ہے۔ لوگوں نے ضلع انتظامیہ سے اس بارے میں فوری مداخلت کی اپیل کرتے ہوئے سڑک کی میگڈمائزیشن کا مطالبہ کیا ہے تاکہ یہاں کے لوگوں کی مشکلات میں کچھ حد تک کمی آ سکے۔
یہ بھی پڑھیں: ’سڑک اتنی خستہ ہے کہ میت کا گزر بھی ممکن نہیں‘