ETV Bharat / jammu-and-kashmir

سلیم گیلانی نے پی ڈی پی جوائن کی، طاہر مسعودی نے چھوڑ دی - PDP Spokesperson Resigns - PDP SPOKESPERSON RESIGNS

پی ڈی پی کے ایک دیرینہ کارکن اور ترجمان طاہر سعید پی ڈی پی سے مستعفی ہوئے۔ صرف ایک روز قبل حریت کانفرنس (میرواعظ) کے ایک سابق لیڈر سید سلیم گیلانی نے یہ پارٹی جوائن کی تھی۔ گیلانی اور مسعودی، دونوں ماضی میں صحافت کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔ الیکشن کے دوران پارٹیوں میں کارکنوں اور لیڈروں کا آنے اور جانے کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔

س
محمد طاہر سعید (فائل فوٹو)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 2, 2024, 1:13 PM IST

Updated : Sep 2, 2024, 1:30 PM IST

حیدرآباد (نیوز ڈیسک) : محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) میں کارکنوں اور لیڈروں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج پارٹی کے ایک دیرینہ کارکن اور ترجمان طاہر سعید مسعودی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بوجھل دل سے پارٹی کو الوداع کہہ رہے ہیں۔

طاہر سعید ماضی میں صحافی رہے ہیں۔ انکا تعلق سرینگر سے شائع ہونے والے ایک معروف اردو روزنامہ کے ساتھ تھا۔ انہوں نے چند سال پہلے صحافت ترک کرکے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ پارٹی نے انہیں بعد میں شعبہ ابلاغ عامہ کے ساتھ منسلک کیا تھا۔ محبوبہ مفتی کے نام ایک مختصر پیغام میں طاہر سعید نے ایک شعر لکھا ہے ؎

تیرے بدلنے کا دکھ نہیں ہے مجھے

میں تو میرے یقین پر شرمندہ ہوں

اس شعر سے لگتا ہے کہ طاہر سعید کو پارٹی سے جو امیدیں وابستہ تھیں وہ پوری نہیں ہو سکی ہیں۔ طاہر سعید کا تعلق شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے ایک سیاسی خانواے کے ساتھ ہے۔ انکے دادا مولانا محمد سعید مسعودی جموں و کشمیر کی سیاست کا ایک اہم کردار رہے ہیں۔ سعید کا استعفیٰ پارٹی کی صفوں میں پھیل چکے وسیع تر عدم اطمینان کو ظاہر کرتا ہے۔ ’’میں بوجھل دل کے ساتھ استعفیٰ کا یہ ناخوشگوار خط لکھ رہا ہوں۔‘‘ سعید نے پارٹی کے اندرونی خلفشار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے۔ ’’پارٹی اور اپنے لوگوں کی خدمت کرنا ایک بہت اچھا اور سیکھنے کا تجربہ تھا۔‘‘

پی ڈی پی، جو کبھی جموں و کشمیر میں اہم سیاسی طاقت رکھتی تھی، خاص طور پر آنے والے انتخابات کے اعلان کے بعد سے مسلسل اہم ارکان کھو رہی ہے۔ کم از کم دس اہم رہنما، بشمول سابق قانون ساز، مستعفی ہو چکے ہیں، بہت سے لوگوں نے پارٹی کی اعلیٰ کمان کے خاندان کے افراد کی نگرانی میں ’’غیر جمہوری‘‘ فیصلہ سازی کے عمل کا حوالہ دیا۔

پی ڈی پی ماضی میں یہی الزام اپنی حریف پارٹی نیشنل کانفرنس پر عائد کرتی تھی لیکن اب ایسا عمل اس پارٹی میں ہی ہونے لگا ہے۔ بے اطمینانی سب سے زیادہ جنوبی کشمیر میں نظر آتی ہے، جو تاریخی طور پر پی ڈی پی کا گڑھ رہا ہے، جہاں حالیہ دنوں سات لیڈروں اور کارکنوں نے استعفے دئے ہیں۔ ایک خاص طور پر متنازعہ فیصلہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کا سری گفوارہ - بجبہاڑہ حلقہ سے انتخاب لڑنا تھا۔ اس اقدام سے عبدالرحمان ویری، ایک سینئر رہنما، جنہوں نے چار بار اس نشست کی نمائندگی کی تھی، کو نظر انداز کر دیا، جس سے پارٹی کے وفاداروں میں مایوسی پھیل گئی۔

طاہر سعید، شمالی کشمیر کے کپوارہ کے آوورہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، پی ڈی پی کے اندرانہیں قابل اعتماد کارکن کے طور جانا جاتا تھا جن میں مستقبل میں لیڈر بننے کی صلاحیت تھی۔ پارٹی کے اندر ان کا کیریئر دسمبر 2015 میں شروع ہوا، جب انہیں اس وقت کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے دفتر میں میڈیا تجزیہ کار کے طور پر مقرر کیا گیا۔

اس سے قبل حریت کانفرنس کے ایک سابق لیڈر سید سلیم گیلانی نے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی۔ گیلانی کا تعلق بھی کپوارہ ضلع سے ہے اور انہوں نے بھی اپنے روزگار کا آغاز نیشنل کانفرنس کے ترجمان اخبار نوائے صبح میں آفس اسسٹنٹ کے طور کیا تھا۔ مبصرین کہتے ہیں کہ گیلانی کے پی ڈی پی میں شامل ہونے اور اسکے فوراً بعد طاہر سعید کے چلے جانے کے بیچ کوئی تعلق ہے جسے ابھی تک طاہر سعید نے خلاصہ نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی میں بغاوت، منڈیٹ نہ ملنے پر جنوبی کشمیر کے کئی لیڈر باغی - Revolt in PDP

حیدرآباد (نیوز ڈیسک) : محبوبہ مفتی کی قیادت والی پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) میں کارکنوں اور لیڈروں کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔ آج پارٹی کے ایک دیرینہ کارکن اور ترجمان طاہر سعید مسعودی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے پارٹی صدر محبوبہ مفتی کو ایک خط لکھا جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بوجھل دل سے پارٹی کو الوداع کہہ رہے ہیں۔

طاہر سعید ماضی میں صحافی رہے ہیں۔ انکا تعلق سرینگر سے شائع ہونے والے ایک معروف اردو روزنامہ کے ساتھ تھا۔ انہوں نے چند سال پہلے صحافت ترک کرکے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ پارٹی نے انہیں بعد میں شعبہ ابلاغ عامہ کے ساتھ منسلک کیا تھا۔ محبوبہ مفتی کے نام ایک مختصر پیغام میں طاہر سعید نے ایک شعر لکھا ہے ؎

تیرے بدلنے کا دکھ نہیں ہے مجھے

میں تو میرے یقین پر شرمندہ ہوں

اس شعر سے لگتا ہے کہ طاہر سعید کو پارٹی سے جو امیدیں وابستہ تھیں وہ پوری نہیں ہو سکی ہیں۔ طاہر سعید کا تعلق شمالی کشمیر کے کپوارہ ضلع کے ایک سیاسی خانواے کے ساتھ ہے۔ انکے دادا مولانا محمد سعید مسعودی جموں و کشمیر کی سیاست کا ایک اہم کردار رہے ہیں۔ سعید کا استعفیٰ پارٹی کی صفوں میں پھیل چکے وسیع تر عدم اطمینان کو ظاہر کرتا ہے۔ ’’میں بوجھل دل کے ساتھ استعفیٰ کا یہ ناخوشگوار خط لکھ رہا ہوں۔‘‘ سعید نے پارٹی کے اندرونی خلفشار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے۔ ’’پارٹی اور اپنے لوگوں کی خدمت کرنا ایک بہت اچھا اور سیکھنے کا تجربہ تھا۔‘‘

پی ڈی پی، جو کبھی جموں و کشمیر میں اہم سیاسی طاقت رکھتی تھی، خاص طور پر آنے والے انتخابات کے اعلان کے بعد سے مسلسل اہم ارکان کھو رہی ہے۔ کم از کم دس اہم رہنما، بشمول سابق قانون ساز، مستعفی ہو چکے ہیں، بہت سے لوگوں نے پارٹی کی اعلیٰ کمان کے خاندان کے افراد کی نگرانی میں ’’غیر جمہوری‘‘ فیصلہ سازی کے عمل کا حوالہ دیا۔

پی ڈی پی ماضی میں یہی الزام اپنی حریف پارٹی نیشنل کانفرنس پر عائد کرتی تھی لیکن اب ایسا عمل اس پارٹی میں ہی ہونے لگا ہے۔ بے اطمینانی سب سے زیادہ جنوبی کشمیر میں نظر آتی ہے، جو تاریخی طور پر پی ڈی پی کا گڑھ رہا ہے، جہاں حالیہ دنوں سات لیڈروں اور کارکنوں نے استعفے دئے ہیں۔ ایک خاص طور پر متنازعہ فیصلہ محبوبہ مفتی کی بیٹی التجا مفتی کا سری گفوارہ - بجبہاڑہ حلقہ سے انتخاب لڑنا تھا۔ اس اقدام سے عبدالرحمان ویری، ایک سینئر رہنما، جنہوں نے چار بار اس نشست کی نمائندگی کی تھی، کو نظر انداز کر دیا، جس سے پارٹی کے وفاداروں میں مایوسی پھیل گئی۔

طاہر سعید، شمالی کشمیر کے کپوارہ کے آوورہ علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، پی ڈی پی کے اندرانہیں قابل اعتماد کارکن کے طور جانا جاتا تھا جن میں مستقبل میں لیڈر بننے کی صلاحیت تھی۔ پارٹی کے اندر ان کا کیریئر دسمبر 2015 میں شروع ہوا، جب انہیں اس وقت کے وزیر اعلیٰ مفتی محمد سعید کے دفتر میں میڈیا تجزیہ کار کے طور پر مقرر کیا گیا۔

اس سے قبل حریت کانفرنس کے ایک سابق لیڈر سید سلیم گیلانی نے پی ڈی پی میں شمولیت اختیار کی۔ گیلانی کا تعلق بھی کپوارہ ضلع سے ہے اور انہوں نے بھی اپنے روزگار کا آغاز نیشنل کانفرنس کے ترجمان اخبار نوائے صبح میں آفس اسسٹنٹ کے طور کیا تھا۔ مبصرین کہتے ہیں کہ گیلانی کے پی ڈی پی میں شامل ہونے اور اسکے فوراً بعد طاہر سعید کے چلے جانے کے بیچ کوئی تعلق ہے جسے ابھی تک طاہر سعید نے خلاصہ نہیں کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پی ڈی پی میں بغاوت، منڈیٹ نہ ملنے پر جنوبی کشمیر کے کئی لیڈر باغی - Revolt in PDP

Last Updated : Sep 2, 2024, 1:30 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.