ترال: انڈر گریجویٹ کورسز میں داخلہ کے لیے امتحانی سینٹرس کو جموں میں رکھنے کے خلاف خواہشمند طلباء سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ سی یو ٹی ای امتحانات کے پہلے دو فیز وادی میں رکھے گئے لیکن بدقسمتی سے اب تیسرا پرچہ جموں میں رکھا گیا ہے۔ بقول ان طلباء کے وہ مالی مسائل کی وجہ سے جموں جا نہیں سکتے انھوں نے ایل جی انتظامیہ سے اس بارے میں فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
طالب علموں نے میڈیا کو بتایا کہ گریجویشن میں تعلیم حاصل کرنے کے لیے داخلہ ٹیسٹ دینے کے لیے وہ تیار ہیں۔تاہم بد قسمتی کی بات ہے کہ ان امتحانات میں شامل ہونے کے لیے امتحانی مراکز جموں میں قائم کیے گئے ہیں جس کی وجہ سے وہ تشویش میں مبتلا ہوگئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایک طرف تعلیم کو عام کرنے کی بات کی جا رہی ہے وہیں دوسری جانب یہاں تک کہ کشمیر میں تمام سہولیات دستیاب ہونے کے باوجود امتحانی مراکز بیرون وادی رکھنا کہان کا انصاف ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ہمارا تعلق معاشی طور پر کمزور طبقے سے ہے اور امتحان میں شرکت کے تمام اخراجات جیسے سفر، کھانا اور رہائش ہمارے لیے ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ڈوڈہ پولیس شہید کرکٹ ٹورنامنٹ اختتام پذیر - Police Martyr Cricket Tournament
سی یو ای ٹی امتحانی مراکز جموں کشمیر سے باہر رکھنے پر طلباء پریشانانہوں نے انتظامیہ سے اس معاملے میں مداخلت کی اپیل کی، ان کے امتحانی مراکز کو کشمیر منتقل کرنی کی اپیل کی۔اس موقع پر والدین نے بھی اپنی ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دن بھر مزدوری کر کے اپنی عیال کو پالتے ہیں وہ کیسے بچوں کو بیرونی وادی بھیج کر اخراجات برداشت کر سکتے ہیں۔