ETV Bharat / jammu-and-kashmir

پتھربازوں اور عسکریت پسندوں کے خاندان میں سے کسی کو بھی سرکاری نوکری نہیں ملے گی: امیت شاہ - Amit Shah on Stone Pelters

author img

By PTI

Published : May 27, 2024, 1:38 PM IST

No Govt Job for stone Pelters or militants kin says Amit Shahمرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا کہنا ہے کہ مودی حکومت نے نہ صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا بلکہ عسکری سرگرمیوں کے پورے نیٹورک کو ہی ختم کر دیا جس میں این آئی اے کی جانب سے فنڈنگ کے ماڈیول پر وار کرنا بھی قابل ذکر ہے۔

amit
Amit Shah (File Photo)

نئی دہلی (جموں کشمیر) : مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں کسی بھی عسکریت پسند کے خاندان کے فرد اور پتھراؤ کرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘ امیت شاہ نے یہ بھی کہا کہ ’’نریندر مودی حکومت نے نہ صرف عسکریت پسندوں کو ختم کیا ہے بلکہ عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو بھی ختم کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں عسکریت پسندی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔

انہوں نے ایک خبررساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا: ’’کشمیر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی عسکری صفوں میں شامل ہوتا ہے تو اس کے خاندان کے کسی بھی شخص کو کوئی سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘ انہوں نے پتھر بازوں کو بھی سخت وارنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی پتھراؤ کرتا ہے تو اس کے خاندان کے افراد کو بھی سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے کچھ کارکنان نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا رجوع کیا لیکن آخر کار حکومت جیت گئی۔ تاہم وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’اگر کسی خاندان سے کوئی آگے آتا ہے اور حکام کو مطلع کرتا ہے کہ اس کا قریبی رشتہ دار کسی عسکری تنظیم میں شامل ہو گیا ہے تو حکومت اسے مستثنیٰ رکھے گی۔‘‘ انہوں نے وعدہ کیا ایسے خاندانوں کو راحت فراہم کی جائے گی۔

امیت شاہ نے کشمیر میں ماضی کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کشمیر میں ایک عسکریت پسند کے مارے جانے کے بعد جنازے کے جلوس نکالے جاتے تھے۔ ’’ہم نے اس رجحان کو روک دیا ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ عسکریت پسند کو تمام مذہبی رسومات کے ساتھ تاہم ایک الگ تھلگ جگہ پر دفن کیا جائے۔‘‘

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکری واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ حکومت نے نہ صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے بلکہ عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو بھی ختم کیا ہے۔ امیت شاہ کے مطابق ’’این آئی اے (نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی) کے ذریعے ہم نے ٹیرر فنڈنگ کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور اسے پوری طرح ختم کیا ہے۔ ہم نے عسکریت پسندی کی فنڈنگ پر بہت سخت موقف اختیار کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کیا ہوگا بی جے پی کو اکثریت نہیں ملی، تو جانیں کیا کہا امیت شاہ نے ؟ - Amit Shah talk about Plan B

مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے 228 واقعات رونما ہوئے اور 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر 50 کے قریب رہ گئے۔ سال 2018 میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان 189 مقابلے ہوئے اور 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا 40 رہ گئی۔ 2018 میں عسکریت پسندی کے مختلف واقعات میں 55 شہری مارے گئے تھے۔ 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا پانچ رہ گئی۔ 2018 میں جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات میں کل 91 سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے وہیں2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا 15 رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سرینگر میں، سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے - Amit Shah Reaches Srinagar

نئی دہلی (جموں کشمیر) : مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے سخت پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’جموں و کشمیر میں کسی بھی عسکریت پسند کے خاندان کے فرد اور پتھراؤ کرنے والوں کے قریبی رشتہ داروں کو سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘ امیت شاہ نے یہ بھی کہا کہ ’’نریندر مودی حکومت نے نہ صرف عسکریت پسندوں کو ختم کیا ہے بلکہ عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو بھی ختم کیا ہے، جس کے نتیجے میں ملک میں عسکریت پسندی کے واقعات میں زبردست کمی آئی ہے۔

انہوں نے ایک خبررساں ادارے کو دیے گئے انٹرویو میں کہا: ’’کشمیر میں ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر کوئی عسکری صفوں میں شامل ہوتا ہے تو اس کے خاندان کے کسی بھی شخص کو کوئی سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘ انہوں نے پتھر بازوں کو بھی سخت وارنگ دیتے ہوئے کہا کہ ’’اگر کوئی پتھراؤ کرتا ہے تو اس کے خاندان کے افراد کو بھی سرکاری ملازمت نہیں ملے گی۔‘‘

وزیر داخلہ نے کہا کہ انسانی حقوق کے کچھ کارکنان نے اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ کا رجوع کیا لیکن آخر کار حکومت جیت گئی۔ تاہم وزیر داخلہ نے کہا کہ ’’اگر کسی خاندان سے کوئی آگے آتا ہے اور حکام کو مطلع کرتا ہے کہ اس کا قریبی رشتہ دار کسی عسکری تنظیم میں شامل ہو گیا ہے تو حکومت اسے مستثنیٰ رکھے گی۔‘‘ انہوں نے وعدہ کیا ایسے خاندانوں کو راحت فراہم کی جائے گی۔

امیت شاہ نے کشمیر میں ماضی کے حالات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے کشمیر میں ایک عسکریت پسند کے مارے جانے کے بعد جنازے کے جلوس نکالے جاتے تھے۔ ’’ہم نے اس رجحان کو روک دیا ہے۔ ہم نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ عسکریت پسند کو تمام مذہبی رسومات کے ساتھ تاہم ایک الگ تھلگ جگہ پر دفن کیا جائے۔‘‘

وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ جموں و کشمیر میں عسکری واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے کیونکہ حکومت نے نہ صرف عسکریت پسندوں کو نشانہ بنایا ہے بلکہ عسکریت پسندی کے ماحولیاتی نظام کو بھی ختم کیا ہے۔ امیت شاہ کے مطابق ’’این آئی اے (نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی) کے ذریعے ہم نے ٹیرر فنڈنگ کے خلاف سخت کارروائی کی ہے اور اسے پوری طرح ختم کیا ہے۔ ہم نے عسکریت پسندی کی فنڈنگ پر بہت سخت موقف اختیار کیا ہے۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: کیا ہوگا بی جے پی کو اکثریت نہیں ملی، تو جانیں کیا کہا امیت شاہ نے ؟ - Amit Shah talk about Plan B

مرکزی وزارت داخلہ کے اعداد و شمار کے مطابق سال 2018 میں جموں و کشمیر میں عسکریت پسندی کے 228 واقعات رونما ہوئے اور 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر 50 کے قریب رہ گئے۔ سال 2018 میں سیکورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے درمیان 189 مقابلے ہوئے اور 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا 40 رہ گئی۔ 2018 میں عسکریت پسندی کے مختلف واقعات میں 55 شہری مارے گئے تھے۔ 2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا پانچ رہ گئی۔ 2018 میں جموں و کشمیر میں تشدد کے واقعات میں کل 91 سیکورٹی اہلکار مارے گئے تھے وہیں2023 میں یہ تعداد کم ہو کر تقریبا 15 رہ گئی۔

یہ بھی پڑھیں: مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ سرینگر میں، سیکورٹی صورتحال کا جائزہ لیں گے - Amit Shah Reaches Srinagar

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.