ETV Bharat / jammu-and-kashmir

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد

Azad on jk statehood ڈی پی اے پی کے سربراہ غلام نبی آزاد نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ ضرور واپس ملے گا میں نے اکیلے ہی اس کے لئے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی تھی جبکہ باقی پارٹیوں نے دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی کوئی بات نہیں کی۔

Etv Bharatجموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد
جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Mar 9, 2024, 4:56 PM IST

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد

اننت ناگ: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کی جانب سے چیر پورہ شانگس اننت ناگ میں ہفتہ کے روز یک روزہ ورکرس کنونشن کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی پی اے پی کے سینیئر لیڈران جن میں سابقہ ایم ایل اے گلزار احمد وانی، ہارون چودھری اور دیگر لیڈران موجود تھے۔اس جلسے میں اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سینکڑوں لوگوں نے غلام نبی آزاد کا والہانہ استقبال کیا اور ڈی پی اے پی کے حق میں نعرے بازی کی۔

اس موقع پر غلام نبی آزاد نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور امید جتائی کہ آنے والے انتخابات میں اسی طرح لوگ ڈی پی اے پی کو پوری طرح سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج تک جتنی بھی حکومتیں آئی، اس علاقے کو ہمیشہ نظر انداز کیا، جو مانگیں یہاں کے لوگوں کی ہے جیسے کہ اس علاقے کو سیاحتی نقشے پر لانے کی ضرورت تھی تاکہ اس پسماندہ علاقے کے لوگوں کے لئے روزگاری وسائل پیدا ہو ، ساتھ ہی ساتھ اگر یہاں کی معیشت کو بڑھانے کے لیے زیارت اور درگاہوں پر زیارتی سیاحت کو بڑھاوا دیا جائے تو کشمیر کیلئے کافی فائدہ مند ثابت ہوتا۔


انہوں نے کہا کہ "آج تک یہاں کے لوگوں نے سہا ہے، انہیں پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم اپنے مستقبل کو روشن کیسے کر سکتے ہیں، سبھی جماعتوں نے یہاں کی عوام کے ساتھ استحصال کیا۔" میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ ضرور واپس ملے گا میں نے اکیلے ہی اس کے لئے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی تھی، جبکہ باقی پارٹیوں نے دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی کوئی بات نہیں کی'۔


الیکشن کمیشن کے دورہ جموں وکشمیر کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: 'انتخابات کے سلسلے میں ہر ریاست میں جا کر وہاں تیاریوں کا جائزہ لینا الیکشن کمیشن کا معمول ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے'۔ غلام نبی آزاد نے اسمبلی انتخابات کے بارے میں امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 'ہم 7 برسوں سے اسمبلی انتخابات کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں، پارلیمانی انتخابات کے ایک آدھ ماہ بعد یہ انتخابات بھی ہونے چاہئے, کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگ اب مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں'۔ پی اے جی ڈی کے بگاڑ پر انہوں نے کہا: 'اس بگاڑ سے کس کو فائدہ ہوگا کس نہیں ہوگا اس پر کچھ کہنا مشکل ہے اب لوگ ہوشیار ہیں وہ جانتے ہیں کہ کس کو ووٹ ڈالنا ہے اور کس کو نہیں ڈالنا ہے'۔

مزید پڑھیں: پی اے جی ڈی کے دو پھاڑ: اسی وجہ سے الائنس کے ساتھ نہ جانے کو بہتر سمجھا: غلام نبی آزاد


انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کو الیکشن لڑنے کا حق ہے تاہم دہلی اور یہاں کچھ ایسی جماعتیں ہیں جو کسی نئی پارٹی کو دیکھنا نہیں چاہتی ہیں۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ بیوروکریسی جمہوریت کا متبادل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افسر ایک منتخب نمائندے کا کام نہیں کر سکتا ہے کیونکہ افسر کا کام الگ ہوتا ہے اور منتخب نمائندوں کا کام الگ ہوتا ہے۔

جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ ضرور بحال ہوگا: غلام نبی آزاد

اننت ناگ: ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کی جانب سے چیر پورہ شانگس اننت ناگ میں ہفتہ کے روز یک روزہ ورکرس کنونشن کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر ڈی پی اے پی کے سینیئر لیڈران جن میں سابقہ ایم ایل اے گلزار احمد وانی، ہارون چودھری اور دیگر لیڈران موجود تھے۔اس جلسے میں اننت ناگ کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے سینکڑوں لوگوں نے غلام نبی آزاد کا والہانہ استقبال کیا اور ڈی پی اے پی کے حق میں نعرے بازی کی۔

اس موقع پر غلام نبی آزاد نے لوگوں کا شکریہ ادا کیا اور امید جتائی کہ آنے والے انتخابات میں اسی طرح لوگ ڈی پی اے پی کو پوری طرح سپورٹ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں آج تک جتنی بھی حکومتیں آئی، اس علاقے کو ہمیشہ نظر انداز کیا، جو مانگیں یہاں کے لوگوں کی ہے جیسے کہ اس علاقے کو سیاحتی نقشے پر لانے کی ضرورت تھی تاکہ اس پسماندہ علاقے کے لوگوں کے لئے روزگاری وسائل پیدا ہو ، ساتھ ہی ساتھ اگر یہاں کی معیشت کو بڑھانے کے لیے زیارت اور درگاہوں پر زیارتی سیاحت کو بڑھاوا دیا جائے تو کشمیر کیلئے کافی فائدہ مند ثابت ہوتا۔


انہوں نے کہا کہ "آج تک یہاں کے لوگوں نے سہا ہے، انہیں پریشانیوں سے چھٹکارا حاصل کرنے کے لیے لوگوں کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ ہم اپنے مستقبل کو روشن کیسے کر سکتے ہیں، سبھی جماعتوں نے یہاں کی عوام کے ساتھ استحصال کیا۔" میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر کو ریاستی درجہ ضرور واپس ملے گا میں نے اکیلے ہی اس کے لئے پارلیمنٹ میں آواز بلند کی تھی، جبکہ باقی پارٹیوں نے دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی کوئی بات نہیں کی'۔


الیکشن کمیشن کے دورہ جموں وکشمیر کے بارے میں پوچھے جانے پر ان کا کہنا تھا: 'انتخابات کے سلسلے میں ہر ریاست میں جا کر وہاں تیاریوں کا جائزہ لینا الیکشن کمیشن کا معمول ہے یہ کوئی نئی بات نہیں ہے'۔ غلام نبی آزاد نے اسمبلی انتخابات کے بارے میں امید ظاہر کی کہ پارلیمنٹ انتخابات کے بعد جموں وکشمیر میں اسمبلی انتخابات کا انعقاد عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ 'ہم 7 برسوں سے اسمبلی انتخابات کے لئے امید لگائے بیٹھے ہیں، پارلیمانی انتخابات کے ایک آدھ ماہ بعد یہ انتخابات بھی ہونے چاہئے, کیونکہ جموں وکشمیر کے لوگ اب مزید انتظار نہیں کرسکتے ہیں'۔ پی اے جی ڈی کے بگاڑ پر انہوں نے کہا: 'اس بگاڑ سے کس کو فائدہ ہوگا کس نہیں ہوگا اس پر کچھ کہنا مشکل ہے اب لوگ ہوشیار ہیں وہ جانتے ہیں کہ کس کو ووٹ ڈالنا ہے اور کس کو نہیں ڈالنا ہے'۔

مزید پڑھیں: پی اے جی ڈی کے دو پھاڑ: اسی وجہ سے الائنس کے ساتھ نہ جانے کو بہتر سمجھا: غلام نبی آزاد


انہوں نے کہا کہ ہر پارٹی کو الیکشن لڑنے کا حق ہے تاہم دہلی اور یہاں کچھ ایسی جماعتیں ہیں جو کسی نئی پارٹی کو دیکھنا نہیں چاہتی ہیں۔غلام نبی آزاد نے کہا کہ بیوروکریسی جمہوریت کا متبادل نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ افسر ایک منتخب نمائندے کا کام نہیں کر سکتا ہے کیونکہ افسر کا کام الگ ہوتا ہے اور منتخب نمائندوں کا کام الگ ہوتا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.