سرینگر: ٹیولپ گارڈن کو سیاحوں اور عام لوگوں کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ ہفتہ کے روز شہرۂ آفاق جھیل ڈل اور زبرون پہاڑیوں کے دامن واقع ایشیا کے سب سے بڑے باغ، باغ گل لالہ کو سیر و تفریح کے لیے سرکاری طور پر کھول دیا گیا ہے۔ امسال ٹولیپ کے پانچ نئی اقسام کو متعارف کیا گیا جو کہ باغ کی خوبصورتی کو مزید دوبالا کرے گی۔ ایسے میں امسال 73 اقسام کے تقریباً 17 لاکھ ٹیولپ لگائے گئے ہیں۔ محکمہ پھول بانی کے ایک افسر کے مطابق توقع ہے کہ نہ صرف ملکی بلکہ غیر ملکی سیاح بھی کشمیر کے اس خوبصورت باغ کی سیر کریں گے اور لگائے گئے دلکش پھولوں کا بھر پور مشاہدہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
باغ گل لالہ میں 73 اقسام کے تقریباً 17 لاکھ ٹیولپ لگائے گئے ہیں
انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ برسوں کے دوران سیاحوں کی خاصی تعداد نے باغ گل لالہ کی سیر پر آئی۔ تاہم امید کی جارہی ہے کہ رواں برس گزشتہ سال کے مقابلہ میں زیادہ سیاحوں کی تعداد دیکھنے کو ملے گی۔ تقریباً 6 سو کنال اراضی پر محیط اس باغ گل لالہ میں جن ٹیولپ پودوں کو لگایا گیا۔ ان کو سوئزر لینڈ، ہالینڈ اور دیگر بیرون ممالک سے درآمد کیا گیا ہے۔ درآمد کیے گئے ان ٹولیپ پودوں کو لگانے کا کام موسم سرما کے سخت ترین ٹھنڈ کے مہینوں نومبر اور دسمبر میں ہی شروع کیا جاتا ہے اور پھر موافق ماحول کے مطابق مارچ کے آخری ہفتہ میں باغ میں ٹیولپ کے رنگ برنگے پھول نظر آنے لگتے ہیں۔
مارچ کے آخری ہفتہ میں باغ گل لالہ کے کھل جانے سے سیاحتی سیزن کم از کم ایک مہینے پہلے ہی شروع ہوگا۔ سال 2023 میں 3.72 لاکھ سیاحوں نے ٹولیپ گارڈن کا مشاہدہ کیا۔ ایسے میں سیاحتی صنعت سے جڑے افراد کے علاوہ باغبان بھی امسال اچھے سیاحتی سیزن کی آس لگائے بیٹھے ہیں تاکہ ان کی محنت کو بھی ملکی اور غیر ملکی سیاح دیکھنے کے لیے آئیں۔ واضح رہے کہ ٹیولپ گارڈن کے کھولے جانے سے قبل صوبائی کمشنر کشمیر وجے کمار بدھوری نے ایک میٹنگ طلب کی تھی جس میں ایشیا کے سب سے بڑے باغ، باغ گل لالہ کو سیاحوں سے قبل انتظامات کا جائزہ لیا گیا۔
میٹنگ میں ڈائریکٹر فلوریکلچر ایس ایس پی ٹریفک سرینگر، جوائنٹ کمشنر ایس ایم سی، محکمۂ سیاحت اور سرینگر اسمارٹ سٹی لمیٹڈ کے افسران نے شرکت کی تھی۔ جس میں سیاحوں کے لیے ٹریفک انتظامات، پارکنگ سہولت، صفائی ستھرائی، صفائی آن لائن ٹکٹنگ اور دیگر انتظامات کے حوالے سے تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا تھا۔