ETV Bharat / jammu-and-kashmir

معذور ملازمین کے کندھوں پر ڈیوٹی کا بوجھ - Lok Sabha Election 2024

Specially Abled Persons Deployed for Elections Duty: سماجی کارکن جاوید ٹاک کا کہنا ہے کہ معذور ملازمین کو الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کرنا قانون کی رو سے غلط ہے۔ تاہم حکام کا دعویٰ ہے کہ معذور افراد کو ان کی مرضی کی بنیاد پر ہی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کیا جا رہا ہے اور یہ قدم جسمانی طور مخصوص افراد کی حوصلہ افزائی کے لیے اٹھایا گیا ہے۔

معذور ملازمین کے کندھوں پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ
معذور ملازمین کے کندھوں پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ((تصیور: ای ٹی وی بھارت))
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : May 4, 2024, 3:17 PM IST

معذور ملازمین کے کندھوں پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ((تصیور: ای ٹی وی بھارت))

سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر کی تین پارلیمانی نشستوں پر 13 مئی سے انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، تاہم کشمیر میں معذور ملازمین پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جس سے وہ پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ کشمیر کے دس اضلاع میں ڈپٹی الیکٹورل افسران یعنی ضلع کمسنرز نے 200 سے زائد جسمانی طور خاص (معذور) ملازمین کو الیکشن کی ٹریننگ دی ہے اور اب انکو انتخابات کے روز پولنگ بوتھز میں تعینات کیا جائے گا۔

اس فیصلے سے جسمانی طور خاص ملامزمین پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔ بعض ملازمین نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ انکو ٹریننگ مراکز پر جانے میں ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے روز وہ کس طرح پولنگ بوتھز پر پہنچ پائیں گے؟ اور پولنگ مراکز پر انکے لئے سہولیات بھی دستیاب نہیں ہوں گی، جس سے انکو دشواریاں در پیش ہوں گی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا اور جسمانی طور افراد کے قانون کی رو سے معذور ملازمین یا افراد کو الیکشن کے لئے تعینات کرنے (الیکشن ڈیوٹی) سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھی اس ضمن میں تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز کی حکومتوں کو گزشتہ برس جون میں ہی ہدایت دی ہے کہ جسمانی طور خاص افراد یا ملازمین، جن کو شدید معوزریت ہوگی، کو الیکشن کے انعقاد کے لئے تعینات نہیں کیا جانا چاہئے۔

جموں کشمیر میں جسمانی طور خاص افراد کے لیے کام کرنے والے معروف کارکن جاوید ٹاک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کو اس معاملے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ انتظامیہ ان ملازمین کو انکی مرضی کے خلاف الیکشن ڈیوٹی کے لئے تعینات نہیں کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہ ’’اگرچہ سرکار کی منشا مثبت ہے کہ جسمانی طور خاص افراد کو بھی ووٹ ڈالنے کے مواقع دے، تاہم ملازمین پر زبردستی نہیں کرنی چاہئے۔‘‘

اس ضمن میں جموں کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر پنڈورنگ (پی کے) پولے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں کشمیر کی پانچ پارلیمانی سیٹوں میں 75 ہزار سے زائد معذور افراد ووٹر فہرست میں درج ہے اور کمیشن کی منشا ہے کہ انکی حوصلہ افزائی کرکے انکو ووٹ ڈالنے کی سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے بتایا کہ جسمانی طور خاص ملازمین اپنی مرضی کے مطابق الیکشن ڈیوٹی دے سکتے ہیں اور ان پر کوئی زبردستی نہیں ہے۔ پولے کا کہنا ہے کہ کمیشن نے ان افراد و ملازمین کے لیے سپیشل پولنگ مراکز قائم کئے ہیں جہاں انکے لئے خاص سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں تاکہ انکو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: سات مئی کو احمد آباد میں معذور افراد کی اجتماعی شادی کی تقریب

معذور ملازمین کے کندھوں پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ((تصیور: ای ٹی وی بھارت))

سرینگر (جموں کشمیر): وادی کشمیر کی تین پارلیمانی نشستوں پر 13 مئی سے انتخابات منعقد ہونے جا رہے ہیں۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اس سلسلے میں تمام تیاریاں مکمل کر لی ہیں، تاہم کشمیر میں معذور ملازمین پر الیکشن ڈیوٹی کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے جس سے وہ پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔ کشمیر کے دس اضلاع میں ڈپٹی الیکٹورل افسران یعنی ضلع کمسنرز نے 200 سے زائد جسمانی طور خاص (معذور) ملازمین کو الیکشن کی ٹریننگ دی ہے اور اب انکو انتخابات کے روز پولنگ بوتھز میں تعینات کیا جائے گا۔

اس فیصلے سے جسمانی طور خاص ملامزمین پریشانیوں میں مبتلا ہوئے ہیں۔ بعض ملازمین نے ای ٹی وی بھارت کو نام مخفی رکھنے کی شرط پر بتایا کہ انکو ٹریننگ مراکز پر جانے میں ہی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے روز وہ کس طرح پولنگ بوتھز پر پہنچ پائیں گے؟ اور پولنگ مراکز پر انکے لئے سہولیات بھی دستیاب نہیں ہوں گی، جس سے انکو دشواریاں در پیش ہوں گی۔

الیکشن کمیشن آف انڈیا اور جسمانی طور افراد کے قانون کی رو سے معذور ملازمین یا افراد کو الیکشن کے لئے تعینات کرنے (الیکشن ڈیوٹی) سے مستثنیٰ رکھا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن آف انڈیا نے بھی اس ضمن میں تمام ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز کی حکومتوں کو گزشتہ برس جون میں ہی ہدایت دی ہے کہ جسمانی طور خاص افراد یا ملازمین، جن کو شدید معوزریت ہوگی، کو الیکشن کے انعقاد کے لئے تعینات نہیں کیا جانا چاہئے۔

جموں کشمیر میں جسمانی طور خاص افراد کے لیے کام کرنے والے معروف کارکن جاوید ٹاک نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ انہوں نے جموں کشمیر انتظامیہ کو اس معاملے سے متعلق آگاہ کیا ہے۔ انکا کہنا ہے کہ انتظامیہ ان ملازمین کو انکی مرضی کے خلاف الیکشن ڈیوٹی کے لئے تعینات نہیں کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہ ’’اگرچہ سرکار کی منشا مثبت ہے کہ جسمانی طور خاص افراد کو بھی ووٹ ڈالنے کے مواقع دے، تاہم ملازمین پر زبردستی نہیں کرنی چاہئے۔‘‘

اس ضمن میں جموں کشمیر کے چیف الیکٹورل افسر پنڈورنگ (پی کے) پولے نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ جموں کشمیر کی پانچ پارلیمانی سیٹوں میں 75 ہزار سے زائد معذور افراد ووٹر فہرست میں درج ہے اور کمیشن کی منشا ہے کہ انکی حوصلہ افزائی کرکے انکو ووٹ ڈالنے کی سہولیات فراہم کرے۔ انہوں نے بتایا کہ جسمانی طور خاص ملازمین اپنی مرضی کے مطابق الیکشن ڈیوٹی دے سکتے ہیں اور ان پر کوئی زبردستی نہیں ہے۔ پولے کا کہنا ہے کہ کمیشن نے ان افراد و ملازمین کے لیے سپیشل پولنگ مراکز قائم کئے ہیں جہاں انکے لئے خاص سہولیات دستیاب رکھی گئی ہیں تاکہ انکو کسی بھی طرح کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

یہ بھی پڑھیں: سات مئی کو احمد آباد میں معذور افراد کی اجتماعی شادی کی تقریب

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.