جموں: جموں کشمیر میں پانچ ایم ایل ایز کی نامزدگی کے معاملے پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے خصوصی بینچ تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے، جس پر سماعت پیر کو ہوگی۔ درخواست گزار رویندر کمار شرما، جو سابق ایم ایل سی اور کانگریس کے ترجمان اعلیٰ ہیں، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ’’سپریم کورٹ نے درخواست پر سماعت سے انکار کرتے ہوئے پہلے ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی ہدایت دی ہے۔‘‘
درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ ڈی کے کھجوریا نے چیف جسٹس آف جموں کشمیر اینڈ لداخ ہائی کورٹ، جسٹس تاشی ربستان، کے سامنے درخواست کے فوری اندراج کی استدعا کی۔ جس پر چیف جسٹس نے پیر کو خصوصی ڈویژن بینچ تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔ ایڈووکیٹ کھجوریا کا کہنا ہے کہ سینئر وکیل ڈاکٹر ابھیشیک منو سنگھوی معاملے کی پیروی کریں گے۔
عرضی گزار، شرما، نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کیس کی فوری نوعیت کے پیش نظر ایڈووکیٹ کھجوریا نے سپریم کورٹ کے اس حکم کا بھی حوالہ دیا جس میں درخواست گزار کو ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کی آزادی دی گئی تھی۔ اس موقع پر ایڈووکیٹ انوج مہاجن اور ایڈووکیٹ ایوش پانگوٹرا بھی موجود تھے۔ عرضی گزار کے مطابق اس معاملے کا آغاز اس وقت ہوا جب بی جے پی نے انتخابات کے بعد میڈیا حلقوں میں دعویٰ کیا تھا کہ اس کے پانچ اراکین اسمبلی میں نامزد کیے جائیں گے تاکہ پارٹی کو حکومت سازی کے لیے اضافی نشستیں مل سکیں۔ کانگریس نے اس پر فوری ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ عوامی مینڈیٹ کی خلاف ورزی اور آئین کی روح کے منافی ہوگا۔‘‘
کانگریس نے اسی روز سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی، جس دن انتخابات ہوئے تھے۔ تاہم، این سی - کانگریس اتحاد کی واضح اکثریت کے باعث معاملہ سپریم کورٹ میں زیر سماعت آیا اور عدالت نے درخواست کو ہائی کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت دی۔ درخواست میں جموں و کشمیر تنظیم نو ایکٹ 2019 کی ان شقوں کو چیلنج کیا گیا ہے، جن میں ترمیم کے بعد لیفٹیننٹ گورنر کو پانچ ایم ایل ایز کی نامزدگی کا اختیار دیا گیا ہے۔ درخواست گزار کا موقف ہے کہ لیفٹیننٹ گورنر کو نامزدگی سے قبل وزارتی کونسل سے مشورہ لینا چاہیے۔ بصورت دیگر یہ آئین کی روح کے منافی ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ گورنر کے ذریعہ جموں و کشمیر اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی نامزدگی کے خلاف درخواست مسترد