اننت ناگ: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کو ضلع کشتواڑ کے مڑواہ علاقے سے جوڑنے والی رابطہ سڑک پر برف ہٹانے کا کام شدو مد سے جاری ہے، امید کی جا رہی ہے کہ آنے والے چند روز کے اندر مذکورہ شاہراہ کو ٹریفک کی نقل حمل کے لیے بحال کیا جائے گا۔
مڑواہ کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ سڑک سال بھر ٹریفک کی آمدورفت کے لیے کُھلی رہے، تاکہ اُنہیں عبور و مرور میں دقتوں کا سامنا نہ کرنا پڑے، تاہم گاورن اور انشن کے بیچ پہاڑیوں کی چوٹی پر واقع مرگن ٹاپ نامی علاقے میں 10 سے 15 فٹ برف گرنے کے نتیجے میں مذکورہ رابطہ سڑک کئی مہینوں تک بند رہتی ہے، جس کے باعث تحصیل مڑواہ کئی مہینوں تک پوری دنیا سے منقطع ہوجاتا ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ رابطہ سڑک کی بحالی سے نہ صرف مڑواہ کے لوگوں کا آنا جانا لگا رہتا ہے، بلکہ تجارت سے وابستہ افراد کے کاروبار میں بھی دگنا اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔
تجارت سے وابستہ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ سڑک ماہ اکتوبر سے ہی برفباری کے باعث بند رہتی ہے، جس کے نتیجے میں مڑواہ کے لوگوں کو اکتوبر کے مہینے میں ہی اشیاء خوردنی کا ضروری سامان ذخیرہ کرنا پڑتا ہے، جس سے سرما کے مہینوں میں مقامی آبادی اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رابطہ سڑک تقریباً اپریل کے مہینے میں ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھولی جاتی تھی، تاہم گزشتہ دو برسوں سے پی ایم جی ایس وائی اور مکینکل محکموں کی انتھک کاوشوں کی وجہ سے مذکورہ رابطہ سڑک مارچ کے مہینے میں ہی ٹریفک کی آمدورفت کے لئے کھولی جاتی ہے۔
مکینیکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ اور پی ایم جی ایس وائی کے اشتراک سے 105 کلومیٹر اننت ناگ مڑواہ رابطہ سڑک سے برف ہٹایا جا رہا ہے۔میکینکل انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر محمد یاسین کا کہنا ہے کہ رواں سال مذکورہ شاہراہ 31 جنوری تک کھلا رہا۔انہوں نے کہا کہ جنوری کے آخر میں باری برفباری کے باعث مذکورہ سڑک کو ٹریفک کی آواجاہی کے لئے معطل کر دیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 16 مارچ سے ایم ای ڈی اور پی ایم جی ایس وائی کے اشتراک سے مذکورہ سڑک سے برف ہٹانے کا کام شروع کیا تھا جو تاحال جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاؤرن سے مرگن ٹاپ تک رابطہ سڑک سے برف ہٹانے کے کام تقریباً مکمل ہونے کی کگار پر ہے۔
مزید پڑھیں: مرگن ٹاپ رابطہ سڑک پر ریکارڈ وقت میں برف ہٹا دی گئی
اے ای ای کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں کئی طرح کے چیلنجز ہوتے ہیں جن کا مقابلہ کرنے کے لئے ہماری ٹیم ہمیشہ تیار رہتی ہے۔ انہوں کہا کہ مذکورہ سڑک پر مین اینڈ مشینری کام پر لگی ہوئی ہے جو سڑک پر صبح سے لیکر شام تک برف ہٹانے کا کام انجام دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ رابطہ سڑک کے مختلف مقامات پر کھڑی ڈھلان پر موجود برفیلی سلائڑز کھسک کر نیچے سڑک پر آنے کے نتیجے میں انہیں کئی چیلنجز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس ضمن میں پردھان منتری گرام سڑک یوجنا اسکیم کے ایکزیکٹیو انجنئیر سید اشفاق کا کہنا ہے کہ مرگن ٹاپ کے اوپری علاقوں میں برفباری بہت زیادہ ہوتی ہے، جس کی وجہ سے وہاں برف کو ہٹانے میں عملے کو کافی مشعقت کرنی پڑتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ گزشتہ چند برسوں سے سڑک کا تعمیراتی کام پی ایم جی ایس وائی نے اپنے ضمے لیا ہے اور ہماری کوشش ہوتی ہے کہ ہم مذکورہ سڑک کو جلد از جلد ٹریفک کی نقل حمل کے لئے یقینی بنائیں۔
سید کا کہنا ہے کہ مذکورہ سڑک پر برف ہٹانے کا کام تقریباً اختتام پذیر ہوا ہے، جبکہ چند میٹر رابطہ سڑک پر برف ہٹانے کا کام بھی شدومد سے جاری ہے، جو آئندہ روز تک مکمل ہوجائے گا۔
ایکزیکٹیو انجنئیر سید اشفاق کا کہنا ہے کہ ہم رواں سال مذکورہ شاہراہ کو اپگریڈ کرنے کے حوالے سے ایک منصوبہ مرتب کریں گے، جس میں سڑک کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ اننت ناگ مڑواہ سڑک پر مسافروں کی راہیں استوار ہوسکے۔
سطح سمندر سے 12000 فٹ سے بھی زائد بلندیوں پر واقع مرگن ٹاپ پیر پنچال کی پہاڑیوں کے چوٹیوں پر موجود ہے۔ اس مقام پر کشمیر خطہ کی حد ختم ہوجاتی ہے اور صوبہ جموں کی شروعات ہوجاتی ہے۔