ETV Bharat / jammu-and-kashmir

تھائرائیڈ کینسر کے مریض اذیت میں: شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسزصورہ میں ادویات کی قلت نے جینا محال کر دیا - Drug Shortage Leaves Lives on Hold - DRUG SHORTAGE LEAVES LIVES ON HOLD

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دواؤں کی کمی کے چلتے یہاں پر مریضوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ مریضوں کی شکایت ہے کہ ان کو دواوٗں کے لئے بلایا جاتا ہے مگر دوائیں نہیں مل پاتی ہیں جس کے لئے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

صورہ میں ادویات کی قلت
صورہ میں ادویات کی قلت (Etv Bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 13, 2024, 4:50 PM IST

Updated : Aug 13, 2024, 6:17 PM IST

سری نگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) صورہ میں مریض ادویات کی کمی سے دوچار ہیں جو تقریباً ایک سال سے ہے۔ اس کمی کی وجہ سے علاج کرانے میں تاخیر ہورہی ہے، جس سے بہت سے مریض پریشان ہیں اور اپنے ضروری علاج کو یقینی بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

سورہ میں ادویات کی قلت (ETV Bharat)

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دواؤں کی کمی:

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے نیوکلیئر میڈیسن ڈپارٹمنٹ میں دوائیوں کی کمی ہے جس کی وجہ سے بروقت علاج فراہم کرنے سے یہ شعبہ قاصر رہا ہے، اس سے مریضوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مریض، جن کو تھراپی سے گزرنے سے چھ ہفتے پہلے اپنی تھائرائڈ کی دوائیں بند کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، دوائی میسر نہ ہونے کی صورت میں انہیں جسمانی اور جذباتی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ انکو جس دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے اس کے لئے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

طے شدہ وقت پر بھی نہیں ہوتا علاج:

مارچ میں ایک مریض کی تھراپی ہونا تھی مگر نہیں ہو سکی۔ اس مریضہ نے ای ٹی وی بھارت سے مایوسی کا اظہار کیا، اس نے کہا کہ محکمہ کے بار بار چکر لگانے کے باوجود بھی کچھ نہ ہو سکا۔ یہاں پر جب بھی بلایا گیا ہم آئے مگر دوائیاں نہیں ملیں۔ مریضہ نے کہا، "2021 میں میرے تھائرائیڈیکٹومی کے بعد سے، مجھے کبھی بھی وقت پر اپنا علاج نہیں ملا۔ مجھے باقاعدگی سے تاریخیں دی جاتی ہیں، لیکن دوائیاں کبھی دستیاب نہیں ہوتیں، جس کی وجہ سے میں مایوس ہو گئی ہوں اور علاج کے بغیر جانے پر مجبور ہوں۔" مریضہ نے قلت کے حوالے سے محکمہ کی جانب سے تسلی بخش جوابات نہ دینے پر بھی تنقید کی۔

مریضہ نے مزید کہا کہ جب محکمے سے دواؤں کی قلت کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ لوگ اکثر جواب نہیں دیتے ہیں۔

مریضوں کی بے بسی اور مایوسی کے احساس کو بڑھانا:

مریضوں کو جب دوائیں نہیں ملتی ہیں تو ان کو مایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔ مواصلات کی کمی ان لوگوں کے جذباتی بوجھ میں اضافہ کرتی ہے جو پہلے ہی صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔ جب ای ٹی وی بھارت نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اشرف گنائی سمیت حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم، شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، سورا میں نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر ڈاکٹر نے جاری مسئلہ کی تصدیق کی۔

سینئر ڈاکٹر نے تسلیم کیا کہ سپلائی کرنے والے "برائٹ لائف سائنسز" کی طرف سے تاخیر کی وجہ سے پیشگی ادائیگیوں اور بکنگ کے باوجود بھی کمی برقرار ہے۔ ڈاکٹر نے کہا، "یہ مسئلہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، سورہ سے آگے تک پھیلا ہوا ہے، جو ملک بھر کے بڑے اسپتالوں کو متاثر کرتا ہے اور کینسر کے اہم علاج کی دستیابی میں ایک اہم چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

سری نگر (جموں و کشمیر): جموں و کشمیر کے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایس کے آئی ایم ایس) صورہ میں مریض ادویات کی کمی سے دوچار ہیں جو تقریباً ایک سال سے ہے۔ اس کمی کی وجہ سے علاج کرانے میں تاخیر ہورہی ہے، جس سے بہت سے مریض پریشان ہیں اور اپنے ضروری علاج کو یقینی بنانے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

سورہ میں ادویات کی قلت (ETV Bharat)

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز میں دواؤں کی کمی:

شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے نیوکلیئر میڈیسن ڈپارٹمنٹ میں دوائیوں کی کمی ہے جس کی وجہ سے بروقت علاج فراہم کرنے سے یہ شعبہ قاصر رہا ہے، اس سے مریضوں کو بہت زیادہ پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

اس بات کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ مریض، جن کو تھراپی سے گزرنے سے چھ ہفتے پہلے اپنی تھائرائڈ کی دوائیں بند کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، دوائی میسر نہ ہونے کی صورت میں انہیں جسمانی اور جذباتی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے کیونکہ انکو جس دواؤں کی ضرورت ہوتی ہے اس کے لئے مہینوں انتظار کرنا پڑتا ہے۔

طے شدہ وقت پر بھی نہیں ہوتا علاج:

مارچ میں ایک مریض کی تھراپی ہونا تھی مگر نہیں ہو سکی۔ اس مریضہ نے ای ٹی وی بھارت سے مایوسی کا اظہار کیا، اس نے کہا کہ محکمہ کے بار بار چکر لگانے کے باوجود بھی کچھ نہ ہو سکا۔ یہاں پر جب بھی بلایا گیا ہم آئے مگر دوائیاں نہیں ملیں۔ مریضہ نے کہا، "2021 میں میرے تھائرائیڈیکٹومی کے بعد سے، مجھے کبھی بھی وقت پر اپنا علاج نہیں ملا۔ مجھے باقاعدگی سے تاریخیں دی جاتی ہیں، لیکن دوائیاں کبھی دستیاب نہیں ہوتیں، جس کی وجہ سے میں مایوس ہو گئی ہوں اور علاج کے بغیر جانے پر مجبور ہوں۔" مریضہ نے قلت کے حوالے سے محکمہ کی جانب سے تسلی بخش جوابات نہ دینے پر بھی تنقید کی۔

مریضہ نے مزید کہا کہ جب محکمے سے دواؤں کی قلت کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ لوگ اکثر جواب نہیں دیتے ہیں۔

مریضوں کی بے بسی اور مایوسی کے احساس کو بڑھانا:

مریضوں کو جب دوائیں نہیں ملتی ہیں تو ان کو مایوسی کا شکار ہونا پڑتا ہے۔ مواصلات کی کمی ان لوگوں کے جذباتی بوجھ میں اضافہ کرتی ہے جو پہلے ہی صحت کے سنگین مسائل سے دوچار ہیں۔ جب ای ٹی وی بھارت نے شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد اشرف گنائی سمیت حکام سے رابطہ کیا تو انہوں نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔ تاہم، شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، سورا میں نیوکلیئر میڈیسن ڈیپارٹمنٹ کے ایک سینئر ڈاکٹر نے جاری مسئلہ کی تصدیق کی۔

سینئر ڈاکٹر نے تسلیم کیا کہ سپلائی کرنے والے "برائٹ لائف سائنسز" کی طرف سے تاخیر کی وجہ سے پیشگی ادائیگیوں اور بکنگ کے باوجود بھی کمی برقرار ہے۔ ڈاکٹر نے کہا، "یہ مسئلہ شیر کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز، سورہ سے آگے تک پھیلا ہوا ہے، جو ملک بھر کے بڑے اسپتالوں کو متاثر کرتا ہے اور کینسر کے اہم علاج کی دستیابی میں ایک اہم چیلنج کی نشاندہی کرتا ہے۔"

یہ بھی پڑھیں:

Last Updated : Aug 13, 2024, 6:17 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.