ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر: چھ سرکاری ملازمین نوکریوں سے برطرف، عسکریت پسندوں کی مالی معاونت کا الزام - Six Govt Employees Sacked

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Aug 3, 2024, 12:26 PM IST

جموں کشمیرکی ایل جی انتظامیہ نے چھ سرکاری ملازمین، جن میں سے پانچ پولیس اہلکار ہیں، کو ’’نارکو ٹیرر‘‘ کے نیٹ ورک میں ملوث ہونے کے انکشاف کے بعد انہیں نوکری سے برطرف کر دیا۔

کشمیر، چھ سرکاری ملازمین نوکریوں سے برطرف
کشمیر، چھ سرکاری ملازمین نوکریوں سے برطرف (Representational Image)

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر میں دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن انجام دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چھ سرکاری ملازمین کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 (2) (سی) کے تحت نوکری سے برخواست کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ’’یہ کارروائی اس تفتیش کے بعد کی گئی ہے جس میں پاکستان کی آئی ایس آئی (ISI) اور سرحد پار دیگر دہشت گرد گروہوں کے زیر انتظام نارکو ٹیرر (Narco Terror) کے نیٹ ورک میں ان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔‘‘

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مکمل تحقیقات کے بعد منشیات کی غیر قانونی تجارت کے ذریعے دہشت گردی کی مالی اعانت میں ان افراد کے ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد برخواستوں کو منظوری دی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اس نیٹ ورک کی جڑیں کافی مضبوط ہیں اور یہ سرکاری افسران غیر قانونی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کر رہے تھے۔ برخواست کیے گئے ملازمین میں ہیڈ کانسٹیبل فاروق احمد شیخ، کانسٹیبل خالد حسین شاہ، کانسٹیبل رحمت شاہ، کانسٹیبل ارشد احمد چالکو، کانسٹیبل سیف الدین اور ٹیچر نظام دین شامل ہیں۔

عسکریت پسندوں اور ان کو کسی بھی طرح کی معاونت دینے والوں کے تئیں اپنی ’’زیرو ٹالرنس‘‘ کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے حکومت نے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔ حکام نے عندیہ دیا کہ نیٹ ورک کے اندر مزید رابطوں اور تعاون کاروں کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات جاری رہے گی۔ انہوں نے مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے میں عوامی چوکسی اور تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے الزامات کے تحت کشمیر میں چار مزید ملازمین برطرف

سرینگر (جموں و کشمیر): جموں کشمیر میں دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف ایک اہم کریک ڈاؤن انجام دیتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنر انتظامیہ نے پانچ پولیس اہلکاروں سمیت چھ سرکاری ملازمین کو بھارتی آئین کے آرٹیکل 311 (2) (سی) کے تحت نوکری سے برخواست کر دیا گیا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ’’یہ کارروائی اس تفتیش کے بعد کی گئی ہے جس میں پاکستان کی آئی ایس آئی (ISI) اور سرحد پار دیگر دہشت گرد گروہوں کے زیر انتظام نارکو ٹیرر (Narco Terror) کے نیٹ ورک میں ان کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔‘‘

لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے مکمل تحقیقات کے بعد منشیات کی غیر قانونی تجارت کے ذریعے دہشت گردی کی مالی اعانت میں ان افراد کے ملوث ہونے کی تصدیق کے بعد برخواستوں کو منظوری دی۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ اس نیٹ ورک کی جڑیں کافی مضبوط ہیں اور یہ سرکاری افسران غیر قانونی سرگرمیوں کو آسان بنانے کے لیے اپنے عہدوں کا غلط استعمال کر رہے تھے۔ برخواست کیے گئے ملازمین میں ہیڈ کانسٹیبل فاروق احمد شیخ، کانسٹیبل خالد حسین شاہ، کانسٹیبل رحمت شاہ، کانسٹیبل ارشد احمد چالکو، کانسٹیبل سیف الدین اور ٹیچر نظام دین شامل ہیں۔

عسکریت پسندوں اور ان کو کسی بھی طرح کی معاونت دینے والوں کے تئیں اپنی ’’زیرو ٹالرنس‘‘ کی پالیسی کا اعادہ کرتے ہوئے حکومت نے اس طرح کی سرگرمیوں میں ملوث افراد کے خلاف سخت اقدامات کا وعدہ کیا ہے۔ حکام نے عندیہ دیا کہ نیٹ ورک کے اندر مزید رابطوں اور تعاون کاروں کو بے نقاب کرنے کے لیے تحقیقات جاری رہے گی۔ انہوں نے مشکوک سرگرمیوں کی اطلاع دینے میں عوامی چوکسی اور تعاون بڑھانے پر بھی زور دیا۔

یہ بھی پڑھیں: دہشت گردی کے الزامات کے تحت کشمیر میں چار مزید ملازمین برطرف

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.