ETV Bharat / jammu-and-kashmir

کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: حسنین مسعودی - SECURITY REVIEW MEETING

سابق رکن پارلیمان اور ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے کہا کہ وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر صدارت جموں و کشمیر پر سیکورٹی جائزہ اجلاس صرف اس بات کی وضاحت کرتا ہے کہ جموں و کشمیر میں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے۔ انکے مطابق جمون و کشمیر کے ڈیڑھ کروڑ لوگوں کو ایک دہائی سے جمہوری نظام کی نمائندگی سے محروم رکھا جارہا ہے جو آئین کی خلاف ورزی ہے۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: حسنین مسعودی
کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: حسنین مسعودی (etv bharat)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Jun 19, 2024, 12:05 PM IST

Updated : Jun 19, 2024, 1:08 PM IST

کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: حسنین مسعودی (etv bharat)

پلوامہ: نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر پارلیمان ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر صدارت جموں و کشمیر کے بارے میں اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جموں ڈویژن میں حالیہ عسکریت پسندوں کے حملے اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی اندرونی صورت حال بہتر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ جموں وکشمیر کے حالات سے متعلق عام لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔وہ زمینی سطح سے واقف ہونے کے باوجود عام شہریوں کو گمراہ کرتے ہیں ،آپ بتائیے کہ کشمیر میں حالات کیسے اچھے ہیں۔لوگوں کو کتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں خطے میں پے در پے ہونیوالے عسکری حملوں اور کشمیر کے پہلگام اور شوپیان علاقوں میں ہوئی کارروائیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال وہ نہیں جس کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں معمولات اس وقت تک ممکن نہیں جب تک جموں وکشمیر کے لوگوں کا آئینی اور جمہوری خیال نہیں رکھا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنا ووٹ دے کر جمہوریت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے ۔مرکز حکومت کو بھی اس قدم کا خیر مقدم کرنا چاہئے۔جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی کے انتخابات کرانا چاہئے۔جموں وکشمیر کے لوگوں نے بیوروکریٹک سسٹم کے خلاف اور دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق ہے لیکن جموں و کشمیر میں دیڑھ کروڑ کی آبادی کو مسلسل دس سال سے اس بنیادی حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بیروکریٹس کے رحم و کرم پر پھوڑ دیا گیا ہے حالانکہ اائین کے مطابق عوام شاہی ہونی چاہئے نہ کہ افسر شاہی۔

یہ بھی پڑھیں:انجینئر رشید کی حلف لینے کےلئے عبوری ضمانت پر سماعت 22 جون کو ہوگی

انہوں نے کہا کہ اگر یہ نیا کشمیر ہے تو آج بھی یہاں پر علماء دین کو کیوں نظر بند کیا جاتا عید گاہوں میں اجتماعی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔اگر یہ واقعی نیا کشمیر ہے تو نوجوانوں کو رہاکیا جانا چاہئے اور عبادت گاہوں یا علماء دین کو نظر بند نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عید ایک اجتماعی تہوار ہے جس میں لوگ عیدگاہوں میں اجتماعی طور نماز ادا کرتے ہیں لیکن کشمیر میں اس موقعے پر عیدگاہوں کو بند کرنے کے احکامات صادر کئے جاتے ہیں۔ حسنین مسعودی 2019 میں اننت ناگ حلقے سے پارلیمنٹ کیلئے منتخب ہوئے تھے لیکن انہیں اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ایک ماہر قانون ہونے کے باوجود انہوں نے پارلیمنٹ میں دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف کوئی مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔ انکی پارٹی نے انہیں 2024 میں امیدوار نہیں بنایا بلکہ انکی جگہ میاں محمد الطاف کو منڈیٹ دیا جو بھاری اکثریت سے انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

کشمیر کی موجودہ صورتحال سے متعلق لوگوں کو گمراہ کیا جا رہا ہے: حسنین مسعودی (etv bharat)

پلوامہ: نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر اور سابق ممبر پارلیمان ریٹائرڈ جسٹس حسنین مسعودی نے دہلی میں وزیر داخلہ امیت شاہ کی زیر صدارت جموں و کشمیر کے بارے میں اعلیٰ سطحی سیکورٹی جائزہ میٹنگ پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جموں ڈویژن میں حالیہ عسکریت پسندوں کے حملے اس بات کی وضاحت کرتے ہیں کہ جموں و کشمیر کی اندرونی صورت حال بہتر نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند لوگ جموں وکشمیر کے حالات سے متعلق عام لوگوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔وہ زمینی سطح سے واقف ہونے کے باوجود عام شہریوں کو گمراہ کرتے ہیں ،آپ بتائیے کہ کشمیر میں حالات کیسے اچھے ہیں۔لوگوں کو کتنی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ پلوامہ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جموں خطے میں پے در پے ہونیوالے عسکری حملوں اور کشمیر کے پہلگام اور شوپیان علاقوں میں ہوئی کارروائیوں سے معلوم ہوتا ہے کہ جموں و کشمیر کی زمینی صورتحال وہ نہیں جس کا ڈھنڈورا پیٹا جارہا ہے۔

حسنین مسعودی نے کہا کہ جموں وکشمیر میں معمولات اس وقت تک ممکن نہیں جب تک جموں وکشمیر کے لوگوں کا آئینی اور جمہوری خیال نہیں رکھا جائے گا۔ جموں و کشمیر کے لوگوں نے حال ہی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں اپنا ووٹ دے کر جمہوریت پر اپنا اعتماد ظاہر کیا ہے ۔مرکز حکومت کو بھی اس قدم کا خیر مقدم کرنا چاہئے۔جموں و کشمیر میں جلد اسمبلی کے انتخابات کرانا چاہئے۔جموں وکشمیر کے لوگوں نے بیوروکریٹک سسٹم کے خلاف اور دفعہ 370 کی منسوخی کے خلاف ووٹ دیا۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری نظام میں عوام کو اپنے نمائندے منتخب کرنے کا حق ہے لیکن جموں و کشمیر میں دیڑھ کروڑ کی آبادی کو مسلسل دس سال سے اس بنیادی حق سے محروم رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بیروکریٹس کے رحم و کرم پر پھوڑ دیا گیا ہے حالانکہ اائین کے مطابق عوام شاہی ہونی چاہئے نہ کہ افسر شاہی۔

یہ بھی پڑھیں:انجینئر رشید کی حلف لینے کےلئے عبوری ضمانت پر سماعت 22 جون کو ہوگی

انہوں نے کہا کہ اگر یہ نیا کشمیر ہے تو آج بھی یہاں پر علماء دین کو کیوں نظر بند کیا جاتا عید گاہوں میں اجتماعی نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔اگر یہ واقعی نیا کشمیر ہے تو نوجوانوں کو رہاکیا جانا چاہئے اور عبادت گاہوں یا علماء دین کو نظر بند نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ عید ایک اجتماعی تہوار ہے جس میں لوگ عیدگاہوں میں اجتماعی طور نماز ادا کرتے ہیں لیکن کشمیر میں اس موقعے پر عیدگاہوں کو بند کرنے کے احکامات صادر کئے جاتے ہیں۔ حسنین مسعودی 2019 میں اننت ناگ حلقے سے پارلیمنٹ کیلئے منتخب ہوئے تھے لیکن انہیں اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ ایک ماہر قانون ہونے کے باوجود انہوں نے پارلیمنٹ میں دفعہ 370 کی تنسیخ اور جموں و کشمیر کو دو حصوں میں تقسیم کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کے خلاف کوئی مؤثر کردار ادا نہیں کیا۔ انکی پارٹی نے انہیں 2024 میں امیدوار نہیں بنایا بلکہ انکی جگہ میاں محمد الطاف کو منڈیٹ دیا جو بھاری اکثریت سے انتخاب جیتنے میں کامیاب ہوئے۔

Last Updated : Jun 19, 2024, 1:08 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.