جموں: جموں کے دو اہم اسپتالوں میں سکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے حکام نے 55 مسلح پولیس اہلکاروں کو چوبیس گھنٹے تعینات کرنے اور نئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اسپتال میں ایمرجنسی کوڈ سسٹم کو فعال کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔
یہ تعیناتی گورنمنٹ میڈیکل کالج اسپتال جموں اور سری مہاراجہ گلاب سنگھ اسپتال میں کی گئی جہاں روزانہ مریضوں کی تعداد زیادہ رہتی ہیں۔ یہ اہم فیصلہ اور سکیورٹی کا جائزہ کولکاتا کے ایک اسپتال میں ایک ڈاکٹر کی عصمت دری اور قتل کے بعد کیا گیا ہے، جس کی وجہ سے ملک بھر میں احتجاج ہوئے۔ اور جموں میں بھی ڈاکٹروں نے کولکتہ کے واقعے کے خلاف لگاتار احتجاج کیا اور سکیورٹی کو اسپتال میں تعینات کرنے کی مانگ کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں:
سرکاری میڈیکل کالج کے پرنسپل اور ڈین ڈاکٹر آشوتوش گپتا نے کہا کہ پرانے شہر کے ایس ایم جی ایس اسپتال میں سکیورٹی بڑھانے کے لیے کم از کم 20 مسلح پولیس اہلکار چوبیس گھنٹے تعینات رہیں گے۔ ان پولیس اہلکاروں کی تعیناتی میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کی مشاورت سے کی جائے گی۔
طبی عملے کی حفاظت کے لیے ایمرجنسی احاطے میں مسلح سکیورٹی فورسز تعینات کی گئی ہے۔ جی ایم سی انتظامیہ نے پولیس انتظامیہ کے ساتھ مکمل بات چیت کے بعد اس طرح کے حفاظتی اقدامات کو نافذ کیا ہے۔
جی ایم سی ایچ کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کے مطابق، اسپتال کے حساس مقامات بشمول ایمرجنسی، مردہ خانہ، او پی ڈیز اور انڈور وارڈز پر کم از کم 35 مسلح پولیس اہلکاروں کی تعیناتی عمل میں لائی گئی، جن میں 15 خواتین پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔