جموں (جموں کشمیر) : بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے اہلکاروں نے جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب جموں و کشمیر کے سانبہ ضلع میں بین الاقوامی سرحد کے قریب ایک پاکستانی ڈرون پر فائرنگ کی جس کے بعد علاقے میں تلاشی کاروائی شروع کی گئی۔ عہدیداروں نے ہفتہ کے روز بتایا کہ بی ایس ایف کے دستوں نے دیر رات پاکستان سے اس طرح آ رہے ایک ڈرون کی نقل و حرکت دیکھی اور دو درجن گولیوں کے رائونڈ فائر کیے جس کے بعد ڈرون واپس پاکستانی سرحد پار چلا گیا۔
حکام نے بتایا کہ ہفتہ کی صبح رام گڑھ سیکٹر کے نارائن پور میں تلاشی مہم شروع کی گئی تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ڈرون نے کوئی ہتھیار یا منشیات تو نہیں گرائے ہیں۔ حکام نے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے لگاتار ڈرون کے ذریعے سرحد پار سے منشیات اور ہتھیاروں کی اسمگلنگ کی کوششیں کی جاتی ہیں اور اس کے لیے سانبہ، کٹھوعہ، راجوری اور پونچھ جیسے سرحدی علاقوں کو پاکستانی ہینڈلرز کی جانب سے ترجیح دی جاتی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل بھی صوبہ جموں کے سرحدی علاقوں میں کئی ڈرونز مار گرائے گئے جن سے ہتھیار اور منشیات برآمد کیے گئے۔ حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سرحد کے اس پار منشیات کو فروغ دینے اور یہاں بیٹھے عساکر کو ہتھیار بھیجنے کے لیے دراندازوں کے علاوہ اب ڈرونز کا زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس کو روکنے کے لیے بھارتی فوج اور ایجنسیز کی جانب سے کئی اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن میں اسمارٹ فینسنگ، سی سی ٹی وی کی تنصیب قابل ذکر ہیں۔
یہ بھی پڑھین؛ ارینا سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد پر مشتبہ ڈرون کی نقل و حرکت - Drone Activity in IB