شوپیاں: وادی کشمیر کے مشہور و معروف عوامی رہنما سرجان برکاتی کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لینے کا خواب اس وقت ٹوٹ گیا جب ان کا پرچہ نامزدگی زینہ پورہ کے ریٹرننگ آفیسر نے مسترد کر دیا۔ سرجان برکاتی عسکریت پسند کمانڈر برہان وانی کی ہلاکت کے بعد اپنے جذباتی اور منفرد نعروں سے مقبول ہوئے تھے۔ انھوں نے کل اپنے بیٹے اور بیٹی کے ذریعے شوپیان کے ڈپٹی کمشنر آفس میں پرچہ نامزدگی جمع کرایا تھا۔
تاہم، آج ریٹرننگ آفیسر 36 زینہ پورہ نے کاغذات کی جانچ پڑتال کی۔ اس دوران انہوں نے کاغذات کو نامکمل قرار دیتے ہوئے اسے مسترد کر دیا۔ ذرائع کے مطابق، کاغذات کی عدم تکمیل کے باعث سرجان برکاتی کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔
سرجان برکاتی 2016 کی عوامی احتجاجی تحریک کے دوران اپنی شعلہ بیانی اور منفرد نعرے بازی کی وجہ سے لوگوں میں خاصے مقبول ہو گئے تھے۔ اس تحریک کے دوران انہیں ملک مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت گرفتار کیا گیا اور چار سال سے زائد عرصے تک قید میں رکھا گیا۔ ان کی رہائی کے بعد، انہیں دہشت گردی کی فنڈنگ کے الزام میں دوبارہ گرفتار کیا گیا تھا، جس میں ان کی اہلیہ بھی شامل تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: